بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال : میرا سوال یہ ہے کہ میری کرانا کی دکان ہے میری دکان سے جو سامان لیتے ہیں وہ اُدھار لیتے ہیں اور سامان۔ کا ریٹ بھی نہیں پوچھتے وہ میرے پیسے بھی 6 یا 10 مہینے میں دیتے ہیں تو کیا میں اُنکو سامان مہنگا لکھ سکتا ہوں؟
جواب: نقد کے مقابلے میں ادھار زائد قیمت پر سامان فرخت کرنا جائز ہے بشرطیکہ مجلس عقد میں عاقدین کی رضامندی سے ادھار کی ایک قیمت طے ہوجائے اور معاملہ مبہم نہ رہے اور چاہے خریدار کو مارکیٹ ریٹ یا نقد ریٹ معلوم ہو تب بھی حرج نہیں، ہاں جھوٹ بول کر یا دھوکہ دے کر بیچنا جائز نہیں۔
سوال: اگر گھوس دے کر نوکری کرتا ہے کوئی تو کیا اسے ملنے والی تنخواہ جائز ہوگی یا حرام ہوگی؟
جواب: اگر وہ اس کام کو بخوبی انجام دیتا ہے اور اپنے کام میں ماہر ہے تو تنخواہ حلال ہوگی۔ رشوت دینے کا گناہ ہوگا۔
سوال: حضرت یہ بات کہ آدمی اپنی پسند کی شادی کرے۔یہ بات قرآن میں ہے لیکن لڑکی اپنی پسند سے شادی کرے یہ بات قرآن حدیث میں کہیں ہے یا نہیں؟
جواب: شریعت نے نکاح کے معاملہ میں والدین اور اولاد دونوں کو حکم دیا ہے کہ ایک دوسرے کی پسند کی رعایت کریں، والدین اپنے بچوں کا کسی ایسی جگہ نکاح نہ کروائیں جہاں وہ بالکل راضی نہ ہوں، اس سلسلے میں والدین کی طرف سے دباؤ، اعتراض اورناراضی کا اظہار کرنا درست نہیں، تاہم خاندانی کفائت اور برابری نہ ہونے کی صورت میں والدین کو اعتراض اور ناراضی کا حق شریعت کی طرف سے حاصل ہے۔
سوال: غیر مسلم بیمار ہو تو کیا اس کی طرف سے مسلمان صدقہ نافلہ برائے صحت ادا کر سکتا ہے ؟جواب سے نوازیں کرم ہوگا۔
جواب: احادیث مبارکہ اور فقہی عبارات سے ثابت ہے کہ غیر مسلموں کی عیادت،تعزیت اوران کے لیے دعائے صحت کرنا اس نیت سے کہ اللہ تعالیٰ انہیں ہدایت نصیب فرمائے درست اور جا ئز ہے اور بلندی اخلاق کی علامت ہے۔
سوال: ہم گھر والوں نے بہن کی شادی کے لیے پیسے جمع کئے تھے۔ جو تقریباً پانچ لاکھ تھے۔ ہم نے اس رقم پر زکوٰۃ دی تھی لیکن قربانی نہیں کی تھی۔ کیا صاحب نصاب ہونے کی وجہ سے ہم پر قربانی فرض تھی؟ اگر تھی، تو اب اس کا فدیہ کیا ہوگا۔
جواب: صورت مسئولہ میں آپ کے گھر والوں میں ایام قربانی میں جو بھی صاحب نصاب تھا اس پر قربانی واجب تھی، اگر قربانی نہیں کی تو اب اس کی قضاء ضروری ہے، جس کے لیے ایک اوسط درجہ کے بکرے یا بکری کی قیمت غریبوں کو صدقہ کردی جائے۔
فقط واللّہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال: گھریلو جھگڑے کے دوران ایک خاتون نے یہ الفاظ کہے"اے خدا تو کہاں ہے تو کس چیز کا خدا ہے مجھے تو تو نظر نہیں آتا تو ہے بھی کہ نہیں"ان الفاظ سے خاتون کے ایمان اور نکاح پر کیا اثر پڑا؟
جواب: صورت مسئولہ میں اگر واقعتاً خاتون نے مذکورہ الفاظ کہے ہوں،تو یہ کفریہ الفاظ ہیں، لہذا خاتون پر لازم ہے کہ وہ اپنے ایمان اور نکاح کی تجدید کرے۔
سوال:میرا شوہر شراب نہیں چھوڑتا اور برے لڑکوں کے ساتھ دوستی ہے وہ بھی نہیں چھوڑتا اس کے لیے کچھ بتائیں کہ یہ ان چیزوں سے رک جائے؟
جواب: مذکورہ صورت میں سورۃ قریش کثرت سے پڑھیں، اور اللہ کے ناموں میں سے "المبين" اور "الحميد" جتنا ممکن ہوسکے پڑھ کر اپنے شوہر پر دم کرلیں، ان شاء اللہ اس سے فائدہ ہوگا۔
سوال:اگر کوئی شخص سورہ کہف جمعہ کے دن پڑھے اور فتنوں سے بچنے کے اسباب بھی اختیار کرے تو کیا اب وہ کسی بھی فتنہ سے لازمی بچا رہے گا یا ابھی بھی فتنہ میں مبتلا ہونے کا امکان ہے اگر امکان ہے تو جو احادیث آئیں ہے کہ سورہ کہف پڑھنے والا ہر فتنہ سے بچا ہے چاہے دجال کا فتنہ کیوں نہ ہو اس حدیث کا مطلب کیا بنے گا؟
جواب: اگر کوئی شخص ایمان و یقین کی پختگی کے ساتھ ہر جمعہ کو سورہ کہف پڑھے گا اور فتنوں کے اسباب سے بچنے کی بھرپور کوشش کرے گا، تو وہ بالیقین فتنوں سے محفوظ رہے گا ان شاء اللہ تعالی، اور ابتلا کا امکان اس طور پر ہے کہ فتنوں کے اسباب سے بچنے میں کوتاہی پائی جائے یا شیطان فتنوں کے اسباب میں مبتلا کردے، یعنی: بھروسہ اللہ کی ذات پر ہو، محض اپنے عمل وغیرہ پر نہیں۔
فقط واللّہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال : یہ ہے کہ ایک بھائی کا انتقال ہوا۔ ان کے وارثین نے امام صاحب سے کسی نماز میں دن اور وقت کی تعیین کے بغیر قرآن خوانی کیلئے اعلان کرنے کو بولا۔ اور جس کے پاس جتنا وقت تھا اتنی دیر بیٹھا ، تلاوت کی اور دعاء ہوئی۔ تو اس طرح اعلان صحیح ہے؟
جواب: اعلان کئے بغیر وارثین اور رشتہ دار کسی نماز میں بیٹھ کر حسب استطاعت پڑھ کر بخش دیں اس میں کوئی قباحت نہیں ہے ؛لیکن اعلان کرنا چاہے وہ دن و وقت کی تعیین کے بغیر ہی کیوں نہ ہو صحیح نہیں ہے۔ اس لئے کہ اس طرح کا اعلان بھی آگے چل کر رواج پاجائیگا اور آنے والے پھر اسی طرح کے نئے عمل کو شریعت سمجھ کر کرنے لگیں گے جو کہ بدعت ہوگا۔
سوال: حج تمتع کرنے والے پر 2 قربانی ہیں ایک دم شکر اور ایک اس پر جو قربانی واجب ہے، اگر حاجی نے جب حج کیا اور اسے اس بات کا علم نہیں تھا اور اُسنے ایک ہی قربانی حدود حرم میں کی تو دوسری قربانی کا کیا جائیگا؟
جواب: جس شخص کا حج تمتع یا قران ہو اس پر حج کی وجہ سے قربانی واجب ہے اور اگر وہ صاحب نصاب ہے اور مکہ مکرمہ یا مدینہ طیبہ میں پندرہ دن کے قیام کی نیت کرلے تو اس پر عید کی بھی قربانی واجب ہے، اس کے بارے میں اختیار ہے خواہ مکہ مکرمہ یا مدینہ منورہ میں کرائے یا اپنے وطن میں کرائے، حج والی قربانی یہاں نہیں ہوسکتی وہ منی ہی میں ہوگی۔
سوال: زید (صاحبِ نصاب ہے) کے چار بیٹے ہیں دو کماتے ہیں اور دو نہیں کماتے اُن بیٹوں میں سے کس پر قربانی واجب ہوگی صرف دو پر یا چاروں پر؟
جواب: جن کے پاس مال بقدر نصاب ہے ان پر قربانی واجب ہوگی۔
سوال: کیا نفلی روزوں کے ساتھ مثلًا ذی القعدہ، شوال، محرم وغیرہ کے روزوں کے ساتھ رمضان کے قضا روزوں کی نیت کر سکتے ہیں؟
جواب: قضاء کی نیت کرینگے تو قضاء کا روزہ ادا ہوگا نفلی ثواب نہ ملے گا۔ نفلی و قضاء دونوں کی نیت کرنا درست نہیں ہے۔
سوال: قربانی کا جانور خریدنے کے بعد دوسرے دن اچھل کود کر اگر سینگ توڑ دے تو کیا اس کی قربانی ہوسکتی ہے؟ جانور خریدنے کے وقت پورا صحیح سالم تھا۔
جواب: اگر جڑ سے اکھڑ گیا ہے اور اثر دماغ تک پہنچ گیا ہے یعنی دماغ کی ہڈی میں سوراخ ہوگیا تو قربانی درست نہ ہوگی۔
فقط واللّہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال : کیا پیتل کے برتنوں میں کھانا، پینا جائز ہے؟
جواب: سونے اور چاندی کے علاوہ دیگر دھات مثلاً پیتل تابنا اور لوہے کے برتنوں کا استعمال کرنا اور اس میں کھانا وغیرہ کھانا پینا درست ہے۔
(۲) سوال: حضرت میرا سوال ہے کہ ایام بیض کے روزے ہر ماہانہ چاند کے 13 -14- 15 رکھا جاتا ہے ذوالحجہ کے اندر ان ایام میں روزہ رکھنا حرام ہے تو پھر یہ روزہ کس طرح رکھا جائے گا؟
جواب: ذی الحجہ کے مہینے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا معمول ابتدائی نو دن روزے رکھنے کا معمول تھا، اسی طرح سے ہر مہینے میں تین روزے رکھنے کا بھی معمول تھا، ہر مہینے کی تیرہ، چودہ اور پندرہ تاریخوں کے روزے پر مداومت نہ تھی، مہینے کے کسی بھی تین دن روزے رکھ لیا کرتے تھے، نیز تیرہ ذی الحجہ ایام تشریق میں شامل ہے، جس میں رزوہ رکھنے سے صراحت کے ساتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا ہے۔
ہر ماہ تین دن روزے کا اہتمام ایام بیض کے ساتھ خاص نہ تھا، کبھی ایام بیض میں رکھتے تھے اور کبھی کسی بھی دن، لہذا صورت مسئولہ میں اگر کسی کا ایام بیض کے روزوں کا معمول ہو تو وہ ذی الحجہ کے مہینے میں ایام تشریق کے علاوہ کسی بھی تین دنوں میں روزے رکھ کر فضیلت حاصل کر سکتا ہے۔
(۳) سوال: مسئلہ یہ ہے کہ دو بڑے جانور (بھینس) ہے اس میں عقیقہ کے دو حصے نکالنا چاہتے ہیں تو کیا ذبح کرتے وقت دعاء بھی پڑھنی ہوگی یا بغیر دعاء کے ذبح کے وقت دل میں نیت کرلینے سے ہوجائے گا؟
جواب: بس آپ دل میں نیت کرلیں عقیقہ وقربانی دونوں ہوجائے گا، دعاء پڑھنا عقیقہ کا ضروری نہیں ہے۔ مستحب ہے۔
(۴) سوال: مفتی صاحب ایک سوال تھا کہ اگر سری نماز ہے ظہر عصر والی امام کے پیچھے اگر امام صاحب نے رکعت شروع کر دیا ہے اور امید ہے کہ قرأت بھی شروع ہو گیا ہے تو کیا نماز میں شامل ہو کر ثنا پڑھنا پڑے گا یا خاموشی سے نماز کو ادا کر لیا جائے؟
جواب: سری نماز میں بعد میں شامل ہونے والا ثناء پڑھ کر شامل ہو جائے۔ البتہ جہری نماز کا حکم الگ ہے کہ اگر امام نے قرأت شروع کردی ہے تو ثناء نہ پڑھے۔
(۵) سوال: حلال جانور کی بٹ اور اجھڑی کا کیا حکم ہے؟
جواب: حلال جانور کی اوجھڑی اور بٹ دونوں حلال ہیں، یہ دونوں حلال جانور کے ان سات اجزاء میں شامل نہیں جو ناجائز ہیں؛ اس لئے حلال جانور کی بٹ اور اوجھڑی کا کھانا جائز ہے۔
فقط واللّہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال : کیا ذی الحجہ کے مکمل دس روزے رکھنا ضروری ہیں یا ایک، دو روزے بھی رکھ سکتے ہیں؟
جواب: احادیثِ مبارکہ سے معلوم ہوتا ہے کہ ذوالحجہ کے ابتدائی ایام میں ہردن کا روزہ ایک سال کے روزوں کے برابر اجر رکھتا ہے، اور بطورِ خاص یومِ عرفہ (۹؍ ذوالحجہ)کے روزے کی یہ فضیلت بیان کی گئی ہے کہ اس دن کا روزہ ایک سال قبل اور ایک سال بعد کے گناہوں کا کفارہ ہے۔ ذوالحجہ کے شروع کے نو دن روزے رکھنے کی فضیلت ہے، مکمل نو روزے رکھنا ضروری نہیں ہے، مسلسل نو روزے بھی رکھ سکتے ہیں اور اس سے کم بھی رکھنا دررست ہے۔البتہ نو ذو الحجہ کے روزے کی فضیلت بہت زیادہ ہے؛ اس لیے اس کا اہتمام کرلینا چاہیے۔
(۲) سوال: ایامِ بیض کے روزوں کی اہمیت کیا ہے؟ ان روزوں کی زیادہ فضیلت ہے؟
جواب: ایامِ بیض (قمری مہینہ کی تیرہ، چودہ اور پندرہ تاریخ) کے روزے مستحب ہیں، ان کا رکھنا فضیلت کا باعث ہے، اور نہ رکھنے میں گناہ نہیں ہے، اگر کسی شخص کا مستقل یہ روزے رکھنے کا معمول ہے تو یہ انتہائی سعادت کی بات ہے، البتہ اگر کبھی اس سے یہ روزے رہ جائیں تو قضا یا گناہ نہیں ہوگا، نیز قمری مہینے کے کسی بھی حصے (اول، درمیان، آخر یا متفرق) میں تین روزے رکھ لینے سے حدیث شریف کے مطابق یہ فضیلت حاصل ہوجاتی ہے کہ جس شخص کا معمول (رمضان المبارک کے علاوہ) ہر مہینے تین روزے رکھنے کا ہو تو گویا اس نے ساری زندگی روزے رکھے۔
(۳) سوال: بوجہ دعوت ایام بیض کا روزہ ترک کرنا کیسا ہے؟
جواب: دعوت دینے والا اگر کوئی خاص آدمی ہے جس کی دعوت قبول کرنا اور کھانا ضروری ہو ورنہ ضرر کااندیشہ ہویا دل شکنی ہوسکتی ہومثلا کوئی قریبی رشتہ دار یادوست دعوت ہوتو اس جیسے مواقع میں دعوت کھالے اور روزہ نہ رکھے۔ورنہ روزہ رکھے۔ اور ایام بیض کے روزے صرف مستحب ہیں۔
(۴) سوال: میرا یہ سوال ہے کہ شادی کے موقع پر ہمارے علاقے میں ایجاب و قبول کراتے وقت قبول کرنے والے یعنی شوہر یہ کہتے ہیں کہ الحمدللہ میں نے قبول کیا -اسی لفظ پر ہمارے علاقے کے ایک صاحب نے کہا کہ الحمدللہ پہلے نہیں؛بلکہ بعد میں کہو۔ تو ہمارا سوال یہ ہے کہ ایجاب و قبول کے وقت الحمدللہ کہنے کی شرعی حیثیت کیا ہے؟نیز الحمدللہ کیا آگے کہا جائے گا،تو ایجاب کے بعد میں کہنا ہے،یا اس سے پہلے؟
جواب: الحمد کہنے کی ضرورت نہیں۔ شریعت میں قبول کرتے وقت الحمد للہ کہنے کا حکم نہیں ہے۔ البتہ قبول کرنے کے بعد دوسرے حضرات ماشاء اللہ کہیں یا بارکم اللہ کہیں یہ درست ہے۔
(۵) سوال: بیوی نے اپنی شوہر کی بیمار کے وقت بکری قربانی کی نیت کی اور خود شوہر نے بھینس قربانی کی نیت کی تو اگر اب شوہر اور بیوی ایک ساتھ شریک ہو کر ایک بھینس کی قربانی کریں توکیا حکم ہے؟
جواب: محض نیت سے تو کچھ واجب نہیں ہوا البتہ الفاظ نذر کے ذریعے منت مانی ہے تو ہر ایک پر علیحدہ علیحدہ واجب ہے۔
(۶) سوال: ایک جانور کا کان کنارے سے ایک انچ یا اس سے کم کٹا ہوا ہے تو اس کی قربانی کرسکتے ہیں یا نہیں؟
جواب: تہائی یا اس سے زائد کٹا ہوا ہو تو قربانی درست نہیں ہے ۔ اس سے کم ہے تو درست ہے۔
فقط واللّہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال : مفتی صاحب معلوم یہ کرنا ہے ہماری مسجد میں ایک فریز لگا ہوا ہے جس کی کچھ رقم حرام ذرائع سے آئی ہے مثلا اس میں ۹/ ہزار روپے کی رقم حرام ذرائع سے کمائے تھی کچھ لوگوں نے اور وہ اس میں شامل کر دی اور ۳۲/ ہزار کا فرج تھا بقیہ رقم حلال تھی تو اس کا کیا حکم ہوگا؟
جواب: واضح رہے کہ مسجد اللہ کا گھر ہے، اللہ تعالیٰ اپنے گھر کے لئے پاک اور حلال مال پسند فرماتے ہیں۔ لہٰذا اگر فریج میں حرام مال شامل ہے تو اس کا استعمال درست نہیں ہے جب تک کہ 9,000 روپے حلال مال سے نکال کر صدقہ نہ کیے جائیں (ثواب کی نیت کے بغیر)۔ جب وہ رقم صدقہ کر دی جائے گی تو فریج کا استعمال جائز ہو جائے گا، ان شاء اللہ۔
(۲) سوال: میں نے کچھ پیسے قربانی کے لئے جمع کیے تھے تو اس دوران میرا عمرے کا پروگرام ہو گیا تو وہ پیسے میں نے عمرے میں استعمال کر لیے اور اس میں سے نکالتے وقت یہ نیت کی تھی کہ اگر میرے پاس اتنا پیسہ رہا تو میں قربانی ضرور کروں گی لیکن جب گھر واپس آئے تو اتنی رقم نہیں ہے کہ قربانی کر سکوں تو اب مجھے کیا کرنا ہے؟
جواب: اگر آپ پر قربانی واجب ہے تو قربانی ادا کریں اگر نہیں ہے تو صرف ارداہ کرنے سے واجب نہیں ہوتی۔ صاحب نصاب ہیں تو قربانی ذمہ میں واجب ہی رہے گی۔
(۳) سوال: مسجدکی چندہ کی رقم ذمہ داران مسجد اپنے ذاتی مفاد کے لیے استعمال کرسکتے ہیں کیا؟
جواب: مسجد کا فنڈ (پیسے) کمیٹی یا متولی و خزانچی کے پاس امانت ہوتا ہے، اس لیے مسجد کا متولی مسجد کی رقم صرف مسجد کے اخراجات اور مصالح میں لگانے کا پابند ہے، مسجد کا مال کسی کو ذاتی مصرف میں استعمال کرنے یا قرض لینے یا کمیٹی کے افراد کے لیے خود لینے کی اجازت نہیں ہے۔
(۴) سوال: کیا کوئی لڑکا اپنی سوتیلی ماں یعنی اپنے باپ کی دوسری بیوی کے ساتھ عمرہ یا حج پر جاسکتا ہے؟
جواب: سوتیلی ماں یعنی باپ کی منکوحہ محرم ہوتی ہے اس لیے اس کے ساتھ سفرِ حج اور عمرہ کرنا جائز ہے۔
فقط واللّہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال : اگر چار رکعت والی نماز جیسے ظہر کی نماز جس کو پڑھتے ہوئے کنفیوزن ہو جائے کہ ہم کون سی رکعت پڑھ رہے ہیں تو ہمیں کیا کرنا چاہئے؟
جواب: اگر شک پہلی مرتبہ ہو تو نماز کا لوٹا لینا ہی بہتر ہے اور اگر اکثر شک کی حالت پیش آتی ہے، تو غور و فکر کرنے کے بعد جس جانب ذہن کا رجحان غالب ہو، اسی کے مطابق عمل کرنا چاہیے، مثلا: اگر تین اور چار میں شک ہوا اور چار رکعت کا ظن غالب ہو، تو چارہی رکعات مان کر عمل کرنا چاہیے اور اگر غور و فکر کے باجود کسی جانب غالب گمان نہ ہو، تو کم رکعت پر بناء کرنی چاہیے، مثلا: اگر تین اور چار میں شک ہو ا، تو تین رکعات مان کر چوتھی رکعات پوری کرنی چاہیے؛ البتہ تیسری اور چوتھی دونوں رکعات پر قعدہ کرنا ضروری ہے اور آخر میں سجدہ سہو بھی لازم ہے۔
(۲) سوال: آج کل بھارت کے اندر مسلمانوں میں بائیکاٹ کی مہم چل رہی ہے۔ اس میں یہ بولا جا رہا ہے کہ اسرائیل کی مصنوعات اب ہمارے لیے ویسے ہی حرام ہیں جیسے سور کا گوشت کھانا اور سود بیاج کھانا۔ کیا یہ بات صحیح ہے؟
جواب: صورتِ مسئولہ میں مصنوعات کے بائیکاٹ کا مقصد یہ ہے کہ مسلمانوں کے دشمنوں کو ہماری وجہ سے کوئی فائدہ نہ پہنچے، لہذا ان کی مصنوعات کو خریدنا درحقیقت انہیں قوت پہنچانا ہے جو کہ نہ صرف مکروہ ہے بلکہ ایمانی غیرت کے خلاف ہے؛ اس لیے ایک مسلمان کو چاہیے کہ مسلمانوں پر مظالم ڈھانے والے ممالک اور ریاستوں کو فائدہ پہنچانے سے مکمل طور پر گریز کرے، اس نوعیت کا بائیکاٹ کرنا اسلامی غیرت، اہلِ اسلام سے یک جہتی اور دینی حمیت کا مظہر ہوگا۔
(۳) سوال: ہمارے بیڈروم میں دیوار پر ننانوے نام اور آیت الکرسی وغیرہ لکھے ہوئے ہیں، اور اس طرف ہمارے پیر ہوتے ہیں تو یہ ٹھیک ہے یا غلط؟
جواب: اگر وہ پیروں سے چار پانچ فٹ اونچائی پر ہیں یعنی پھیلے ہوئے پیر چار پانچ فٹ نیچے رہتے ہیں تو کچھ حرج نہیں عرفاً بھی اس کو بے ادبی میں شمار نہیں کیا جاتا۔ لیکن اگر دوسری طرف ممکن ہو تو ہٹالیں تاکہ اس وہم سے بھی بچ جائیں۔
(۴) سوال: ایک بات یہ عرض کرنی تھی ہم نے اکثر لوگوں کو قبر پر ہاتھ رکھ کر سورۂ تکاثر پڑھتے ہوئے دیکھا تو یہ بات درست ہے یا غلط؟
جواب: قبرستان جاکر کوئی بھی سورت پڑھ کر، اس کا ایصالِ ثواب کرنا شرعاً جائز اور درست ہے، اور اس میں کسی سورت کی تخصیص نہیں، بلکہ جو سورت چاہے پڑھ سکتا ہے، اگر چہ بعض سورتیں مثلاً فاتحہ، اخلاص، زلزال وغیرہ پڑھنے کو فقہاء نے مستحسن و مستحب قرار دیا ہے۔ اور قبر پر ہاتھ رکھ کر پڑھنا حدیث سے ثابت نہیں۔
فقط واللّہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال : ایک شخص عمرہ کر کے آیا اب اسی احرام سے کیا دوسرا آدمی عمرہ کرنے کے لئے لے جا سکتا ہے، اس احرام کو ایک احرام سے ایک سے زائد لوگ عمرہ کر سکتے ہیں؟
جواب: احرام سے مراد اگر آپ وہ سفید دو چادر جو کپڑا ہے وہ مراد لے رہے ہیں تو جاننا چاہیے وہ کپڑا پہن کر دوبارہ کوئی دوسرا شخص بھی حج وعمر پر جا سکتا ہے اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔ بس وہ کپڑا پاک ہونا چاہیے۔
(۲) سوال :مسلہ یہ ہے کہ سگے داماد سے پردہ ہے یا نہیں؟
جواب: واضح رہے داماد و ساس کے درمیان محرم کا رشتہ ہے اور شادی کے بعد ساس مثل ماں اور داماد مثل بیٹا کے ہوتا ہے اسی وجہ سے ان دونوں کے درمیان کوئی پردہ نہیں ہے۔
(۳) سوال :کیا مساجد کو صدقے کے روپے دے سکتے ہے؟ بتائیں عین نوازش ہوگی؟
جواب: جی مساجد میں نفل صدقہ دے سکتے ہیں ۔
(۴) سوال :کیا فرماتے ہیں علماء کرام جس کپڑے پر نماز جنازہ پڑھی جاتی ہے اس کپڑے کا کیا کریں بہت سی جگہوں پر یہ رواج ہے کہ اس کو گھر نہ لا کر قبرستان میں ہی چھوڑ دیتے ہیں؟
جواب: کسی ضرورت مند کو دیدینا چاہیے قبرستان میں چھوڑ کر آنا، مال کا ضیاع ہے جو شریعت میں جائز نہیں ہے ۔
(۵) سوال :کیا نواسے اور نواسی کی اولاد کو زکوۃ دینا درست ہے ؟
جواب: درست نہیں ہے اگر دی گئی تو زکوٰۃ ادا نہیں ہوگی کیونکہ یہ فروع ہے اور فروع کو زکوٰۃ نہیں دی جاسکتی ہے ۔
(۵) سوال :آجکل بھارت کے اندر مسلمانوں میں بائیکاٹ کی مہم چل رہی ہے اس میں یہ بولا جا رہا ہے کہ اسرائیل کے پروڈکٹ اب ہمارے لئے ویسے ہی حرام ہیں جیسے سور کا گوشت کھانا اور سود، بیاز کھانا. کیا یہ بات صحیح ہے؟
جواب:صورتِ مسئولہ میں مصنوعات کے بائیکاٹ کا مقصد یہ ہے کہ مسلمانوں کے ازلی دشمنوں کو ہماری وجہ سے کوئی فائدہ نہ پہنچے، لہذا ان کی مصنوعات کو خریدنا درحقیقت انہیں قوت پہنچانا ہے جو کہ نہ صرف مکروہ ہے بلکہ ایمانی غیرت کے خلاف ہے؛ اس نوعیت کا بائیکاٹ کرنا اسلامی غیرت، اہلِ اسلام سے یک جہتی اور دینی حمیت کا مظہر ہوگا۔
فقط واللّہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال : فرض نمازوں میں جو سنن و نوافل ہے کیا ان میں جہرا قرآت کرسکتے ہیں ؟
جواب: نوافل وسنن سرًّا ہی پڑھنی چاہیے، ہاں رات کے نوافل کو جہراً پڑھنے کی بھی گنجائش ہے۔
(۲) سوال :مفتی صاحب، میرا سوال یہ ہے کہ ایک چھوٹے بچہ کی گرم ٹوپی جس کے اوپر ماشاءاللہ لکھاہوا ہے کیا اس کا فروخت کرنا اور فیکٹری میں بنانا جائز ہے یا نہیں اوربےآدبی کا اندیشہ تو نہیں؟
جواب: ایسی ٹوپی پہننے سے خود بھی احتیاط كرنی چاہئے، اور بچوں كو بھی نہ پہنائی جائے جب اس پر ماشاء اللہ لكھا ہوا ہے تو پاك ناپاك ہر طرح ہاتھ اس پرلگیں گے، اسی طرح ركھنے میں بھی ہر جگہ ركھی اور پھینكی جاسكتی ہے تو ماشاء اللہ كلمہ كی توہین ہے۔ فیكٹری والوں سے درخواست كرنی چاہئے وہ اس لفظ كے ٹوپی پر لكھنے سے احتیاط كریں ۔
(۳) سوال :کھجور کو دوائی کے ذریعے پکا کرنے کی شرعی حثیت کیا ہے؟
نوٹ:یہ دوائی آم یا کیلا وغیرہ جیسی نہیں ہے، یہ ایک تیزاب کی طرح ہوتی ہے۔ دوسرے دن کھجور کھانے کی قابل نہیں ہوتا یعنی خراب ہوجاتاہے۔
جواب: اگر کیمیکل مضر صحت نہیں ہے تو شرعا کوئی قباحت نہیں ہے،باقی اگر مذكوه كيميكل سے کھجور جلد خراب ہوجاتی ہےتو بلاضرورت کیمیکل استعمال نہ کیا جائے اور اگر مضر صحت ہو توایسے کیمیکل کے استعمال سے اجتناب لازم ہے ۔
فقط واللّہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال : حضرت مسئلہ یہ ہے کے ایک شخص نے یہ بولا تھا کہ آئندہ سال اپنی بچی کی طرف سے ایک بکرے کی قربانی کرونگا، اب اگر وہ شخص اپنی بچی کی طرف سے بکری کی قربانی کرے تو کیا وہ ادا ہو جائے گی یا بکرے ہی کی قربانی کرنا ضروری ہوگا ؟ جواب مطلوب ہے۔
جواب: دونوں میں سے جس کی چاہے کر سکتا ہے لڑکی کی طرف سے بکری یا لڑکے کی طرف سے بکرا ہونا کوئی ضروری نہیں ہے۔
(۲) سوال :جو شخص روزہ نہ رکھے کیا اس پر بھی صدقہ فطر واجب ہے؟
جواب: صدقہ فطر واجب ہونے کے لئے روزہ رکھنا شرط نہیں ۔ اگر کسی عذر مثلاً : سفر، مرض، بڑھاپے کی وجہ سے یا معاذ اللہ بلا عذر بھی روزہ نہ رکھا تب بھی صدقہ فطر واجب ہے ۔
(۳) سوال :رمضان المبارک میں اگر کوئی روزے نہ رکھے تو کیا فدیہ ہے قیمت بتا دیں؟
جواب: شریعت میں روزے کے بدلے فدیہ کی ادائیگی کی اجازت صرف اس شخص کو ہے جو اتنا بوڑھا ہو چکا ہو یا ایسا بیمار ہو کہ وہ روزہ نہ رکھ سکتا ہو اور مستقبل میں اس کے صحت یاب ہونے کی کوئی امید نہ ہو، ایسا شخص ہر روزہ کے بدلے پونے دو کلو گندم ( گیہوں ) یا اس کی قیمت کسی مستحق زکات شخص کو دے دے۔ تاہم ایسا شخص جو تندرست ہو اور روزہ رکھنے پر قادر ہو یا جس نے وقتی بیماری کی وجہ سے روزہ ترک کیا ہو، اور زندگی میں دوبارہ صحت مند ہونے کی امید ہو، اس کے لیے روزے کا فدیہ ادا کرنا جائز نہیں ، تندرست آدمی کے لیے روزے رکھنا فرض ہے، اور بیمار آدمی کے لیے صحت مل جانے کے بعد روزے کی قضا کرنا لازم ہے ۔
فدیہ ادا کرنے کے بعد اگر وہ شخص دوبارہ روزہ رکھنے پر قادر ہو گیا تو وہ فدیہ معتبر نہیں ، وہ صدقہ ہو گیا اور اب ان روزوں کی (جن کا پہلے فدیہ ادا کیا تھا ) قضاء کرنی لازم ہے۔
(۴) سوال : اگر حالت سفر کی کچھ نمازیں جو قضا ہو گئی ہیں جو کہ مجھے قصر ادا کرنی تھیں اب میں اپنے گھر واپس آچکا ہوں تو کیا مجھے قضا نمازیں دو رکعت قصر پڑھنی ہوں گی یا مکمل چار رکعت ادا کرنی ہوگی ؟
جواب: جو نماز یں سفر کی حالت میں فوت ہو گئیں، ان کی قضاء میں قصر لازم ہے، یعنی چار رکعت والی فرض نماز ، دو رکعت ادا کی جائے گی، چاہے اپنے گھر پر قضاء کریں یا سفر ہی میں کریں۔
فقط واللّہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال : روزے میں ویکس انہیلر کے استعمال کا حکم کیا ہے؟
جواب: ویکس انہیلر جس کو محض سونگھنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، اس سے روزہ نہیں ٹوٹتا ہے، اس لیے کہ اس میں محض خوشبو سونگھنا پایاجاتا ہےاور خوشبو سونگھنے سے روزہ فاسد نہیں ہوتا ۔
(۲) سوال :كيا روزہ کی حالت میں زخمی ہونے سے اگر خون نکلے تو اس سے روزہ ٹوٹ جاے گا؟
جواب: روزہ کے دوران جسم کے کسی بھی حصہ سے خون نکلے گا تو روزہ فاسد نہیں ہوگا البتہ وضو فاسد ہو جائے گا۔ لہذا آپ کا روزہ نہیں ٹوٹا ۔
(۳) سوال :حضرت اگر ماں اپنی بیٹی کے لیے سونا الگ کر کے رکھے لیکن وہ سونا نصاب کے برابر نہیں ہے تو کیا اس سونے پر زکات دینا پڑےگا؟
جواب : اگر ماں بیٹی اس سونے جتنا جن کے پاس ہے خود مالک ہیں اور اتنا سونا نصاب تک نہیں پہنچ رہا ہے یا ان کے پاس کچھ اور نہیں ہے جو نصاب میں مل سکے تو اس پر زکوٰۃ نہیں ہوگی۔
فقط واللّہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال : اگر منہ بھر الٹی خود بخود ہو جائے تو کیا روزہ ٹوٹ جاتا ہے؟
جواب: خود بخود قے آنے سے چاہے منہ بھر کر ہو یا منہ بھر سے کم ہو روزہ علی حالہ برقرار رہے گا فاسد نہیں ہوگا۔
(۲) سوال :اگر ہم تراویح میں بھولے سے ہم نے ایک رکعت پڑھی ہے اور دوسری رکعت کے لئے کھڑے نہیں ہوئے تو سلام پھیرنے کے بعد رکعت دوبارہ پڑھے یا کیا کرے؟
جواب واضح رہے کہ امام اگر تراویح میں ایک رکعت پڑھا کر سلام پھیر دے تو اس رکعت میں کی گئی قراءت دوبارہ پڑھے گا۔ اور وہ رکعت بھی باطل ہو جائے گی۔
(۳) سوال :کیا چچا زاد بھانجی سے شادی کی جاسکتی ہے؟
جواب: جی ہو سکتی ہے کیونکہ نکاح کے باب میں عدم جواز کی شکل صرف ان رشتوں میں ہے جو حقیقی ہوتے ہیں حقیقی کے علاوہ باقی تمام میں اگر رضاعت کا رشتہ نہیں ہے تو نکاح جائز ہوتا ہے۔
(۴) سوال :صدقہ فطر ادا کرنے میں کھجور کشمش ۔ جو ۔ وغیرہ کاذکر آتا ہے قیمت الگ الگ ہوتی ہے تو کونسی چیز کی قیمت لگا کر صدقہ فطر ادا کرے؟ تھوڑی وضاحت فرمادیں۔
جواب: واضح رہے صدقۃ الفطر کے سلسلے میں جو چیز متعین طور پر شریعت میں بیان کی گئی ہے، تو اگر کوئی شخص صدقۃ الفطر میں فی نفسہ وہی چیز نکالتا ہے تو اس کو اختیار ہے اس میں سے کوئی ایک سے صدقۃ الفطر نکال سکتا ہے۔ اور اگر اس کی قیمت دینا چاہے تو یہاں پر بھی اسے اختیار حاصل ہے اس میں سے کسی ایک کی قیمت ادا کر سکتا ہے۔ لہذا صاحب حیثیت شخص کو چاہیے کہ اپنی حیثیت کے اعتبار سے صدقہ الفطر ادا کرے۔ تا کہ غریبوں کا زیادہ بھلا ہو۔
(۵) سوال : ایک شخص نے مکان خرید اینچنے کی نیت سے لیکن خریدار نہیں ملا تو کرایہ پر دے دیا لیکن نیست بیچنے کی برقرار ہے تو اس مکان پر زکوۃ نکالنی ہوگی یا نہیں ؟
جواب: جو مکان فروخت کرنے کی نیت سے لیا جائے ، یعنی مکان خریدتے وقت یہ نیت ہو کہ مناسب دام ملنے پر اسے فروخت کر کے نفع کماؤں گا، تو اس صورت میں ایسا مکان مال تجارت شمار ہوگا ، اور مال تجارت اگر نصاب (ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت ) کے برابر یا اس سے زیادہ ہو تو سال گزرنے پر اس کی زکاۃ واجب ہوتی ہے۔ اور ابھی اگر کرایہ پر دے رکھا ہے لیکن بیچنے کی نیت برقرار ہے تو کرایہ کو بھی اسی نصاب میں جوڑا جائے گا۔
فقط واللّہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال : حضرت شوہر اور بیوی کو مہر کی رقم کی مقدار یاد نہیں ہے تو اب مہر کیسے ادا کرے؟
جواب: اگر مہر کی رقم بھول جائے تو بیوی سے پوچھ لے کہ کیا طے ہوا تھا، یا نکاح نامے پر دیکھ لے، اگر کہیں بھی نہ ملے تو جو یاد ہو اور بیوی کا مطالبہ بھی اس سے زیادہ کا نہ ہو اتنا ادا کردے، اور باقی کے بارے میں بیوی سے معاف کروالے۔
(۲) سوال :ہم نے اپنے بھائی کی منگنی (Engagement) پر ایک انگوٹی بھیجی تھی، ایک سال ہوگیا منگنی کو، اس انگوٹھی کا مالک کون ہوا؟ اور زکوۃ کون دیگا؟
جواب: اگر زیورات دیتے وقت سسرال والوں نے اس بات کی صراحت کی تھی کہ یہ بطورِ عاریت یعنی صرف استعمال کرنے کے لیے ہیں تو پھر یہ زیورات لڑکے والوں کی ملکیت ہوں گے، اور اگرسسرال والوں نے ہبہ، گفٹ اور مالک بناکر دینے کی صراحت کردی تھی تو پھر ان زیورات کی مالک لڑکی ہوگی، اور اگر زیورات دیتے وقت کسی قسم کی صراحت نہیں کی تھی تو پھر لڑکے کے خاندان کے عرف کا اعتبار ہوگا، اگر ان کا عرف و رواج بطورِ ملک دینے کا ہے یا ان کا کوئی رواج نہیں ہے تو ان دونوں صورتوں میں زیورات کی مالک لڑکی ہوگی، اور اگر بطورِ عاریت دینے کا رواج ہے تو پھر سسرال والے ہی مالک ہوں گے۔لڑکی کے مالک بن جانے کی صورت میں بھی اگر آپ واپس لینا چاہیں تو یہ بری بات ہے کہ ہدیہ کسی کو دے کر واپس لیا جائے، لیکن اگر آپ نے لے لیا یا انہوں نے ازخود واپس کردیا تو وہ آپ کی ملکیت میں واپس آجائے گی۔ اسی اعتبار سے زکوۃ کو سمجھ لیجئے کہ جو مالک ہوگا اسی پر زکوۃ واجب ہوگی۔
(۳) سوال :کیا عشاء کی قضاء عمری نماز میں وتر بھی پڑھنا ہیں قضاء؟
جواب: جی ہاں عشاء کی قضا نماز میں چار فرضوں کے ساتھ تین وتر کی بھی قضا پڑھے گا۔
(۴) سوال :کیا روزے میں سر میں تیل لگا سکتے ہیں؟
جواب: روزے کی حالت میں سر پر تیل لگانا جائز ہے، اس سے روزے پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔
(۵) سوال : مفتی صاحب پنچ سورہ بغیر وضوء کے پڑھ سکتے ہیں؟
جواب: بغیر وضوء پڑھ تو سکتے ہیں، لیکن قرآن کے کسی حصہ یا پارے یا پنج سورہ وغیرہ کو بغیر وضوء اور طہارت کے چھونا جائز نہیں ہے۔
(۶) سوال : کیا عورتوں کو بھی جنازہ کی نماز پڑھنی ہوتی ہے حرم میں؟
جواب: عورت طواف یا عمرہ کی ادائیگی کے واسطے حرم میں پہلے سے موجود ہو اور جنازہ کی نماز کھڑی ہوجائے تو وہ عورتوں والے مخصوص حصے میں رہ کر پردہ کے ساتھ نمازِ جنازہ کی جماعت میں شرکت کرسکتی ہے، کیوں کہ نفسِ نمازِ جنازہ پڑھنا عورت کے لیے ممنوع نہیں ہے۔
(۷) سوال : کتنے سال کی عمر میں بچے کو روزہ رکھنا چاہئے؟
جواب: لڑکے اور لڑکی پر بالغ ہونے کے بعد روزہ رکھنا فرض ہوتا ہے، اگر بلوغت کی کوئی علامت نہ پائی جائے تو پندرہ سال کی عمر ہونے پر انہیں بالغ تسلیم کیا جائے گا اور روزہ رکھنا فرض ہوگا۔ تاہم بالغ ہونے سے پہلے بھی اگر بچے میں روزہ رکھنے کی طاقت ہو اور روزہ سے اس کو کوئی ضرر لاحق نہ ہوتا ہو تو اس کو روزہ رکھنے کا حکم دیا جائے، اور دس سال عمر ہونے پر تحمل وبرداشت کے موافق روزہ رکھنے کی تاکید کرنی چاہیے، تاکہ اس کی عادت بن جائے اور بالغ ہونے کے بعد اس کے لیے روزہ رکھنے میں دشواری نہ ہو، اور اگر نابالغ بچہ روزہ رکھ کر توڑ دے تو اس کی قضا رکھوانا لازم نہیں ہے۔
فقط واللّہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال : کیا شب برأت کے دن نئے کپڑے پہننا درست ہے؟
جواب: نئے کپڑے پہننے کی کوئی روایت نظر سے نہیں گزری۔ البتہ بغیر کسی اہتمام کے فرض یا وجب وغیرہ سمجھے بغیر پہن لے تو کوئی حرج نہیں ہے، لیکن اہتمام کرنا صحیح نہیں ہے۔
(۲) سوال :کیا میں سورہ یٰس، واقعہ اور سورہئ ملک دکان پر موبائل میں تلاوت کر سکتا ہوں؟
جواب: موبائل میں قرآنِ کریم کی تلاوت کرنا جائز ہے، البتہ موبائل کی اسکرین پر قرآنِ کریم کھلا ہوا ہو تو اس (اسکرین) کو وضو کے بغیر چھونا جائز نہیں ہے، اس کے علاوہ موبائل کے دیگر حصوں کو مختلف اطراف سے وضو کے بغیر چھونے میں کوئی مضائقہ نہیں ہے۔ باقی قرآنِ مجید مصحف میں دیکھ کر پڑھنا افضل ہے، اس لیے مصحف کو دیکھنا، اس کو چھونا اور اس کو اٹھانا یہ اس کا احترام ہے۔
(۳) سوال :بحالت روزہ تھوڑی سی قے منہ میں آئی اور قصداً اسے نگل لیا توکیا روزہ فاسد ہوجائے گا؟
جواب: اگر روزے کی حالت میں تھوڑی سی قے (vomit) خودبخود منہ میں آگئی اور آپ نے جان بوجھ کر اسے نگل لیا تو اس سے روزہ فاسد ہو جائے گا، کیونکہ قے کو عمداً نگلنا ایسی چیز کو دوبارہ اندر لے جانے کے مترادف ہے جو باہر نکل چکی تھی، اور یہ روزے کو توڑنے کا سبب بنتا ہے۔ البتہ اگر قے خودبخود آئی اور غیر ارادی طور پر حلق سے نیچے چلی گئی، تو اس سے روزہ نہیں ٹوٹے گا۔ اگر روزہ فاسد ہو جائے تو اس دن کا روزہ قضا کرنا ضروری ہوگا، لیکن کفارہ لازم نہیں آئے گا۔
(۴) سوال :نفلی روزہ بغیر شرعی عذر کے توڑنے کا کفارہ کیا ہے؟
جواب: نفلی روزہ بغیر کسی عذر کے توڑنا ظاہرِ روایت کے مطابق درست نہیں ہے، اس لیے اس میں ایک عمل کو باطل کرنا ہے، ہاں کوئی عذر ہو تو توڑ دینے کی گنجائش ہے، بہر صورت عذر ہو یا نہ ہو نفلی روزہ توڑنے سے ایک روزہ کی قضا کرنا لازم ہوتا ہے، اس کے علاوہ نفلی روزہ توڑنے والے پر کفارہ لازم نہیں ہوتا۔
(۵) سوال : ایک ہال میں مرد اور حافظ اور دوسرے ہال میں خواتین ہو تو تراویح پڑھنا کیسا ہے؟
جواب: اگر ان دونوں ہالوں میں فاصلہ نہیں ہے، متصل ہیں نیز امام کی آواز دوسرے کمرے میں خواتین تک پہنچ جاتی ہے یا امام کے ایک رکن سے دوسرے رکن کی طرف منتقل ہونے کا علم ہوجاتاہے تو ایسی صورت میں اقتدا درست ہے، اور اگر دونوں کمروں کے درمیان دو صف کے بقدر فاصلہ ہے یا امام کی آواز دوسرے کمرے تک نہیں پہنچ پاتی اور نہ ہی امام کے حال کا علم ہوتاہے تو ایسی صورت میں اقتدا درست نہ ہو گی۔
فقط واللّہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال :معلوم یہ کرنا ہے کہ قسم کے کفارہ یا نذر کے پیسے سید کو دے سکتے ہیں یا نہیں؟
جواب: واضح رہے کہ زکوۃ اور دیگر صدقاتِ واجبہ کی طرح قسم کے کفارہ کی رقم بھی سید کو دینا جائز نہیں ہے۔
(۲) سوال : جب میت کو غسل دے دیا جاتا ہے تو اس کے بعد لوگ کہتے ہیں کہ آپ کلمہ پڑھ لیں، کبھی آواز ملا کر اُونچا بھی پڑھا جاتا ہے اور کبھی آہستہ بھی بہرحال کلمہ کی تلقین کی جاتی ہے،پھر دعا کرائی جاتی ہے،تاکہ سب لوگ دعا میں شریک ہو جائیں،مستقل تو اسے اختیار نہیں کیا جاتا،لیکن اکثر ایسی صورت پیش آجاتی ہے تو اس صورت میں کیا کرنا چاہے؟
جواب: صورتِ مسؤلہ میں مردے کو غسل دینے کے بعداکٹھے ہوکرکلمہ طیبہ آواز ملاکراُونچا پڑھنااور اس کے بعد اجتماعی دعا کرناشرعا ًجائز نہیں ہے،البتہ غسل دینے کے بعد ایصال ِثواب کے لیے آہستہ آوازسے تلاوت کرنایاذکرکرنااور کلمہ طیبہ کا وردکرنا جائزہے،لیکن اس کو ایک اجتماعی شکل دینااور لوگوں سے کلمہ پڑھوانا، لوگوں کو دعامیں شریک ہونے کاکہنااور اس عمل کولازم سمجھناشرعا ًناجائز ہے، اس سے اجتناب کریں۔
(۳) سوال : کیا جمعہ کی نماز کے بعد چار رکعت احتیاطاً ظہر پڑھنی چاہیے؟
جواب: جن علاقوں میں جمعہ کی شرائط پائی جاتی ہیں وہاں جمعہ کی نماز ادا کی جائے گی اور جن علاقوں میں جمعہ کی شرائط نہیں پائی جاتیں، وہاں ظہر کی نماز ادا کی جائے گی، جمعہ کی نماز کے بعد احتیاط ظہر پڑھنا درست نہیں، جمعہ یا ظہر میں سے کوئی ایک نماز پڑھی جائے گی، دونوں نمازیں ادا کرنا درست نہیں ہے۔
(۴) سوال : اگر کسی نے اپنی زندگی میں اپنی اولاد کو وصیت کی ہو کہ ہمارے فلاں رشتہ دار سے رشتہ داری نہیں رکھنی، کیوں کہ ان سے ہمارا کسی دنیاوی معاملات پر لڑائی جھگڑا ہوا تھا، بس مجبوری کے تعلقات رکھنے ہیں جیسے خوشی غمی وغیرہ جو کہ نہ ہونے کے برابر ہیں تو پوچھنا یہ تھا کہ کیا اس وصیت پر عمل کرنا جائز ہے؟ اور کیا ایسا کرنا صلہ رحمی کے خلاف نہیں؟
جواب: صورتِ مسؤلہ میں مذکورہ وصیت چوں کہ بغیر شرعی وجہ کے قطع تعلقی پر مبنی ہے لہذا یہ شرعاً ناجائز ہے، لہذا اس پر عمل کرنا جائز نہیں ہے، ایسی وصیت کرنے والا بھی گناہ گار تھا، اس کے ورثاء کو اس کی ناجائز وصیت کی تلافی صلہ رحمی کر کے کرنی چاہیے اور اس کے لیے توبہ و استغفار کرنا چاہیے۔
(۵) سوال : ایک پٹرول پمپ والا اعلان کیا کہ میرے پاس ۰۰۳/ کا پٹرول جتنے افراد خریدینگے ان کے ناموں کو قرع میں ڈالکر جسکا نام نکلے اسکو بڑا گفٹ دیا جاے گا تو اب اس گفٹ کے اندر آنے والی چیز استعمال کرنا کیسا ہے؟
جواب: اگر پٹرول پمپ والا اس کی وجہ سے قیمت میں اضافہ نہیں کرتا ہے اور نہ ہی اس کی کوالٹی میں کمی کرتا ہے تو اس کا قرعہ اندازی کے ذریعہ گاہک کو انعام دینا اس کی طرف سے تبرع اور احسان شمار ہوگا اور گاہک (کسٹمر) کے لیے اس انعام کا لینا اور اس کا استعمال کرنا جائز ہوگا۔ ورنہ نہیں۔
فقط واللّہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال :بچوں کو پورا سلام اس طرح کرنا ’’السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ کیسا ہے؟ بعض لوگوں کہتے ہیں کہ بچوں کو پورا سلام نہیں کرنا چاہئے؟
جواب: واضح رہے کہ کسی بھی مسلمان کو سلام کرنے کے مسنون (یعنی سنت سے ثابت) صیغے دو ہیں:
(1) السَّلَامُ عَلَیکُم و رحمۃ اللّٰہ و برکاتہ (شروع میں الف لام اور میم پر پیش) اور جواب ان الفاظ سے ہو وَعَلَیکُمُ السَّلَام و رحمۃ اللّٰہ و برکاتہ اگر سلام میں السَّلَامُ عَلَیکُم اور جواب میں وَعَلَیکُمُ السَّلَام پر اکتفا کیا جائے تب بھی درست ہے۔
(2) سَلَامٌ عَلَیْکُم (شروع میں ا لف لام کا حذف اور میم پر تنوین) ۔
(۲) سوال : اگر ہم نے نفل روزہ رکھا اور وہ کسی وجہ سے ٹوٹ گیا تو کیا اس کی قضاء ہے؟ کیا وہ روزہ ہمیں بعد میں رکھنا پڑے گا؟
جواب: واضح رہے کہ نفل روزہ شروع کرنے سے لازم ہوجاتا ہے،لہذا بغیر کسی عذر کے توڑنا گناہ ہے ، البتہ اگر عذرہو توروزہ توڑنے کی گنجائش ہے۔نيز دونوں صورتوں میں یعنی عذر کی وجہ سے توڑا ہو یا بغیر عذر کے ، بہر صورت اس ایک روزہ کی قضاء لازم ہوگی کفارہ نہیں آئے گا۔
(۳) سوال : بڑے لوگ کہتے ہیں کہ حاملہ عورت کو جمعرات کی رات کہیں جانا پڑے تو دیر رات بارہ بجے کے بعد گھر مت واپس ہو، اسی طرح چوراہا کراس کرنے کو منع کرتے ہیں؟ اس کا کیا حکم ہے؟
جواب: سوال میں مذکور طرزِ عمل محض توہم پرستی اور رسمِ بد کو شامل ہے جس سے مسلمانوں کو بہرحال احتراز لازم ہے، جبکہ حاملہ عورت بھی بوقتِ ضرورت کسی بھی دن اور وقت اپنے محرم کی معیت میں اور شرعی پردہ ملحوظ رکھتے ہوئے باہر نکل سکتی ہے اس میں شرعاً کوئی قباحت نہیں۔
(۴) سوال : لڑکی کی رخصتی کے اگلے روز دولہے کے گھر دلہن کے گھر کے چند افراد دلہن کو لینے جاتے ہیں جسی عرف میں چوتھی کہتے ہیں کیا یہ بھی رسم میں شامل اور واجب الترک ہے ؟اس سلسلے میں لڑکی کو گھر لانے کا شرعی طریقہ کیا ہے برائے مہربانی رہنمائی فرمائیں ۔
جواب: شادی سادی ہونی چاہئے مسجد میں نکاح ہو جائے اور لڑکا ایک دو آدمی کے ساتھ جاکر لڑکی کو رخصت کرا لائے شب عروسی کے بعد اگلے دن ولیمہ کر دیا جائے جوکہ سنت ہے جس میں لڑکے کے دوست احباب اور اعزا کو حسب حیثیت و گنجائش مدعو کرلیا جائے۔
باقی وہ بیجا قسم کی پابندیاں اور رسوم جو شادی سے آگے پیچھے لڑکے سے متعلق لڑکی سے متعلق کہیں بارات و منگی سے جوڑ کر کہیں رخصتی چوتھی وغیرہ سے جوڑ کر شادی کا جز بنادی گئی ہیں اس میں بہت ساری رسمیں تو ہندووٴں کے یہاں سے منتقل ہوئی ہیں جیسے سہرا مکنا ، منڈھا ، بارات وغیرہ اور بہت ساری رسموں میں منکرات اور گناہ کے کام پائے جاتے ہیں جیسے منہ دکھائی ، جوتا چرائی وغیرہ کی رسمیں کہ نامحرم لڑکے لڑکیوں کا بالمشافہہ آمنے سامنے ہوکر ہنسی مذاق کرنا وغیرہ اور بہت سی رسمیں ریا نمود تفاخر پر مبنی ہوتی ہیں جو کہ نا جائز اور حرام ہیں اور ان کے علاوہ بیشمار رسمیں اسراف و فضول خرچی کو متضمن ہوتی ہیں یہ سب رسوم قبیحہ ہیں۔
فقط واللّہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال : اگر بیوی نے ایک روپیہ چھوڑ کر پورا مہر معاف کر دیا ہے تو اس کا کیا حکم ہوگا؟
جواب: مہر عورت کا حق ہے، عورت اپنی خوش دلی سے اپنا پورا مہر یا مہر کا کچھ حصہ معاف کر دے تو معاف ہو جاتا ہے، طلب کرنا،مؤخر کرنا یا معاف کرنا اس کے دائرہ اختیار میں ہے، لہٰذا اگر عورت کسی جبر و اکراہ کے بغیر خود معاف کردے تو مہر معاف ہوجائے گا اورشوہر پر مہر ادا کرنا لازم نہیں ہوگا۔ البتہ مہر معاف کرنے کیلئے شوہر کی طرف سے بیوی پر کسی بھی قسم کی زبردستی یا جبر و اکراہ کرنا جائز نہیں،بلکہ یہ سراسر ظلم ہوگا ۔
(۲) سوال : قضاء عمری زیادہ ہونے کی وجہ سے اداء کے وقت رکوع اور سجدے کی تسبیح میں تخفیف کی جاسکتی ہے؟ کیا ایک مرتبہ تسبیح سے نماز ادا ہو جائے گی؟ جن میں ایک مرتبہ تسبیح پڑھی ہے ان کو لوٹانا تو نہیں پڑے گا؟
جواب: راجح قول کے مطابق حنفیہ کے یہاں رکوع اور سجدہ کی تسبیح سنت ہے۔ اور تین مرتبہ پڑھنا بھی سنت ہے، حنفیہ کا راجح قول یہی ہے، دوسرا قول حنفیہ کے یہاں ایک مرتبہ کہنے کے وجوب کا بھی ہے، کہ ایک مرتبہ کہنا واجب ہے۔ لہٰذا جتنی آپ نے پڑھ لی ہیں ان کا لوٹانا تو ضروری نہیں لیکن آئندہ خیال رکھیں کہ کم سے کم تین مرتبہ تسبیح پڑھ لیں۔
(۳) سوال : ایک مسلمان ہے جنکا ختنہ نہیں ہوا ہے جبکہ وہ عمر دراز ہیں۔ تو کیا ایسے شخص کا ختنہ ضروری ہے؟ کیا ایسے مسلمان سے نکاح کیا جاسکتا ہے یا نہیں؟
جواب: ختنہ بالغ ہونے سے پہلے پہلے کرالینا چاہئے، اب اگر سہولت سے ختنہ کرانا ممکن ہو تو ختنہ چھوڑنا درست نہیں، بلکہ اس کے لیے اگر ستر کھولنا پڑے تو بھی جائز ہے۔ البتہ اگر ناقابل برداشت تکلیف کا اندیشہ ہو، اور ماہر، دین دار ڈاکٹر اس کی تصدیق کرے تو نہ کروایا جائے۔ تاہم ختنہ نہ ہونے کے باوجود اس شخص سے نکاح کیا جاسکتا ہے۔ کوئی حرج نہیں ہے۔
(۴) سوال : جمعہ کے خطبہ میں مقتدیوں کو کس طرح بیٹھنا چاہئے؟
جواب: خطبہ جمعہ کے درمیان دو زانوں بیٹھنا افضل ہے جیسا کہ قاعدے میں بیٹھتے ہیں اور ہاتھوں کو بھی اسی حالت پر رکھا جائے گا۔
(۵) سوال : حضرت مردہ کو سفید رنگ کا کفن ہی کیوں پہنایا جاتا ہے اس کی کیا وجہ ہے کیا مردہ کو کسی اور کلر کے کپڑوں میں بھی دفنایا جا سکتا ہے؟
جواب: سفید کپڑے میں کفن دینا مستحب ہے اگر سفید کپڑا دستیاب نہ ہو تو دوسرے کپڑوں میں بھی کفن دیا جاسکتا ہے بس یہ خیال رکھا جائے کہ کپڑا پاک وصاف ہو۔
فقط واللّہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال : حضرت مفتی صاحب فوم کے گدے سائز میں بارہ ایم ایم موٹے ہیں ان پر نماز کے لیے بعضوں کا کہنا ہے کہ سجدہ میں سر ٹکتا ہے اور سختی محسوس ہوتی بعض اس کے بر عکس کہتے ہیں کیا ان پر نماز ادا ہوگی یا نہیں؟
جواب: ایسے فوم وغیرہ پر نماز پڑھنا جائز ہے، جس پر سجدہ کرنے کی صورت میں سر زمین پر ٹک جائے خواہ تھوڑا دباؤ کے ذریعے ٹکے اور زمین کی سختی محسوس ہو، البتہ اگرفوم اتنا دبیز ہو کہ سجدہ کرنے کی صورت میں دھنستا ہی چلاجائے اور ایک جگہ پر ٹکے نہیں تو ایسے فوم پر سجدہ ادا نہیں ہوگا۔
(۲) سوال : کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ آج کل سوشل میڈیا اور ریلس (Reels) میں یہ بات بہت مشہور ہو رہی ہے کہ حدیث میں آیا ہے کہ اگر بیوی شوہر کے پاؤں دبائے تو اسے ۷۰؍ تولہ سونا صدقہ کرنے کا ثواب ملتا ہے۔ کیا یہ بات درست ہے؟
جواب: مذکورہ بات جو سوشل میڈیا کے حوالہ سے آپ نے ذکر کی ہے اس طرح کی کوئی بات کافی تلاش کے بعد بھی نہیں مل پائی ہے۔ یہ بات غلط ہے۔ ہاں اخلاقاً و دیانتاً بیوی پر شوہر کی خدمت ضروری ہے، لیکن شوہر کو چاہئے کہ وہ بیوی کو ایک رفیق حیات کی حیثیت دے۔ اس کے ساتھ خادمہ اور نوکرانی جیسا سلوک نہ کرے۔
(۳) سوال : نماز میں آنکھیں بند رکھنے سے کیا جنت میں حوریں اندھی ہو جائیں گی؟
جواب: یہ بات من گھڑت ہے،جسکی کوئی حقیقت نہیں ہے، البتہ نماز میں بلا وجہ آنکھیں بند رکھنا مکروہ ہے۔
(۴) سوال : کیا غیر شادی شدہ لڑکی پردے میں رہ کر نامحرم لڑکے کو دیکھ سکتی ہے؟ کیونکہ لڑکی کا کہنا ہے کہ بغیر دیکھے نکاح کر لیا جائے تو بعد میں ناپسندیدہ کی وجہ سے تنازعات ہوتے ہیں۔
جواب: پہلے رشتہ کی بات کریں۔پھر بعد میں دیکھیں ورنہ تو ہر کوئی ہر کسی کو اسی طرح سے دیکھنے کی شکل نکال لیگا۔پردہ کا حکم مرد اور عورت دونوں کو ہے نا کہ صرف ایک کو۔
فقط واللّہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال : طلوع آفتاب کے بعد نوافل یا قضاء نماز ادا کر سکتے ہیں؟
جواب: صورتِ مسئولہ میں طلوع آفتاب کے بعد یعنی آفتاب کا ذرا سا کنارہ بھی نکل آ ئے تو فجر کا وقت ختم ہوجاتا ہے اور یہ وقت مکروہ ہوتا ہے جس میں کسی بھی طرح کی نماز (یعنی نفل اور قضاء نماز) پڑھنا مکروہ ہے،اور جب سورج طلوع ہوجائے اور اس کی زردی زائل ہوجائے۔ یعنی سورج کم از کم ایک نیزہ کی مقدار بلند ہوجائے، جس کااندازہ دس منٹ سے لگایاجاسکتا ہے، اور اتنی روشنی اس میں آجائے کہ نظر ٹھہر نہ سکے،تو مکروہ وقت ختم ہوجاتا ہے،اور پھرنفل نماز پڑھنا یا قضاء نماز پڑھنا جائز ہو جاتا ہے۔
(۲) سوال :میرے کارخانے میں لوگ کام کرنے کے لئے آتے ہیں اور میں انہیں فی گھنٹے کے حساب سے پیسے دیتا ہوں اور نماز کے اوقات میں انہیں نماز کے لئے بھیجتا ہوں تو کیا میں نماز کے اوقات کا پیسہ کاٹ سکتا ہوں؟
جواب: نماز کو اس کے وقت سے قضاء کردینا کبیرہ گناہوں میں سے ہے، اور اگر آپ اپنے ملازمین کو نماز ادا کرنے کا ٹائم دے کر روپئے کاٹ لیں تو ٹائم دینا کہاں ہوا؟ یا تو آپ ان کو کام کے لئے بات کرتے وقت ہی بتادیں کہ میں نماز کے اوقات کے پیسے کاٹ لوں گا، تو آپ کاٹ سکتے ہیں۔ اب ان کی مرضی ہوگی تو کام کریں گے ورنہ نہیں۔ لیکن کمائی کے ساتھ ساتھ آدمی کو دین کے فکر کی بھی ضرورت ہے، ہمیشہ لالچ میں دین کا نقصان کرنا کسی طرح عقلمندی کی بات نہیں ہے، اللہ تعالیٰ نے جس مقصد کے لیے انسان کو پیدا کیا ہے انسان کو اس کا ہروقت استحضار رکھنا چاہیے۔
(۳) سوال : دودھ پھاڑ کر جو پنیر بنایا جاتا ہے اس کا کیا حکم ہے؟
جواب: صورت مسئولہ میں ددودھ پھاڑ کر اس سے پنیر وغیرہ بنانا یا اس طور پر استعمال کرنا جو مضرِ صحت نہ ہو، جائز ہے۔
(۴) سوال : جھوٹی قسم کھانے کا کفارہ کیا ہے؟
جواب: واضح رہے کہ جھوٹی قسم کھانا گناہِ کبیرہ ہے،احادیث مبارکہ میں اس پر سخت وعیدیں آئی ہیں، ایک حدیث میں آتا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے تین مرتبہ ارشاد فرمایاکہ جھوٹی قسم شرک کے برابر ہے،یہ اس قدر سنگین گناہ ہے کہ شریعت نے اس کے لیے کفارہ مقرر نہیں کیا، اس کی تلافی صرف اور صرف سچے دل سے توبہ واستغفار ہے۔
(۵) سوال : کھانستے ہوئے میرے بلغم ریشے میں خون آ رہا ہے، کیا اس سے میرا وضو قائم رہے گا یا ٹوٹ جائے گا؟
جواب: صورتِ مسئولہ میں اگر بلغم کے ریشے میں خون آرہا ہے، تو اگر خون بہت کم ہے اور تھوک کا رنگ سفید یا زردی مائل ہے تو وضو نہیں ٹوٹے گا، اور اگر خون زیادہ ہے یا برابر ہے اور رنگ سرخی مائل ہے تو وضو ٹوٹ جائے گا، یعنی جو چیز غالب ہوگی اس کا حکم لگے گا، اگر خون غالب ہوگا تو وضو ٹوٹ جائے گا اور اگر تھوک غالب ہوگا تو وضو نہیں ٹوٹے گا۔
فقط واللّہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال: مسجد کے اندر فون پر بات کرنا کیسا ہے؟
جواب: واضح رہے کہ مسجد اللہ کا گھر ہے، عبادت کی جگہ ہے، اس کا احترام کرنا ہر مسلمان پر لازم ہے۔ لہٰذا صورتِ مسئولہ میں اگر مسجد میں کوئی ضروری فون آجائے تو فون پر بات کرناجائز ہے، لیکن بقدرِ ضرورت بات بالکل آہستہ آواز سے کی جائے تاکہ عبادت میں مشغول لوگوں کو تکلیف نہ ہو اور بہتر یہ ہے کہ مسجد میں دنیاوی گفتگو نہ کی جائے۔
(۲) سوال: مسجد کے اندر آپس میں بات چیت کرنا کیسا ہے؟ احادیث سے حوالہ دے دیں۔
جواب: جہاں تک مسجد میں دنیاوی معاملات پہ بات چیت یا بحث و مباحثہ کی بات ہے، تو مسجد ایک پاکیزہ و مقدس مقام ہے، اور مسجد عبادت کے لیے بنائی جاتی ہے، مسجد میں دنیاوی باتیں کرنا یا فضول قسم کے بحث و مباحثے کرنا اس کی حرمت و تقدس کے منافی ہے، اس لیے یہ جائز نہیں، تاہم اگر کوئی مسجد میں نماز وغیرہ عبادت کے لیے آئے اور پھر کسی سے مباح گفتگو کی ضرورت پیش آجائے تو ایسے طریقے پر بات کرلینے میں حرج نہیں کہ جس سے دوسروں کی عبادت میں خلل نہ ہو، لیکن بالقصد دنیاوی گفتگو کے لیے مسجد میں بیٹھنا جائز نہیں، اور فحش اور منکر بات تو مسجد میں کسی حال میں جائز نہیں۔
قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: یَأْتِیْ عَلَی النَّاسِ زَمَانٌ یَکُوْنُ حَدِیْثُہُمْ فِیْ مَسَاجِدِہِمْ فِیْ أَمْرِ دُنْیَاہُمْ، فَلاَ تُجَالِسُوْہُمْ، فَلَیْسَ لِلّٰہِ فِیْہِمْ حَاجَۃٌ۔ (شعب الایمان)
لوگوں پر ایسا زمانہ آئے گا کہ وہ مساجد میں دنیا کی باتیں کریں گے، تم ان کے ساتھ مت بیٹھنا اللہ تعالی کو ان کی کچھ پرواہ نہیں۔
(۳) سوال:کسی کی وجہ سے جماعت میں تاخیر کرنا کیسا ہے؟
جواب: نماز اپنے مقررہ وقت پر ہونی چاہئے، کسی خاص انسان کے انتظار میں نماز کو مؤخر کرنا مکروہ ہے جو لوگوں کی گرانی کا باعث ہو۔ لیکن اگر وہ شریر اور فتنہ پرور ہو تو دفع فتنہ کے واسطے انتظار کرنے میں کوئی مضائقہ نہیں، بشرطیکہ وقت میں گنجائش ہو، نیز اگر وقت میں تنگی نہ ہو اور قوم پر گراں نہ گزرے، تو انتظار جائز ہے۔ لیکن انتظار کو عادت بنالینا یہ صحیح نہیں ہے۔
(۴) سوال: جمعہ کے خطبہ کے دوران اگر کوئی سو جائے تو کیا حکم ہے؟
جواب: جب خطبہ شروع ہوجائے تو تمام حاضرین کا خطبہ کو سننا واجب ہے، خواہ امام کے نزدیک بیٹھے ہوں یا دورہوں، اگر دور ہونے کی وجہ سے آواز نہ آرہی ہو تب بھی خاموش بیٹھنا ضروری ہے اوراس دوران کوئی بھی ایسا کام کرنا جو خطبہ سننے میں مخل ہو مکروہِ تحریمی ہے۔ جہاں تک سونے والے کی بات ہے تو اگر کوشش کے باوجود بھی اپنی نیند پر قابو نہیں کر پا رہا ہے تو اللہ تعالی اس کو اس کی نیت کے حساب سے بدلہ دے گا۔ نیت خطبہ سننے کی تھی اور کوشش کے باوجود نہیں سن سکا۔ ان شاء اللہ
فقط واللّہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال: ایک شخص کی کمائی پوری کی پوری حرام ہے، اور وہ شخص اپنا پیسہ قبرستان میں دینا چاہتا ہے جو کہ فی الحال قبرستان کی حفاظت کیلئے چہار دیواری کا کام چل رہا ہے، تو کیا اس شخص کا پیسہ لینا جائز ہوگا؟
جواب: اگر وہ شخص اپنے حرام کمائی کے پیسے قبرستان کی چہار دیواری اور حفاظت کے لیے دے رہا ہے، تو اس کے پیسے قبول کرنا جائز نہیں ہوگا۔ اسلام میں حرام کمائی سے حاصل کردہ مال کو استعمال کرنا یا اس کے ذریعے کسی مذہبی یا خیراتی کام میں مدد کرنا درست نہیں ہے۔ حرام کمائی کا پیسہ پاک نہیں ہوتا، چاہے اسے کسی اچھے کام میں لگایا جائے۔ قبرستان کی چہار دیواری اور حفاظت ایک اچھا اور ضروری کام ہے، لیکن اس کو حرام کمائی سے نہیں کیا جانا چاہیے۔ اس شخص کو چاہیے کہ وہ اپنی کمائی کو حلال طریقے سے کمائے اور پھر اس مقصد کے لیے مدد کرے۔ واللہ اعلم۔
(۲) سوال: مسواک کے 70 فائدے ہیں کیا یہ حدیث ہے کیا اسے حدیث کہہ کر بیان کیا جا سکتا ہے یا نہیں۔
جواب: مسواک کرنا سنت ہے۔ اس سے دانتوں کی صفائی ہوتی ہے اور خدا تعالی کی رضامندی کا باعث ہے۔ احادیث میں اس کی بیشمار فضیلتیں بیان کی گئی ہیں۔ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا کہتی ہیں کہ جو نماز مسواک کرکے پڑھی گئی وہ بغیر مسواک والی نماز سے ستر گنا (ثواب میں) بڑھی ہوتی ہے۔
البتہ جو ستر فائدے بیان کئے جاتے ہیں اس طریقے سے احادیث میں موجود نہیں ہے۔ اس لئے حدیث کہہ کر بیان کرنا درست نہ ہوگا۔ ہاں مسواک کے جو جسمانی، دنیوی یادینی فائدے ہیں وہ اپنی جگہ پر درست ہیں۔
(۳) سوال: کار یا بائیک کا انسورینش کرانا کیسا ہے؟
جواب: اگر کسی ملک میں گاڑی سڑک پر لانے کے لیے گاڑی کا انشورنس کرانا قانونی طور پر لازم وضروری ہوتو گاڑی کا انشورنس کراناجائز ہوگا۔
(۴) سوال: کیا پہنے ہوئے اپنے یا بچوں کے کپڑے پرانے ہو جائیں تو کاٹ کر صفائی یا پوچھا کے لئے استعمال کرسکتے ہیں؟
جواب: پہننے کے کپڑے جب پرانے ہوجائیں اور قابلِ استعمال ہوں تو کسی غریب کو استعمال کے لیے دیئے جاسکتے ہیں، اگر وہ قابلِ استعمال نہ ہوں تو انہیں صفائی کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔
(۵) سوال: اگر نماز کے بیچ میں وضو ٹوٹ جائے تو وضو کرنے کے لیے کیا نمازی کے آگے سے گزرا جا سکتا ہے اور کیا اسکی کوئی گنجائش ہے؟ کیونکہ میںنے مفتی سعید خان صاحب جو کی علی میاں صاحب کے خلیفہ ہے اُنہوںنے اسے درست قرار دیا ہے۔
جواب: اگر صفوں سے بآسانی نکلنا ممکن نہ ہو تو نمازیوں کے آگے سے بھی گزرنا جائز ہے؛کیونکہ یہ نماز کی اصلاح کیلئے ہے اور نماز کی اصلاح کیلئے نمازیوں کے سامنے سے گزرنا جائز ہے؛لہذا وضو کیلئے جاتے وقت سامنے سے گزرکر جائے،اور واپسی تک اگر وہ جگہ خالی ہے توسامنے سے گزرکراس جگہ کو پُر کرے، اوراگرسامنے سے جانے کی جگہ نہ ہو تو صف کو چیر کر بھی جاسکتا ہے۔
فقط واللّہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال: لڑکی کا ولیمہ سنت ہے یا نہیں؟
جواب: نکاح کے موقع پر لڑکی والوں کی طرف سے کھانے کا انتظام کرنا ولیمہ کی طرح سنت نہیں ہے، بلکہ شب عروسی کے بعد ولیمہ کرنا لڑکے کے لئے سنت ہے۔ ہاں اگر لڑکی والے نمود ونمائش سے بچتے ہوئے، کسی قسم کے زبردستی اور خاندانی دباؤ کے بغیر اپنی خوشی ورضا سے اپنے اعزاء اور مہمانوں کوکھانا کھلائے تو یہ مہمانوں کا اکرام ہے، اور اس طرح کی دعوت کا کھانا- کھانا بارات والوں کے لیے جائز ہے، اور اگر لڑکی والے خوشی سے نہ کھلائیں تو زبردستی کرکے کھانا کھانا جائز نہیں ہوگا۔
(۲) سوال: ہمارے یہاں لوگ اپنے میت کے لئے ایصال ثواب یا خیر و برکت کے لئے قرآن خوانی کے لئے مدرسہ کے بچوں کو بلاتے ہیں جس سے ان کے اسباق کا نقصان ہوتا ہے، تو کیا ایسا کرنا ٹھیک ہے؟
جواب: بچوں کو رسم قرآن خوانی میں بھیجنا بند کردیں لوگوں کو حکمت، بصیرت، نرمی سے اِس رسم کے مفاسد اور خرابیوں کو سمجھائیں۔ خاص طور پر یہ کہ اِس رسمی قرآن خوانی سے نہ تو آپ کا کوئی فائدہ ہے اور نہ ہی یہ کوئی خیرو برکت کا ذریعہ ہے۔ نہ اس سے مرحومین کو ثواب پہنچتا ہے۔ اور طلبہ مدارس میں قوم کی امانت ہیں ان کا بھی نقصان و خسارہ ہے۔
(۳) سوال: آج کل اکثر گھروں میں بیت الخلا اور وضو خانہ ایک ساتھ بنے ہوتے ہیں۔ ایسے میں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ:
(1) جب بیت الخلا سے فارغ ہو کر وہیں وضو کیا جائے، تو کیا بیت الخلا سے فارغ ہونے کی دعا اسی جگہ پر پڑھی جا سکتی ہے؟
(2) اگر دعا وہیں نہ پڑھی جائے اور وضو کے بعد باہر آ کر دعا پڑھنی ہو تو پہلے کون سی دعا پڑھنی چاہیے:
جواب: بیت الخلا کی دعا متصل استنجا اور غسل خانے (اٹیج باتھ روم) کی چار دیواری میں داخل ہونے سے پہلے پڑھنی چاہیے، اور اگر وضو کی جگہ مکمل طور پر صاف ستھری ہو اور قضائے حاجت کی جگہ سے اتنے فاصلے پر ہو کہ بدبو نہ آرہی ہو تو ایسی صورت میں قضائے حاجت سے فارغ ہونے کے بعد وہاں پہنچ کر بیت الخلا سے نکلنے کی دعاء اور وضو کی دعائیں پڑھنے کی گنجائش ہے، لیکن اگر بدبو آرہی ہو یا جگہ صاف نہ ہو تو زبان سے نہ پڑھیں بلکہ دل میں پڑھیں۔ ورنہ باہر نکل اسی ترتیب سے دعائیں پڑھ لیں۔
(۴) سوال: قصر کی نماز کتنی رکعت ہوتی ہے؟
جواب: سفر شرعی میں صرف چار رکعت والی کو دو رکعت کے ساتھ پڑھی جاتی ہے۔
فقط واللّہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال: سر پر جو سفید بال ہوتے ہیں ان کو اکھیڑنا جائز ہے یا نہیں؟
جواب: مومن کے لیے سفید بال زینت کا باعث ہیں، اور احادیث سے معلوم ہوتا ہے کہ جو شخص دین اسلام پر قائم ہو اور اس حال میں وہ بڑھاپے میں داخل ہوجائے تو یہ سفید بال قیامت کے دن اس شخص کے لیے روشنی کا باعث ہوں گے، اس لیے داڑھی یا سر میں سے سفید بال اکھیڑنے سے اجتناب کرنا چاہیے۔ سفید بالوں کا رنگ متغیر کرنے کے لیے خالص سیاہ خضاب کے علاوہ کوئی اور خضاب لگانا جائز ہے۔البتہ اگر کسی شخص کے بال قبل از وقت سفید ہوگئے ہوں تو ضرورت کی بنا پر جب کہ محض زیب و زینت مقصود نہ ہو توسفید بال چننے کی بھی گنجائش ہے۔
(۲) سوال: جو پلاٹ اس نیت سے خریدا ہو کہ اس میں رہ بھی سکتے ہیں اور کرایہ پر بھی دے سکتے ہیں پھر اسکو کرایہ پر دیدیا اب اس پلاٹ کی اصل قیمت میں زکوٰۃ ہوگی یا اس ملنے والے کرایہ پر زکوٰۃ واجب ہوگی؟
جواب: پلاٹ پر زکاۃ صرف اس صورت میں واجب ہوتی ہے کہ جب یہ پلاٹ تجارت کی نیت سے خریدے جائیں، یعنی اسی پلاٹ کو بیچنے کی نیت ہو یا اس پر مکان یا فلیٹ بناکر بیچنے کی نیت ہو۔ اگر اس پر مکان بنا کر اسے کرایہ پر دینے کا ارادہ ہو تو ایسے پلاٹ پر زکاۃ لازم نہیں ہے۔ لہذا اس صورت میں کرایہ کی رقم نصاب میں ملنے کے بعد اگر صاحب نصاب ہوجاتا ہے تو اس پر زکوۃ واجب ہوگی۔
(۳) سوال: کیا نکاح میں ایک مرتبہ ’’قبول ہے‘‘ بولنے سے نکاح مکمل ہو جاتا ہے یا تین مرتبہ ہی قبول ہے بولنا لازم ہے؟
جواب: ملحوظ رہے کہ گواہوں کی موجودگی میں ایک بار ایجاب و قبول کرنا انعقادِ نکاح کے لیے کافی ہے تین بار ایجاب و قبول کرنا ضروری نہیں۔
(۴) سوال: اگر ہم فجر کی نماز میں جماعت میں قائدہ اخیرہ شامل ہوں اور سنت چھوڑ دی تو بعد میں قضا کس وقت کریں؟
جواب: ایسی صورت میں آپ آفتاب طلوع ہونے کے کم سے کم 20 یا 25 منٹ بعد سنت پڑھ لیں۔
(۵)سوال: مفتی صاحب ’’رائزہ‘‘ کے معنی کیا ہے اور یہ نام رکھنا کیسا ہے؟
جواب: یہ لفظ مجھے نہیں مل سکا۔ اگر آپ چاہیں تو ’’عائذہ‘‘ (ذال سے۔ پناہ چاہنے والی) نام رکھ سکتے ہیں۔
فقط واللّہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال: میں نكاح میں ایك مرتبہ قبول كہوں یا تین مرتبہ؟ جیسا كہ بعض جگہ قاضی صاحب تین مرتبہ قبول كرواتے ہیں؟
جواب: شرعاً فقط دو گواہوں کے سامنے ایک مرتبہ ایجاب وقبول کرنے کا نام،نکاح ہے۔ تین مرتبہ ایجاب وقبول کرانے کی ضرورت نہیں، لہٰذا نکاح خواں کو چاہیئے کہ شرعی طریقہ کار کو مقدم رکھتے ہوئے ایک مرتبہ ایجاب وقبول کرانے پر اکتفاء کرے اور نکاح کے وقت مروج ان زائد رسومات سے اجتناب کرے۔
(۲) سوال: كیا والد كے انتقال كے بعد والدہ والد كے مكان كی مالك بن جاتی ہیں؟
جواب: اگر والد صاحب نے اپنی ملکیتی مکان کو حالت حیات میں ہی والدہ كو قبضہ دیكر مالك بنا دیا تھا تو وہ مكان والدہ كی ملكیت شمار ہوگا اور والد كی طرف سے وہ ہبہ (گفٹ) سمجھا جائے گا۔ اور اگر والد نے یہ كہا تھا كہ میرے مرنے کے بعد یہ مکان والدہ کا ہوگا تو شرعاً یہ ”وصیت“ ہے، اور کسی وارث کے لیے وصیت کے معتبر ہونے کے لیے یہ ضروری ہے کہ وصیت کرنے والے کے انتقال کے بعد تمام عاقل ، بالغ ورثاء اس وصیت کو نافذ کرنے پر خوش دلی سے راضی ہوں، تمام عاقل بالغ ورثاء کی اجازت کے بغیر وارث کے لیے وصیت نافذ نہیں ہوتی بلکہ کالعدم ہوجاتی ہے۔
اور اگر سائل کے والد کے انتقال کے بعد تمام عاقل بالغ ورثاء نے والد کی وصیت کو نافذ کرنے کی اجازت نہیں دی تو ایسی صورت میں مذکورہ مکان والد کا ترکہ ہے جو ان کے تمام شرعی ورثاء میں شرعی حصص کے مطابق تقسیم ہوگا۔
فقط واللّہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال:كیا جسم کے اعضاء (مثلاً آنكھ.كان وغیرہ) ڈونیٹ کرنا درست ہے؟
جواب : کسی انسانی عضو کا (خواہ زندہ کا ہو یا مردہ کا) دوسرے انسان کے جسم میں استعمال (معاوضہ کے ساتھ ہو یابغیرمعاوضہ کے) مندرجہ ذیل وجوہات کی بنیاد پر جائز نہیں ہے:
(1) اس مقصد کے لیے انسانی جسم کی چیر پھاڑ کی جاتی ہے جو کہ مثلہ ہے، اور مثلہ شریعت میں جائز نہیں ہے۔ حدیث شریف میں ہے:
(2) کسی زندہ حیوان (جس میں انسان بھی شامل ہے) کے جسم سے اگر کوئی جز الگ کردیا جائے وہ مردار اور ناپاک کے حکم میں ہوجاتا ہے۔
عضو کی پیوند کاری کی وجہ سے پوری عمر ایک ناپاک چیز سے جسمِ انسانی ملوث رہے گا۔
(3) کسی چیز کو ہبہ کرنے یا عطیہ کے طور پر کسی کو دینے کے لیے یہ شرط ہے وہ شے مال ہو، اور دینے والے کی ملک ہو، اور یہی شرط وصیت کے لیے بھی ہے۔ والے کی ملک ہو، اور یہی شرط وصیت کے لیے بھی ہے۔
(۲) سوال: اگر كسی شخص كا مثلاً نكاح منگل میں ہوا اور اس كے بعد اس كا ولیمہ جمعہ میں كیا گیا یا جمعہ كی رات میں كیا گیا تو كیا اسے سنت كا ثواب مل جائے گا ؟
جواب: ''ولیمہ'' اس کھانے کو کہا جاتا ہے جو میاں بیوی کے اکٹھا ہونے یعنی شبِ زفاف کے بعد کھلایا جاتا ہے، شبِ زفاف کے تیسرے دن تک حدیث شریف سے ولیمہ کا ثبوت ہے، اگر شبِ زفاف کے بعد پہلے دن انتظام ہوسکتا ہو تو سب سے بہتر پہلا دن ہے، تیسرے دن کے بعد ولیمہ کرنا فقط ضیافت شمار ہوگی۔
فقط واللّہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال:سوال: کیا اسلام میں جعلی بال (وگ) بیچ کر کمایا جا سکتا ہے؟
جواب: اگر بنائی جانے والی وگ انسانی بالوں پر مشتمل ہو، یعنی: وہ مصنوعی بال نہ ہوں، بلکہ کسی انسان کے بالوں کو کاٹ کر وگ بنائی گئی ہو تو اس کی خرید و فروخت ناجائز اور حرام ہے اور انسانی بالوں کی خرید و فروخت سے جو کمائی حاصل ہوگی وہ بھی ناجائز اور حرام ہوگی، یہی حکم خنزیر کے بالوں سے بنائی گئی وگ کا ہے۔ اور اگر وہ بال انسان یا خنزیر کے نہ ہوں بلکہ مصنوعی طور پر وگ بنائی گئی ہو تو ایسی وگ کو فروخت کرنے کی شرعاً اجازت ہے۔
(۲) سوال: ساس سسر کو کیا کہہ کر مخاطب کرنا چاہیے؟ کیا ان کو امی ابو کہنا درست ہے یا اسلام میں ان کے بارے میں کچھ اور حکم ہے؟
جواب: ساس اور سسر ماں، باپ کے درجے میں ہوتے ہیں، ان کے حقوق وہی ہیں جو ماں باپ کے ہیں اس لیے ان کے ادب و احترام میں انھیں ساس اور سسر کے بجائے امی اور ابو وغیرہ کہہ سکتے ہیں، جائز ہے۔
(۳) سوال: اگر کوئی شخص بیٹھ کر نماز پڑھے اور وہ زمین پر سجدہ کرسکتا ہے۔ تو کیا وہ شخص اشارہ سے سجدہ کرے یا زمین پر سجدہ کریں۔ ایک مولوی صاحب نے کہا اس کو اشارہ سے نماز پڑھنا پڑے گا ورنہ نماز نہیں ہو گی۔ صحیح بات کیا ہے؟
جواب: اگر کوئی شخص قیام پر قادر نہیں ہے تو زمین پر بیٹھ کر رکوع اور سجدے کے ساتھ نماز پڑھے۔ اور اگر رکوع وسجدہ بیٹھ کر نہ کرسکتا ہو تو پھر رکوع وسجدے کا اشارہ کرکے پڑھے گا۔
(۴) سوال : بہت سے مسلموں کا ہندؤں سے رابطہ ہوتا ہے اور وہ اپنے تہوار پر مٹھائی، تحفہ دیتے ہیں ، تو کیا اُن کی مٹھائی کھانا جائز ہے، اور تحفہ استعمال کرنا جائز ہے؟
جواب: غیر مسلم شخص کی طرف سے دیوالی کے موقع پر جو تحفہ دیا جائے، اگر وہ کسی حرام اور ناجائز چیز پر مشتمل نہ ہو، مثلا: تحفے میں اگر مٹھائی ہو، تو وہ دیوی دیوتاوں پر چڑھاوے کی نہ ہو، تو ایسا تحفہ قبول کرنے کی گنجائش ہے؛ لیکن احتیاط اولیٰ ہے۔
(۵) سوال: کیا ماموں اپنی لڑکی کی شادی اپنی بھانجی کے لڑکے سے کر سکتا ہے؟
جواب: اگر حرمت نکاح کی کوئی وجہ مثلاً رضاعت وغیرہ موجود نہیں تو بھانجی کے بیٹے سے شادی کرسکتے ہیں : لقولہ تعالیٰ: وَاُحِلَّ لَکُمْ مَّا وَرَآئَ ذٰلِکُمْ (الآیۃ)
فقط واللّہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال: ظہر سے پہلے کی چار رکعات سنت مؤکدہ ایک سلام کے ساتھ ہیں یا دو سلام کے ساتھ بھی پڑھ سکتے ہیں؟
جواب: ظہر کی فرض نماز سے پہلے چار رکعات سنت ایک سلام سے پڑھنا سنت مؤ کدہ ہے۔اس لیے اگر کوئی شخص ظہر کی فرض نماز میں شامل ہونے کے لیے دورکعت سنت پرسلام پھیردے تو فرض کی ادائیگی کے بعد وہ چارر کعات سنت ظہر اداکرے گا۔
(۲) سوال: کیا نماز میں سلام پھیرنے سے پہلے کوئی ایسی دعاء مانگ سکتے ہیں جیسے یا اللہ ہماری جائز مرادوں کو پوری فرما؟
جواب: قعدہ اخیرہ میں درود شریف کے بعد تمام نمازوں (فرض، سنت غیرہ) میں قرآن و حدیث میں منقول دعائیں عربی میں ہی پڑھنا جائز ہے ۔ اور نماز کے سجدے میں یا التحیات ودرود شریف کے بعد اگر کوئی شخص کوئی دعا مانگنا چاہتا ہو تو اس کے جائز ہونے کی شرط یہ ہے کہ ایک تو وہ دعاء عربی زبان میں مانگی جائے اور دوسری شرط یہ ہے کہ دعا میں ایسی چیز مانگی جائے جو چیز مخلوق سے نہ مانگی جاسکتی ہو، یعنی لوگوں کے کلام سے مشابہ نہ ہو۔
(۳) سوال: حالت حیض میں عورت کے لئے قرآنی وظائف پڑھنا کیسا ہے؟
جواب: واضح رہے کہ قرآنِ کریم کی جن آیات میں دعا کے معنی ہیں،ان کواوراد و ظائف کی نیت سے حیض کی حالت میں پڑھنا درست ہے،البتہ جن آیات میں دعاء کے معنی نہیں ان کو حیض کی حالت میں پڑھنا درست نہیں۔
(۴) سوال: کسی کی زمین بیچنے میں کمیشن لینا کیسا ہے؟
جواب: اگر مذکورہ شخص بائع اور مشتری میں سے کسی کاوکیل نہیں ہے، اور اس نے بائع اور مشتری کو آپس میں ملایا اور ان کے درمیان واسطے کا کردار ادا کیا، باقی معاملہ (عقد) بائع اور مشتری نے آپس میں خود کیا تو ایجنٹ کے لیے بائع اور مشتری دونوں سے (یعنی جانبین سے) رابطہ کرانے کا متعینہ کمیشن لینا جائز ہے، تاہم اگر ایجنٹ ان دونوں میں سے کسی ایک کی طرف سے وکیل بن کر معاملہ کرتا ہے تو پھر جس کے جانب سے وکیل ہے صرف اسی سے کمیشن لینا جائز ہے، دوسرے سے کمیشن لینا جائز نہیں ہے، کیوں کہ اگر سامان بائع خود نہ بیچے، بلکہ کمیشن ایجنٹ اس کی طرف سے وکیل بن کر سامان فروخت کرے تو ایسی صورت میں کمیشن ایجنٹ ’’عاقد‘‘ بن جائے گا، اور عاقد اس شخص سے کمیشن نہیں لے سکتا جس سے وہ عقد کررہا ہو؛ کیوں کہ وہ اس کو کوئی اضافی خدمت فراہم نہیں کررہا، صرف سامان بیچ رہا ہے، لہٰذا اس صورت میں وہ مشتری سے صرف سامان کی قیمت وصول کرنے کا حق دار ہے، کمیشن کا حق دار نہیں۔
فقط واللّہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال: Oyster (سیپ )یہ میڈسن میں استعمال ہوتا ہے کیلشیم کے لئے ایسی دواء کا استعمال کرنا کیسا ہے؟
جواب: Oyster (سیپ) سمندر کے اندر پائے جانے والی سیپی کے اندر ایک جانور ہوتا ہے جو کہ نرم ہوتا ہے اور اس میں ہڈی بھی ہوتی ہے، جو کہ مختلف امراض کے علاج کے لیے مفید ہے اور اس سے کئی دوائیاں بنائی جاتی ہیں۔ یہ کیڑا مچھلی نہیں ہے۔ لہذا احناف کے ہاں اس کا کھانا حلال نہیں، البتہ کوئی ایسی بیماری جس کا علاج نہ کرنے کی صورت میں جان یا عضو جانے کا خطرہ ہو یا مرض بہت زیادہ بڑھنے کا اندیشہ ہو اور کوئی متبادل دوا نہ ہو، اور اس پر مشتمل دوا کسی ماہر دین دار طبیب نے تجویز کی ہو تو اس کا استعمال درست ہوگا۔
(۲) سوال: میں یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا نکاح میں ایک مرد گواہ سے کام ہو جائے گا یا نہیں؟
جواب: دو مسلمان عاقل بالغ مردگواہوں یا ایک مسلمان مرد اور دو مسلمان عورتوں کی موجودگی کے بغیر مسلمان کا نکاح قطعاً درست نہیں ہوگا؛ لہٰذا گواہوں کے بغیر نکاح کیا گیا تو نکاح منعقد نہیں ہوتا۔
(۳) سوال: حضرت میرا ایک سوال ہے کہ ہم نیٹ کی تیاری کر رہے ہیں اور جس ہاسٹل میں رہتے ہیں اس کے ٹوائلٹ کا رخ قبلہ کی جانب ہے تو اس ٹوائلٹ کا استعمال کرنا کیسا ہے؟
جواب: آپ دیگر مسلمان طلبہ کے ساتھ مل کر انتظامیہ سے گفتگو کرکے ’’بیت الخلاء‘‘ کا رخ درست کرانے کی کوشش کریں، جب تک کوشش کامیاب نہ ہو تب تک اگر کوئی دوسری جگہ استنجاء کے لیے میسر نہ آئے تو اسی ’’بیت الخلاء‘‘ میں قضائے حاجت کریں، البتہ بیٹھتے وقت تھورا مڑکر بیٹھنے کی کوشش کریں، اگر ۴۵/ درجہ دائیں یا بائیں مڑجائیں گے تو بالاتفاق کراہت ختم ہوجائے گی، اگر اتنا نہ مڑسکیں تو جتنا مڑسکیں اتنا ہی کافی ہے، بعض فقہاء نے تصریح کی ہے کہ استنجا کے وقت اگر معمولی انحراف ہو تب بھی کراہت ختم ہوجاتی ہے۔ ورنہ اگر ہاسٹل چینج کرنے میں سہولت ہو چینج کر لیں۔
(۴) سوال: مفتی صاحب معلوم یہ کرنا، ہے کہ اگر قرآن کو کوئی سننے والا نہ ہو تو قرآن کو زور سے پڑھنا کیا مکروہ ہے ؟
جواب: قرآن کریم کو زور سے بھی پڑھ سکتے ہیں اور آہستہ بھی پڑھ سکتے ہیں، چاہیں کوئی سننے والا ہو یا نہ ہو۔
فقط واللّہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال: نمازِ جنازہ میں کتنی صفیں ہونی چاہئیں؟
جواب: نماز جنازہ میں قطار (صفیں) طاق ہونا بہتر ہے، لہٰذا اگر لوگ کم ہوں تو کم از کم تین صفیں بنالی جائیں، اور اگر اس سے زائد صفیں بنانے کی ضرورت پڑ جائے، تو پانچ یا سات اسی طرح آگے صفیں بنالی جائیں۔
(۲) سوال: دوسرا سوال یہ ہے کہ جب میت کو دفن کرے تو مٹی بیٹھ کر دے یا کھڑا ہو کر دے؟
جواب: میت کو دفن کرتے وقت مٹی جس طرح سہولت ہو دے سکتے ہیں، بیٹھ کردے یا کھڑے ہوکر بہر صورت ٹھیک ہے۔
(۳) سوال: میت کو دفن کرنے کے بعد قبر کے اوپر کھجور کے لکڑی گاڑ دیتے ہیں اس طرح کھجور کی لکڑی گاڑ جائز ہے یا نہیں؟ دلیل کے ساتھ ضرور بتائیے۔
جواب: قبر کے اوپر کھجور کی لکڑی گاڑنے کا شریعت میں حکم نہیں ہے اس لئے نہ گاڑنا چاہئے۔
(۴) سوال: ایک مسلمان بچہ ایسے اسکول میں رہتاہے جہاں بارہ ربیع الاول تک الگ الگ قسم کے اچھے کھانے پکاکر کھلائے جاتے ہیں تو کیا یہ کھانا مسلمان کے لئے کھانا درست ہے؟
جواب: اگر غیر اللہ کے نام پر نہ کھلایا جاتا ہو۔ تو مذکورہ بالا صورت میں اس بچہ کا کھانا کھانا جائز ہے
(۵) سوال: بلی کا پالنا اور خریدنا ، بیچنا جائز ہے یا ناجائز؟
جواب: بلی پالنا جائزہے،نیزبلی فروخت کرنا بھی جائز ہے، شرط یہ ہے کہ اسے تکلیف نہ دی جائے ،اور اس کے کھاناپانی کاخیال رکھاجائے۔
(۶) سوال: کیا عورت کا دودھ آنکھوں میں ڈال سکتے ہیں علاج کے طور پر بتائیں ؟
جواب: صورت ِ مسئولہ میں شوہر کے لیے اپنی بیوی کا دودھ دوا کے طور پر آنکھ میں ڈالنا جائز نہیں ہے؛ کیوں کہ بیوی کا دودھ اس کے بدن کا جزء ہے، اور انسان کے تمام اعضاء مکرم ہیں، لہٰذا انسانی اعضاء و اجزاء کی عظمت اور اکرام کی وجہ سے شرعاً بلاضرورت ان کا استعمال اور ان سے انتفاع ناجائز اور حرام ہے، لہٰذا جب کہ آنکھ کا علاج دیگر دوائیوں سے ممکن ہے ،اچھے ڈاکٹر سے رجوع کر کے اپنا علاج کرایا جائے ۔ ہاں کوئی ماہر دیندار ڈاکٹر کہہ دے کہ اس کے علاوہ کوئی اور علاج نہیں ہے تو جائز ہوگا۔
فقط واللّہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال: کیا مرنے کے بعد اپنی آنکھ یا کوئی اور عضو ڈونیٹ کرسکتے ہیں؟
جواب: انسان کے اعضاء اس کے پاس اللہ تعالیٰ کی امانت ہیں، جنہیں خود جائز حدود میں استعمال کرنے اور ان سے نفع اٹھانے کا انسان کو حق حاصل ہے، لیکن انسان اپنے اعضاء کا مالک نہیں ہوتا، نہ ہی انسانی اعضاء مال ہیں؛ اس لیے نہ ہی انسان اپنے اعضاء میں سے کسی عضوکوہبہ کرسکتاہے اورنہ عطیہ کرنے کی وصیت کرسکتاہے۔ اعضائِ انسانی کا زندگی میں یابعد از مرگ کسی شخص کوعطیہ کرنا یا میڈیکل تجربات کے لیے اپنا جسم یا کوئی عضو وقف کرنا ناجائز و حرام ہے۔ نیز انسانی جسم کا احترام جس طرح زندہ ہونے کی حالت میں لازمی ہے اسی طرح فوت ہونے کے بعد انسانی لاش زندہ جسم کی طرح قابل احترام ہے۔
(۲) سوال: اگر پیٹ میں گیس کی پروبلم ہے اور ریاح زیادہ خارج ہو رہی ہے تو نماز کیسے پڑھے؟
جواب: اگر خروج ریاح کا عذر اتنی کثرت سے پیش آئے کہ ایک نماز کے پورے وقت میں اتنا بھی وقفہ نہ ملے کہ اس میں وضو کرکے صرف فرض نماز ادا کرسکے تو ایسا شخص شرعاً معذور ہے۔ اور اس کے لیے حکم یہ ہے کہ ہرنماز کا وقت داخل ہونے پر وضو کرلے اور اس وضو سے جتنی چاہے نوافل و دیگر عبادات کرے، جب تک اس نماز کا وقت رہے گا، خروجِ ریح کی وجہ سے اس کا وضو نہ ٹوٹے گا، اور وقت ختم ہونے پر دوسرے وقت کی نماز کے لیے نیا وضو کرے۔ اور اگر عذر محیط نہ ہو بلکہ کبھی کبھی وہ عارضہ پیش آجاتا ہو تو اس کا حکم غیرمعذورین کی طرح ہے۔ یعنی جب بھی خروجِ ریح ہوگا تو وضو ٹوٹ جائے گا۔
(۳) سوال: بیوی سے حالت حیض میں ہمبستری کر لی تو کیا حکم ہے؟
جواب: حالتِ حیض میں بیوی سے جماع کرنا شرعاً ناجائز و حرام ہے،جس پر سچے دل سے توبہ و استغفار ضروری ہے،نیز یہ طبی اعتبار سے بھی انتہائی نقصان دہ ہے ،لہذا اس سے اجتناب لازم ہے۔ نیز مذکورہ گناہ کے ازالے کے لیے بہتر یہ ہے کہ اپنی استطاعت کے مطابق کچھ صدقہ بھی کردے، تاکہ نیکی سے گناہ دُھل جائے۔ اور آئندہ ایسی غلطی نہ ہو۔
(۴) سوال: کیا گھر میں نماز پڑھنے سے مسجد میں باجماعت نماز پڑھنا ۲۷؍ درجہ بڑھا ہوا ہوتا ہے؟
جواب: جی ہاں مذکورہ فضیلت روایت حدیث سے ثابت ہے۔ البتہ محلہ کی مسجد کا ثواب بعض روایت میں پچیس آیا ہے، بعض میں ستائیس۔ اخلاص کے فرق سے بھی ثواب کا فرق ہوسکتا ہے۔
فقط واللہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال: مغرب کی نماز میں اگر تیسری رکعت ملتی ہے تو تینوں رکعت کیسے پوری کریں؟
جواب: اگر مغرب کی دو رکعت چھوٹ جائے تو اس کی ادائیگی کا طریقہ یہ ہے کہ ایک رکعت پڑھ کر قعدہ کیا جائے کیونکہ یہ مسبوق کے حق میں دوسری رکعت ہے اور پھرتیسری رکعت میں قعدہ اخیرہ میں تشہد وغیرہ پڑھ کر سلام پھیر دیا جائے۔ واللہ اعلم
(۲) سوال: جماعت کے ساتھ نماز میں اگر ہم رکوع میں شامل ہوتے ہیں تو نماز کیسے پوری کریں؟
جواب: بصورتِ مسئولہ اگر کوئی شخص تکبیرِ تحریمہ کہہ کر امام کے رکوع سے اٹھنے سے پہلے رکوع میں شامل ہوجائے، اگرچہ ایک لمحے کے لیے بھی امام کے ساتھ رکوع میں شریک ہوجائے تو اسے رکعت پانے والا شمار کیا جائے گا، (خواہ رکوع میں ایک مرتبہ بھی تسبیح نہ کہہ سکے، خواہ تکبیر تحریمہ کے بعد رکوع کی مستقل تسبیح نہ کہی ہو)۔
اور اگر ایسا ہو کہ رکوع میں پہنچنے سے پہلے امام رکوع سے اٹھ گیا تو اقتداصحیح ہو جائے گی، لیکن یہ رکعت پانے والا شمار نہیں ہوگا،امام کے سلام کے بعداس مقتدی کو کھڑے ہو کر ایک رکعت پڑ ھنی ہو گی۔
(۳) سوال: نماز میں اگر دوسری رکعت میں التحیات پڑھنا بھول جائے تو نماز کیسے پوری کریں؟
جواب: اگر کوئی شخص امام کے پیچھے تشہد نہ پڑھے یا بھول جائے تو اس کی نماز ہو جائے گی، البتہ امام کے پیچھے جان بوجھ کر تشہد چھوڑ دینا مکروہ تحریمی ہے؛ لہٰذا اگر کسی نے ایسا کیا تو اس نماز کے وقت کے اندر نماز لوٹانا واجب ہوگا، اور وقت گزرنے کے بعد اعادہ مستحب ہوگا۔واللہ اعلم
(۴) سوال: میرے ایک رشتہ دار کو خون کی ضرورت تھی، میں نے اسے اپنے خون کی ایک بوتل دے دی، میں اس وقت وضو کی حالت میں تھا، سرنج سے خون نکالا گیا اور خون میرے جسم پر بالکل نہیں لگا، سوال یہ ہے کہ کیا اس صورت میں خون دینے سے میرا وضو ٹوٹ گیا؟
جواب: جی ہاں! خون دینے سے آپ کا وضو ٹوٹ گیا، کیونکہ بدن کے کسی حصہ سے خون نکل کر بہہ جانے کی صورت میں وضو ٹوٹ جاتا ہے، اگرچہ آپ کے جسم پر خون نہ لگے۔
(۵) سوال: داڑھی کا خط بناتے وقت حلق کے اوپر جو بال ہیں انکو کاٹ سکتے ہیں؟
جواب: رخسار اور حلق کے بال داڑھی میں داخل نہیں؛ لہٰذا رخسار اورحلق کے بالوں کو منڈانے کی گنجائش ہے، لیکن نہ منڈانا بہتر ہے۔
فقط واللہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال: حضرت ایام عید الاضحی میں میرے پاس پچاس ہزار روپئے تھے تو کیا مجھ پر قربانی واجب ہوئی اگر ہوئی تو اب مجھے کیا کرنا پڑیگا؟
جواب: اگر عید الاضحی میں ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت پچاس ہزار یا اس سے کم تھی تو آپ صاحب نصاب ہوں گے اور ہر صاحبِ نصاب مرد و عورت پر قربانی کرنا واجب ہے اور صاحب نصاب ہونے کے باوجود قربانی نہ کرنا گناہ کبیرہ ہے۔
اگرقربانی کے ایام گزرجائیں اورصاحبِ نصاب شخص نے قربانی ہی نہ کی تواب قربانی کی قضا یا کفارہ تو واجب نہیں ہوگا، البتہ اس صورت میں ایک متوسط بکرا یا بکری یا اس کی قیمت صدقہ کرنا ضروری ہے۔
(۲) سوال: نماز قصر کرنے کے لئے سفر شرعی کی کم سے کم مقدار 77 کیلو میٹر ہے یا 83.5 کیلو میٹر ہے؟
جواب: آدمی جس آبادی میں ہو اس آبادی کے باہر سے مطلوبہ جگہ (جہاں جانا ہے) کی آبادی شروع ہونے تک اگر 77.25 کلومیٹر کی مسافت ہے تو آپ شرعاً مسافر ہوں گے اور قصر کریں گے۔
(۳) سوال: خواتین کیلئے بیلٹ کی شلوار پہننا کیسا ہے؟
جواب: بیلٹ والی شلوار جو خواتین پہنتی ہیں وہ عام شلوار کے مقابلہ میں کچھ زیادہ چوڑی ہونے کی وجہ سے زیادہ آرام دہ ہوتی ہے، اس تفصیل کے مطابق خواتین کے لیے بیلٹ والی شلوار پہننے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
(۴) سوال: گھر کے سب افراد ماں باپ دادی وغیرہ اور اسی طریقے سے بہن بھائی اور اہلیہ چاچو وغیرہ کیا سب لوگ ایک ہی دسترخوان پر مل کر کھانا کھا سکتے ہیں؟
جواب: نامحرم گھر کے افراد کے ساتھ بغیر شرعی پردے کی رعایت کے بیٹھ کر کھانا کھانا جائز نہیں ہے۔
(۵) سوال: مفتی صاحب مسجد میں نماز کا وقت بدلنے کا حق کس کا ہے، کیا مقتدیوں کی اجازت لینا ضروری ہے؟
جواب: امام کو مکمل طور پر اختیار ہے مقتدیوں سے اجازت لینا ضروری نہیں ہے مگر مقتدیوں کا بھی خیال رکھیں۔
فقط واللہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال: میرا سفر پر نكلنے كا ارادہ ہے لیكن میرا ٹكٹ رات كا ہے جو میرے شہر كے علاوہ دوسرے شہر سے ہے اور میرا اپنے شہر سے صبح ہی نكلنے كا ارادہ ہے تو مجھ پر قصر كب سے لازم ہوگا؟
جواب: جوشخص مسافتِ سفریعنی48میل یا77٫24 یعنی تقریباً سواستترکلومیٹر کی مسافت تک سفرکے ارادے سے نکلا ہو اور کسی ایک شہر یا بستی میں پندرہ دن یا اس سے زیادہ ٹھہرنے کا ارادہ نہ ہو تو ایساشخص اپنے شہرکی آبادی اورحدودختم ہونے کے بعد یعنی اپنے شہرسے نکلتے ہی قصرنمازاداکرے گا۔اورجب سفرسے واپسی پراپنے شہرکی حدودمیں داخل ہوگیاتواب مکمل نمازاداکرے گا۔
لہذا جب آپ اپنے گھر سے مذکورہ مسافت سفر کی نیت سے نکلیں تو گھر سے نکلنے کے بعد قصر نہیں کریں گے، بلکہ شہر کی آبادی سے نکلتے ہی نماز قصر اداکریں گے،اور واپسی میں جیسے ہی آبادی میں داخل ہوجائیں اگرچہ گھر نہیں پہنچے تو قصر کا حکم ختم ہوجائے گااور مکمل ادا کریں گے۔
حاصل یہ ہے کہ شرعی مسافتِ سفرکی نیت سے شہریابستی سے نکلتے ہی قصرکاحکم شروع ہوجاتاہےاورجہاں سے قصر کاحکم شروع ہوتا ہے وہاں واپس پہنچ کرقصرکاحکم ختم ہوجاتا ہے۔
(۲) سوال: اگر بندر سوئمنگ پل میں گرجائے یا نہالے تو پانی پاك رہتا ہے یا نہیں؟
جواب: سوئمنگ پل (حوضِ کبیر) دہ در دہ ہے تو وہ اس وقت ناپاک ہوتا ہے جبکہ نجاست کی وجہ سے اس کے اوصاف ثلثہ (رنگ، بو ، مزہ) میں سے کوئی وصف بدل جائے اس لیے اگر اس حوض میں بندر گر جائے یا نہالے تو اس کی وجہ سے وہ حوض ناپاک نہ ہوگا اور اس حوض سے وضو کرنا درست ہوگا۔ وبتغیر أحد أوصافہ من لونٍ أوطعمٍ أو ریحٍ ینجس الکثیر ولو جاریاً إجماعاً․ (شامی: ۱/۳۳۲)
(۳) سوال: كیا حالت حیض میں نكاح ہوسكتا ہے؟
جواب: اگر عورت حالت حیض میں ہو اور اس کے ساتھ نکاح کے لئے ایجاب و قبول ہو گیا اور کوئی سبب مانع نکاح نہ تھا تو نکاح منعقد اور درست و لازم ہوگیا نکاح صحیح ہونے میں عورت کی پاکی شرط نہیں ہے۔
(۴) سوال: یا سلام كا ورد بغیر وضوء كے كر سكتے ہیں؟
جواب: كر سكتے ہیں۔
(۵) سوال: كیا یہ دعاء پانی پر دم كر سكتے ہیں اس كا ترجمہ بھی بتا دیجئے؟
جواب: ہاں یہ دعاء پانی پر دم كرسكتے ہیں۔ اور اس كا ترجمہ ہے : اے اللہ! میں تجھ سے نفع بخش علم، پاکیزہ روزی اور مقبول عمل کا سوال کرتا ہوں ۔
فقط واللہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال: اہل میت کا تین دن کے بعد دعوت قبول کرنا شرعا کیسا ہے؟
جواب: جس گھر میں فوتگی ہو جائے تو اہل میت کے قریبی رشتہ داروں اور ہمسایوں کے لیے مستحب ہے کہ اہل میت کے لیے دو وقت (ایک دن) کا کھانا تیار کر کے بھیجیں اور اس غم کی گھڑی میں ان کے ساتھ بیٹھ کر کھائیں اور ان کو بھی کھلائیں ، اور ایک دن کے بعد تین دن تک کھانا بھیجنا بھی جائز ہے، اور اگر کسی معاشرے میں اس موقع پر اہل میت کی دعوت کرنے کو رواج نہ بنالیا ہو تو تین دن کے بعد بھی اہل میت کو کھانا کھلایا جا سکتا ہے۔
(۲) سوال: رخصتی کے چار یا پانچ دن بعد دلہن رشتہ دار کے یہاں جاتی ہے، اس دلہن کی گود بھرائی کی رسم کی جاتی ہے شرعا ایسا کرنا کیسا ہے؟
جواب: صورت مسئولہ میں گود بھرائی کی رسم کا شریعت مطہرہ میں کوئی ثبوت نہیں، بلکہ یہ غیروں کی رسم اور نا جائز ہے، لہذا اجتناب لازم ہے۔
(۳) سوال: مفتی صاحب کیا حیض و نفاس کی حالت میں روزہ نماز دونوں معاف ہیں؟ یا انکی قضاء کرنی پڑے گی ؟
جواب: حیض و نفاس کی حالت میں نماز معاف ہے اس کی قضاء بھی نہیں کرنی ، البتہ روزے کی قضا کرنی پڑتی ہے۔
(۴) سوال: کیا فرض نماز جماعت سے نکل جانے کے بعد گھر پر پڑھ سکتے ہیں یا نہیں؟
جواب: جماعت اگر نکل گئی ہے تو تنہا نماز گھر پر بھی پڑھ سکتے ہیں اور مسجد میں جا کر بھی پڑھ سکتے ہیں۔
(۵) سوال: کیا پلاسٹک کی ٹوپی پہن کر نماز پڑھ سکتے ہیں یا نہیں کیا بنا ٹوپی کے نماز پڑھ سکتے ہیں؟
جواب: سر ڈھانپ کر نماز پڑھنا سنت و مستحب ہے۔ پلاسٹک کی ٹوپی معاشرے میں اچھی نہیں سمجھی جاتی ہے، اس لیے کوئی اچھی ٹوپی پہن کر نماز پڑھیں ۔
(۶) سوال: کیا ہاتھ کا رومال سر پر باندھ کر بھی نماز ادا ہو جاتی ہے؟
جواب: ٹوپی اگر دستیاب نہیں ہے تو دستی رو مال باندھ کر بھی نماز پڑھ سکتے ہیں، البتہ اس کی عادت بنالینا بہتر نہیں ہے۔
(۷) سوال: کیا انگلی پر لعاب لگا کر قرآن پاک کے صفحہ کو کھولنا جائز ہے یا نہیں؟
جواب: جی جب لعاب کے علاوہ اور کوئی چارہ نہ ہو تو جائز ہے۔
فقط واللہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال: ماہِ محرم کا چاند دیکھ کرسجدہ کرنا اور سجدہ میں 70 بار الحمد شریف پڑھنا کیسا ہے؟
جواب: محرم الحرام کے چاند سے متعلق مذکورہ عمل اور اس کی فضیلت من گھڑت ہے، اس کا قرآن وحدیث میں کوئی ثبوت نہیں ملتا۔یہ بدعت اور جہالت ہےجس کی شریعت میں کوئی جگہ نہیں۔
(۲) سوال: مفتی صاحب معلوم یہ کرنا ہے کہ کیا مرد حضرات ریشمی لباس نہیں پہن سکتے ہیں؟ ریشم کا کپڑا کیا ہوتا ہے؟ اور ریشم کو کیا سلک کے نام سے بھی بولا جاتا ہے؟
جواب: ریشم کا کپڑا پہننا مسلمان مردوں کے لیے حرام ہے، سلک بھی ریشم کوکہتے ہیں، لہٰذا اس کا بھی وہی حکم ہوگا۔ اگر آپ کی مراد سلک سے کچھ اور ہے تو اس کی وضاحت فرمائیں۔ اس کے بعد جواب تحریر کیا جائے گا۔ ریشم وہ کہلاتا ہے جو ریشم کے کیڑوں سے تیار کیا گیا ہو۔
(۳) سوال: حضرت مفتی صاحب معلوم یہ کرنا تھا جیسا کہ فجر میں فرض نمازوں کے بعد طلوع آفتاب سے پہلے کچھ وقت بچتا ہے اور وہ حضرات جنہوں نے فرض سے پہلے سنت نہیں پڑھی ہیں کیا بعد میں اس بچے ہوے وقت میں اپنی سنت ادا کر سکتے ہیں؟ جواب دے کر شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں۔
جواب: واضح رہے کہ فجر کی فرض نماز ادا کر لینے کے بعد اس شخص کے لیے فجر سے پہلے کی دو رکعت چھوٹی ہوئی سنت طلوع آفتاب سے پہلے جو وقت بچ گیا ہے اس میں پڑھنا مکروہ تحریمی ہے۔ لہذا وہ شخص سورج کے طلوع ہونے کے بعد کم سے کم 20 منٹ بعد بطور قضا ادا کر سکتا ہے۔
(۴) سوال: صرف اکیلا دسویں محرم کا روزہ رکھنا مکروہ ہوتا ہےکیا آج کے زمانہ میں بھی ؟
جواب: آج کل صرف دسویں محرم کا روزہ مکروہ تو نہیں ہے؛ البتہ دسویں کے ساتھ نویں یا گیارہویں کا بھی رکھ لینا بہتر ہے ۔
(۵) سوال: میرا بچہ دو مہینے کا ہے، وہ میرے کپڑے پر پیشاب کر دیتا ہے، تو کیا میں ناپاک ہوگیا؟
جواب: چھوٹے بچے یا بچی کا پیشاب اسی طرح نجس (ناپاک) ہے جس طرح بڑوں کا پیشاب نجس ہے، اگر کسی جگہ لگ جائے تو اسے پاک کرنا شرعًا ضروری ہوتا ہے۔ کپڑے یا جسم پر جس جگہ بچہ کا پیشاب لگے گا وہ جگہ ناپاک ہوجائے گی اور اسے پاک کرنا ضروری ہوگا۔
فقط واللہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال: زید نے کاروبار میں نقصان ہونے کی وجہ سے سود پر قرض لیا لیکن کاروبار اس سے بھی ٹھیک نہیں ہوا نتیجہ یہ ہوا کہ اس پر بہت زیادہ سودی قرض ہوگیا۔ تو کیا زید کا سودی قرض اتارنے میں زکاۃ کی رقم سے مدد کی جاسکتی ہے؟
جواب: زید کا سود پر قرض لینا شرعا جائز نہیں تھا،تاہم اگر زید کا قرض اس کے سازوسامان سے کا فی زیادہ ہے اور وہ سید/ عباسی بھی نہیں ہے،تو وہ شرعا زکاۃ کا مستحق ہے،بقدر ضرورت زکوۃ لے کر اس کو جس قرض (سودی/بلاسودی)میں چاہے صرف کرے۔سود سے چھٹکارا دلانے کے لیے مستحق شخص کو زکاۃ دی جاسکتی۔
(۲) سوال: میری والدہ عدت میں ہیں۔ تو کیا ان کا اپنے دیور اور نند کے بیٹوں سے پردہ ہے؟ اور کیا ان کو اپنے سگے بھتیجے کے بیٹے سے بھی پردہ کرنا ہوگا؟
جواب: محرم شرعی بحق عورت وہ مرد ہوتا ہے کہ جس سے ہمیشہ ہمیش کے لیے نکاح حرام ہو، جیسے بیٹا، بھائی، چچا عورت کا اپنا سگا بھتیجہ اپنا سگا بھانجہ وغیرہ اور شوہر کا سگا بھتیجہ (دیور کا لڑکا) اور بھانجہ (نند کا لڑکا) چچی اور ممانی کے حق میں محرمِ شرعی نہیں ہوتے کیونکہ چچا اور ماموں کے انتقال اورعدت گذرنے کے بعد چچی اور ممانی سے نکاح درست وحلال ہوجاتا ہے۔ اس لئے ان سے پردہ ہوگا۔
عورت کے اپنے سگے بھتیجے اور بھتیجیاں، بھانجے اور بھانجیاں محرم ہیں،ان سے شرعی پردہ نہیں ہے،اور جس طرح یہ محرم ہیں اور ان سے پردہ نہیں ہے اسی طرح ان کی اولاد بھی محرم ہے اور اُن سے شرعی پردہ نہیں ہے،اور پھر اسی طرح ان کی اولادوں سے بھی پردہ نہیں ہے۔
(۳) سوال: مسجد کے غسل خانوں میں مقامی آدمی کا غسل کرنا کیسا ہے۔ جب کہ ان کے گھروں کے اندر یہ سہولت موجود ہے؟
جواب: بہتر یہی ہے کہ یہ تمام ضروریات گھر سے ہی پوری کر کے آئیں البتہ جو لوگ مسجد میں نماز، تلاوتِ قرآن اور ذکر وعبادت کے لیے آئیں صرف ان کے لیے مسجد کے بیت الخلا اور غسل خانوں کا استعمال جائز ہے، باقی جو لوگ صرف استنجاء یا نہانے کے مقصد سے آتے ہیں ان کے لیے مسجد کے بیت الخلاء اور غسل خانوں کا استعمال شرعاً جائز نہیں ہے۔
(۴) سوال: استنجاء کے بعد ٹشو پیپر رکھ لیا اور بعد میں ٹشو پیپر ہٹانا بھول گیا اور وضوء کرکے نماز پڑھ لی۔ کیا نماز ہو جائیگی یا دوبارہ پڑھنی ہوگی؟
جواب: پیشاب کے قطروں سے حفاظت کے لیے ٹیشو پیپر کا استعمال کرنا درست ہے۔ اگر قطرہ نکلنے کا شبہ ہوا تو کھول کر دیکھنا ضروری ہوگا، دیکھنے کے بعد تسلی ہوگئی، اب پھر شبہ ہوا تو اب اسی میں نماز پڑھے جب تک نکلنے کا غالب گمان نہ ہوجائے۔ اور اس صورت میں اگر سوراخ کی جانب ٹیشو پیپر پر تری نظر نہیں آتی ہے، تو پاک سمجھا جائے گا، اور اسی میں نماز ہوجائے گی ۔
(۵) سوال: عقیقہ میں لڑکے کا سر مونڈنا ضروری ہے یا نہیں؟
جواب: عقیقہ کے موقع پر بچے کے سر کو مونڈنا مستحب عمل ہے۔ ضروری نہیں ہے۔
فقط واللہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
مسئلہ نمبر: ۱؍ جس شخص پر صدقۂ فطر واجب ہے، اُس پر قربانی بھی واجب ہے۔ یعنی قربانی کے تین دن (۱۰؍ ۱۱؍ ۱۲؍ ذی الحجہ) کے دوران اپنی ضرورت سے زائد اتنا مال یا اشیا جمع ہوجائیں کہ جن کی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی کے برابر ہو تو اس پر قربانی لازم ہے، مثلاً: رہائشی مکان کے علاوہ کوئی مکان ہو، خواہ تجارت کے لیے ہو یا نہ ہو، اسی طرح ضروری سواری کے طور پر استعمال ہونے والی گاڑی کے علاوہ گاڑی ہو تو ایسے شخص پر بھی قربانی لازم ہے۔
مسئلہ نمبر:۲ قربانی کا جانور اپنے ہاتھ سے ذبح کرنا زیادہ اچھا ہے، اگر خود ذبح نہ کرسکتا ہو تو کسی اور سے بھی ذبح کراسکتا ہے۔ بعض لوگ قصاب سے ذبح کراتے وقت ابتداء ًخود بھی چھری پر ہاتھ رکھ لیا کرتے ہیں، ایسے لوگوں کے لیے یہ ضروری ہے کہ قصاب اور قربانی والے دونوں مستقل طور پر تکبیر پڑھیں، اگر دونوں میں سے ایک نے نہ پڑھی تو قربانی صحیح نہ ہوگی۔ (شامی،ج:۶،ص:۳۳)
مسئلہ نمبر:۳قربانی کا جانور ذبح کرتے وقت زبان سے نیت پڑھنا ضروری نہیں، دل میں بھی پڑھ سکتا ہے۔
مسئلہ نمبر: ۴…قربانی کا جانور ذبح کرتے وقت اس کو قبلہ رخ لٹائے اور اس کے بعد یہ دعا پڑھے: ’’إِنِّیْ وَجَّہْتُ وَجْہِیَ لِلَّذِیْ فَطَرَ السَّمٰوَاتِ وَالْا?َرْضَ حَنِیْفاً وَّمَا اَنَا مِنَ الْمُشْرِکِیْنَ، إِنَّ صَلَاتِیْ وَنُسُکِیْ وَمَحْیَایَ وَمَمَاتِیْ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ، لَاشَرِیْکَ لَہٗ وَبِذٰلِکَ أُمِرْتُ وَأَنَا أَوَّلُ الْمُسْلِمِیْنَ، اَللّٰہُمَّ مِنْکَ وَلَکَ‘‘۔ اس کے بعد ’’بسم اللّٰہ اللّٰہ اکبر‘‘ کہہ کرذبح کرے۔ (کذا فی سنن ابی داؤد) ذبح کرنے کے بعد یہ دعا پڑھے: اللّٰہم تقبّلہ منّی کما تقبّلت من حبیبک محمد وخلیلک إبراہیم علیہما الصلوٰۃ والسلام‘‘۔
مسئلہ نمبر: ۵؍ درج ذیل جانوروں کی قربانی ہوسکتی ہے:اونٹ، اونٹنی، بکرا، بکری، بھیڑ، دُنبہ، بیل، بھینس، بھینسا۔ بکرا، بکری، بھیڑ اور دُنبہ کے علاوہ باقی جانوروںمیں سات آدمی شریک ہوسکتے ہیں، بشرطیکہ کسی شریک کا حصہ ساتویں حصہ سے کم نہ ہو اور سب قربانی کی نیت سے شریک ہوں یا عقیقہ کی نیت سے، صرف گوشت کی نیت سے شریک نہ ہوں۔ بھینس اور اُونٹ وغیرہ میں سات سے کم افراد بھی شریک ہوسکتے ہیں، اس طور پر کہ مثلاً چار آدمی ہوں تو تین افراد کے دو دو حصے اور ایک کا ایک حصہ ہوجائے۔ نیز اگر پورے جانور کو چار حصوں میں تقسیم کرلیں، یہ بھی درست ہے۔ یا یہ کہ دو آدمی موجود ہوں تو نصف نصف بھی تقسیم کرسکتے ہیں۔ اسی طرح اگر کئی افراد مل کرایک حصہ ایصالِ ثواب کے طور پر کرنا چاہیں تو یہ بھی جائز ہے، البتہ ضروری ہے کہ سارے شرکا اپنی اپنی رقم جمع کرکے ایک شریک کو ہبہ کردیں اور وہ اپنی طرف سے قربانی کردے، اس طرح قربانی کا حصہ ایک کی طرف سے ہوجائے گا اور ثواب سب کو ملے گا۔ مسئلہ نمبر:۱۱؍ اگر قربانی کا جانور اس نیت سے خریدا کہ بعد میں کوئی مل گیا تو شریک کرلوں گا اور بعد میں کسی اور کو قربانی یا عقیقہ کی نیت سے شریک کیا تو قربانی درست ہے اور اگر خریدتے وقت کسی اور کو شریک کرنے کی نیت نہ تھی، بلکہ پورا جانور اپنی طرف سے قربانی کرنے کی نیت سے خریدا تھا تو اب اگر شریک کرنے والا غریب ہے تو کسی اور کو شریک نہیں کرسکتا اور اگر مالدار ہے تو شریک کرسکتا ہے، البتہ بہتر نہیں۔ ایک جانور قربانی کرنے کے لیے خریدا،اگر اس کے بدلے دوسرا حیوان دینا چاہے تو جائز ہے، مگر یہ لحاظ رکھنا ضروری ہے کہ دوسرا حیوان کم از کم اسی قیمت کا ہو، اگر اس سے کم قیمت کا ہو تو زائد رقم اپنے پاس رکھنا جائز نہیں، بلکہ صدقہ کرنا ضروری ہے۔ ہاں! اگر زبانی طور پر جانور کو متعین نہ کیا ہو، بلکہ یہ ارادہ کیا ہو کہ اگر اچھی قیمت میں فروخت ہورہا ہو تو فروخت کردیں گے۔ اس صورت میں اصل قیمت سے زائد رقم اپنے پاس رکھنے میں کوئی حرج نہیں۔
مسئلہ نمبر: ۶؍ قربانی کا جانور گم ہوا، اس کے بعد دوسرا خریدا، اگر قربانی کرنے والا امیر ہے تو ان دونوں جانوروں میں سے جس کو چاہے ذبح کرے، جب کہ غریب پر ان دونوں جانوروں کی قربانی واجب ہوگی۔ وضاحت:اگر کسی آدمی نے قربانی کے لیے جانور خریدا اور خریدنے کے بعد وہ جانور قربانی کرنے سے پہلے گم ہوجائے تو صاحب حیثیت آدمی پر قربانی کے لیے دوسرا جانور خریدنا ضروری ہے، کیونکہ اس پر قربانی شرعاً واجب تھی اور واجب ادا نہیں ہوا، جبکہ فقیر آدمی پر دوسرا جانور خریدنا اور قربانی کرنا لازم نہیں تھا، اس کے باوجود غریب نے دوسرا جانور بھی خریدلیا، اب اگر مالدار اور غریب ہر دو کا پہلا گم شدہ جانور مل جائے تو امیر پر صرف شرعی واجب (قربانی) کا ادا کرنا لازم ہے، جس جانور کو ذبح کردے کافی ہے، جب کہ غریب پر خود سے واجب کردہ جانوروں کی قربانی کرنا لازم ہے۔ اس کی تفصیل یوں ہے کہ امیر آدمی پر نصاب کی وجہ سے قربانی واجب تھی، اس نے وہ ادا کردی، اس کے حق میں جانور متعین نہیں ہوا تھا، اُسے اختیار ہے کہ جس جانور کو چاہے ذبح کردے، جبکہ غریب آدمی پر قربانی لازم نہیں تھی، غریب نے از خود جانور خرید کر اپنے پر قربانی کو لازم کرلیا اور جو جانور اس نے خریدا وہ بھی متعین ہوگیا، اب پہلا جانور جو غریب کے حق میں قربانی کے نام سے متعین ہوچکا، اگر وہ گم ہوجائے تو اس کے بدلے دوسری قربانی لازم نہ تھی، اس کے باوجود غریب نے دوسرا جانور خرید کر اپنے پر قربانی لازم کرلی، اس بنا پر فقیر آدمی پر دوسری قربانی بھی لازم ہوئی۔ لہٰذا غریب آدمی دونوں جانوروں کی قربانی کرے گا۔ بخلاف مالدار کے کہ اس پر صرف قربانی لازم ہے، جانور متعین نہیں ہے، دونوں جانوروں میں سے کسی ایک کی قربانی کردے تو کافی ہے۔
مسئلہ نمبر:۷؍ قربانی کے جانور میں اگر کئی شرکاء ہیں تو گوشت وزن کرکے تقسیم کریں۔
مسئلہ نمبر: ۸؍ ایصال ثواب کے لیے قربانی کاگوشت خود بھی کھا سکتا ہے اور دوسروں کو بھی کھلا سکتا ہے۔
مسئلہ نمبر: ۹؍ اگر کوئی شخص اپنی قربانی کا گوشت سارا کا سارا کسی اور کوکھلا دے، خود کچھ بھی نہ کھائے تو ایسا کرسکتا ہے۔ (کتاب الآثار)
مسئلہ نمبر: ۱۰؍ اگر کسی نے قربانی کی نذر مانی اور وہ کام ہوجائے تو قربانی واجب ہے، اس کے گوشت سے خود نہیں کھا سکتا، سارا فقراء اور مساکین کو کھلادے۔
مسئلہ نمبر: ۱۱؍ اگر کسی شخص کی ساری یا اکثر آمدنی حرام کی ہو تو اس کو اپنے ساتھ قربانی میں شریک نہیں کرنا چاہیے۔ اگر شریک کیا تو کسی کی قربانی نہیں ہوگی۔ ایسا شخص جس کی ساری کمائی حرام کی ہو، اس پر قربانی لازم نہیں، کیونکہ اس کا سارا مال واجب التصدق (بلانیتِ ثواب صدقہ کرنا ضروری) ہے۔ دوسرے یہ کہ اللہ تعالیٰ حرام مال سے کسی کا صدقہ قبول نہیں فرماتے، بلکہ وہاں صرف پاکیزہ مال سے کیا ہوا صدقہ وخیرات قبول ہوتا ہے۔
مسئلہ نمبر: ۱۲؍ بکری کے علاوہ دوسرے کسی جانور میں تمام شرکاء اپنا اپنا حصہ تقسیم کئے بغیر فقراء کو دینا چاہیں تو دے سکتے ہیں۔ البتہ اگر نذر کی قربانی ہو یا مرحوم کی وصیت کے تحت قربانی کررہے ہیں تو پھر تقسیم سے پہلے کسی فقیر کو دینا درست نہیں۔
مسئلہ نمبر: ۱۳؍ کسی نے مرتے وقت وصیت کی کہ میرے مال سے قربانی کی جائے تو اس قربانی کا سارا گوشت خیرات کرنا ضروری ہے، خود کچھ بھی نہ کھائے۔ ۹اللہ تعالیٰ امت مسلمہ کو قربانی کی روح اور حقیقت سمجھنے اور اس پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور ہماری یہ ظاہری قربانی حقیقی قربانی کے لیے پیش خیمہ ہو اور ہم اس ظاہری ومادی قربانی کی طرح اللہ کے حکم پر اپنی جان کی قربانی کے لیے بھی ہمیشہ تیار رہیں۔
فقط واللہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال: اگر آخری صف میں اکیلا انسان کھڑا ہو اور کوئی دوسرا اس کے ساتھ کھڑا نہ ہو تو کیا اس شخص کی نماز ہو جائے گی؟
جواب:۔ جماعت کی نماز کے دوران صف میں اکیلے نماز ادا کرنے سے حدیث میں منع کیا گیا ہے؛ لہٰذا اگلی صف مکمل ہوجانے کے بعد آنے والے نمازی کو چاہیے کہ اگر مزید نمازیوں کے آنے کی امید ہو تو دوسرے نمازی کے آنے کا انتظار کرے، لیکن اگر اور نمازیوں کے آنے کی توقع نہ ہو، یا نمازی کے انتظار میں رکعت نکل جانے کا اندیشہ ہو تو ایسی صورت میں اگلی صف سے کسی ایسے شخص کو اپنے پیچھے کھینچ لے جس کے بارے میں امید ہو کہ وہ مسئلہ سے واقف ہوگا، اور اپنی نماز نہیں توڑے گا، البتہ اگر اگلی صف میں کوئی ایسا شخص نہ ہو تو اس صورت میں وہ اکیلے ہی پچھلی صف میں کھڑے ہو کر جماعت میں شامل ہوجائے، بہر صورت ایسے شخص کی نماز ہوجائے گی، اور جماعت کے ثواب سے محروم نہ ہوگا۔
(۲) سوال:۔ حالت احرام میں دھوپ کا چشمہ استعمال کر سکتے ہیںیا نہیں؟
جواب:۔ محض زینت اختیار کرنے کے لئے نہ ہو تو لگا سکتے ہیں، کوئی حرج نہیں ہے۔
(۳) سوال:۔ بچے کی پیداش پر کتنی دیربعداذان دینی ضروری ہے؟
جواب:۔ نومولود بچے کو غسل دے کر پاک صاف کرنے کے فوراً بعد اس کے دائیں کان میں اذان اور بائیں کان میں اقامت کہنی چاہیے، بلاعذر شدید تاخیرنہیں کرنی چاہیے، تاکہ دنیا میں آنے کے بعد سب سے پہلا کلمہ جو بچے کے کان میں پڑے وہ اللہ کا نام ہو، اور اذان و اقامت کی تخصیص اس لیے ہے کہ بچے کے دل و دماغ میں نماز کی اہمیت جاگزیں ہو، اور دوسری وجہ یہ ہے کہ اذان سے شیطان بھاگتا ہے،اور حدیث میں ہے کہ شیطان ولادت کے وقت بچے کو ستاتا ہے، جس سے بچہ چلاتا ہے، پس ولادت کے فوراً بعد بچے کے کان میں اذان دینا اس لیے بھی ہے تاکہ شیطان بھاگ جائے اور بچے کو پریشان نہ کرسکے۔
(۴) سوال:۔ کیا قضا نماز با جماعت ادا کی جاسکتی ہے؟مثلًا دو لوگوں کی ظہر چھوٹ گئی تو کیا دونوں اکھٹا پڑھیں یا الگ الگ؟
جواب:۔ جی ہاں اگر ایک سے زائد افراد کی ایک ہی وقت کی نماز قضا ہوجائے اور وہ ایک جگہ پر قضا نماز پڑھ رہے ہوں تو انہیں قضا نماز باجماعت ہی پڑھنی چاہیے۔ رسول اللہؐ کی نمازیں جب غزوہ خندق کی انتہائی مشغولیت کی وجہ سے قضا ہوئیں تو آپؐ نے ان نمازوں کو باجماعت ہی ادا کیا۔نیز ایک اور موقع پر آپ ؐ نے صحابہ کی جماعت کے ساتھ قضا نماز پڑھی ہے۔
فقط واللہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال: کیا عام آدمی ترجمہ و تفسیر قرآن پڑھ سکتا ہے؟
جواب: عام آدمی کے لئے ترجمہ و تفسیر پڑھنے میں تو کوئی حرج نہیں، البتہ خود سے مطالعہ کرنے میں یہ احتیاط ضروری ہے کہ وہ تفسیر صحیح العقیدہ عالم ِدین کا لکھا ہوا ہو، اور اگر تفسیر پڑھتے ہو ئے کوئی اشکال ذہن میں آئے تو خود اس کا مطلب نکالنے کے بجائے علما ء کی طرف رجوع کیا جائے۔ اسی طرح قرآن کریم میں جو متشابہات ہیں ان کی کھوج میں نہ لگے اور صرف اپنے عمل کیلئے قرآن کو سمجھے۔
(۲) سوال: آج کل سوشل میڈیا پر ایک دعا ء گردش کر رہی ہے جس کے آخر میں’’بِحقِّ بِسمِ اللہِ الرّحمنِ الرّحیم‘‘آتا ہے، اُسے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب کیا جارہا ہے، کیا واقعی یہ دعاء نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے منقول ہے؟اگر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے منقول ہے تو اس کا حوالہ بتادیں؟
جواب: سوال میں آپ نے جس دعاء کے بعض الفاظ ذ کرکرکے اس کے بارے میں دریافت کیاہے، یہ دعاء درج ذیل تفصیل کے ساتھ عوام میں پھیلی ہوئی ہے:
’’ہمارے نبی نے فرمایا:جب بھی آپ کا کوئی مسئلہ حل نہ ہورہا ہو،کوئی کام نہ بن رہا ہو، اچانک سے آپ پر پریشانیاں آرہی ہوں، اچانک سے آپ کے ساتھ حادثے ہورہے ہوں، برے کام، برے خیالات آرہے ہوں، ایسی صورت میں اگر آپ ان تمام چیزوں سے بچنا چاہ رہے ہوں تو اول وآخر تین تین بار درودشریف کے ساتھ سو مرتبہ اس دعاء کی ایک تسبیح پڑھ لیاکریں: یَارَحْمَنُ یَارَحِیْمُ بِحقِّ بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ، یہ نبی کا عمل ہے، عملِ نبوی کہاجاتا ہے،نبی نے اس دعاء کو سکھایا ہے‘‘۔
کتبِ احادیث اور کتبِ اَدعیہ وغیرہ میں تلاش کے باوجود ہمیں مذکورہ الفاظ میں کوئی دعاء نہیں مل سکی، لہذا جب تک کسی معتبر سند سے اس کاثبوت نہ مل جائے، اسے نبی کریم کی طرف منسوب کرکے بیان کرنے سے احتراز کیاجائے۔ البتہ بطور دعا کے اس پر عمل میں حرج نہیں۔
(۳) سوال: اگر کسی سے کافی وقت کی نمازیں قضا ہو گئی ہوں اور اس کو مسجد الحرام (مکہ مکرّمہ، مدینہ منورہ) میں اس نمازوں کو ادا کرنے کا موقع مل جائے تو تب بھی اتنی ہی نمازیں ادا کرے جتنی قضا ہوئی ہوں یا وہاں کچھ رعایت ہو سکتی ہے؟
جواب: قضا تو اتنی ہی نمازیں کرنی پڑیں گی جو کہ واجب الادا ہیں البتہ مکان کی فضیلت سے ثواب میں اضافہ کی امید ہے۔
(۴) سوال: کیا حاجی پر قربانی فرض ہے؟ کیا اس کو دو قربانی کرنی ہوگی یا ایک ہی قربانی؟ میرے والد صاحب نے حج پر جانے سے پہلے اپنی طرف سے قربانی کروانے کے لیے ہمیں پیسہ دیا۔ کیا ایسا کرنا درست ہے؟
جواب: جس شخص کا حج تمتع یا قران ہو اس پر حج کی وجہ سے قربانی واجب ہے اور اگر وہ صاحب نصاب ہے اور مکہ مکرمہ یا مدینہ طیبہ میں پندرہ دن کے قیام کی نیت کرلے تو اس پر عید کی بھی قربانی واجب ہے، اس قربانی کے بارے میں اختیار ہے خواہ مکہ مکرمہ یا مدینہ منورہ میں کرائے یا اپنے وطن میں کرائے، آپ کے والد صاحب نے اگر حج پر جانے سے پہلے قربانی کرانے کے لیے آپ کو پیسہ دیا ہے تو آپ ان کی جانب سے مالی قربانی کرادیں۔ حج والی قربانی یہاں نہیں ہوسکتی وہ منی ہی میں ہوگی۔
فقط واللہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال: نماز کی حالت تھوک یا بلغم آئے تو کیا کرے؟
جواب: اگر دورانِ نماز بلغم آجائے اور اس کو نگلنا ممکن ہو تو نگل لینے میں مضائقہ نہیں ہے، اگر بار بار بلغم آئے تو ہرمرتبہ نگل لینے میں بھی کوئی حرج نہیں ہے۔
(۲) سوال: حضرت مفتی صاحب معلوم یہ کرنا تھا کہ حاجی حضرات جو حج کے سفر پر جا رہے ہیں وہ برادری کا رشتہ داروں کا کھانا کرنا چاہتے ہیں توحضرت انکا کھانا کرنا کیسا ہے صحیح ہے یاغلط ہے اس کھانے کی کہاں تک گنجائش ہے؟
جواب: فی نفسہ کھانا کھلانے میں کوئی حرج نہیں۔لیکن حج کے عنوان پر سب کو بلانا اور یہ ایک رسم بن جاتی ہے۔جس کو پورا کرنا پھر ضروری سمجھا جاتا ہے۔اس لیے دعوت نہ کرے تو بہتر ہے۔
(۳) سوال: حضرت ایک مسئلہ ہے جو کافی ٹائم سے پریشان کر رہا ہے، جب کسی شخص کا انتقال ہوجاتاہے تو اس کو غسل کب دیا جائے، مثال کے طور پر کسی کا انتقال ہوا مغرب کے بعد اس کی تدفین ہونی ہے صبح فجر کے بعد، تو اب غسل اور کفن کب کرایا جائے، مغرب کے بعد یا فجر کے بعد؟
جواب: میت کی تجہیز و تکفین وغیرہ میں جلدی کرنا سنت ہے اس لیے میت کے انتقال کے بعد فوراً اس کے کفن دفن کی تیاری میں لگ جانا چاہئے، اور جب غسل و کفن کا انتظام ہوجائے تو فوراً غسل دے دینا چاہئے اور اس کے بعد نماز جنازہ پڑھ کر جلد دفنا دینا چاہئے۔
(۴) سوال:حضرت سوال یہ ہے قبرستان میں کچھ درخت ہیں ان درختوں کو بیچ کر عید گاہ میں پیسا لگا دیا اب کچھ لوگوں کا کہنا ہیں کہ قبرستان کا جو روپیہ تھا اس کو عیدگاہ میں لگانا درست نہیں ہے ؟
جواب: اگر قبرستان موقوفہ ہے تو اس درخت کے پیسے عیدگاہ میں لگانا شرعا درست نہیں ہے اور اگر وہ قبرستان کسی کی ملکیت میں ہے تو مالک سے پوچھ کر عید گاہ میں اس کے پیسے دیے جا سکتے ہیں۔
(۵) سوال: ایک صاحب نے مسجد میں اذان دی اور دوسری مسجد چلے گئے تو دوسری مسجد میں بھی اذان نہیں ہوئی تھی یعنی کوئی بھی نہیں تھا، تو کیا اب وہ صاحب دوسری مسجد میں بھی اذان دے سکتے ہیں؟ کوئی حرج تو نہیں؟
جواب: بوقت ضرورت دوسری مسجد میں بھی اذان دے سکتے ہیں بہتر یہ ہے کہ جس مسجد میں اذان دی ہو تو اسی میں نماز ادا کریں بلا ضرورت ایسا کرنا مکروہ ہے۔
فقط واللہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال: عورت کی عدت کی مدت پوری ہونے کے بعد دعوت کرنی ضروری ہے یا نہیں؟
جواب: عدت کی تکمیل پر کوئی خاص عمل دعوت کرنا یا معتدہ کو تحائف دینا از روئے شرع لازم نہیں، بلکہ مباح عمل ہے، پس اگر کوئی خوشی سے تحفہ دے یا دعوت کرے تو حرج نہیں، تاہم اگر اس عمل کو لازمی سمجھا جائے یا اس کا رواج ہو تو ایسا رواج واجب الترک ہوگا۔
(۲) سوال: کیا مرد کے لئے لال کپڑا پہننا حرام ہے ؟
جواب: گاڑھا سرخ، شوخ گلابی اور جو رنگ زنانے شمار ہوتے ہیں ان رنگوں کے کپڑے مردوں کے لیے مکروہ تنزیہی ہیں۔
(۳) سوال: قبلہ کے رخ سے ہٹ کر نماز ادا کرلی، بعد میں معلوم ہوا کہ قبلہ کا رخ دوسرا ہے، تو نماز ہوئی یا نہیں؟
جواب: اگر کسی کو قبلہ کی سمت معلوم نہ ہو،تو اگر نزدیک میں کوئی موجود ہو،تو اس سے معلوم کرے،اور کوئی بتانے والا بھی نہ ہو توتحری(یعنی قبلہ معلوم کرنے میں حد درجہ کی سوچ بچار) کرکے جس طرف قبلہ کا گمان ہو اس طرف منہ کر کے نماز پڑھ لے،تو اس کی نماز درست جائے گی، اگرچہ بعد میں یہ معلوم ہو کہ اس نے غلط سمت کی طرف نماز پڑھی ہے، لیکن اگر بغیر تحری کے نماز پڑھ لی تواس کی نماز نہیں ہوگی اور دوبارہ لوٹانا ضروری ہے۔ الا یہ کہ نماز صحیح سمت میں پڑھی ہو۔
(۴) سوال: کیا شوال کے چھ روزے رکھنے کے لئے عید کے اگلے دن کا روزہ رکھنا ضروری ہے؟
جواب: پورے شوال کے مہینے میں چھ روزوں کی فضیلت وارد ہوئی ہے، یہ روزے عید کے دوسرے دن سے شروع کرنا لازمی نہیں ہے، بلکہ شوال کے مہینہ میں کبھی بھی رکھ سکتا ہے، چاہے لگاتار چھ روزے ایک ساتھ رکھے اور چاہے تو الگ الگ کر کے رکھے۔
(۵) سوال: نماز فجر کی اذان کے بعد کچھ لوگ قرآن کی تلاوت اور ذکر میں لگے رہتے ہیں بعد میں آنے والوں میں سے کچھ لوگ آواز سے سلام کرتے ہیں اس وقت کوئی جواب دیتا ہے اور کوئی نہیں دیتا تو کیا ایسی صورت میں جواب نہ دینے والا گناہ گار ہوگا اور مسجد میں آکر سلام کرنا چاہیے یا نہیں؟
جواب: مسجد میں موجود لوگوں کو سلام کرنا چاہیے۔ جو آدمی تلاوت قرآن میں مشغول ہو اس کے لیے سلام کا جواب دینا واجب نہیں ہے، اگر تلاوت روک کر سلام کا جواب دے تو جائز ہے۔
فقط واللہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال: کیا رمضان کے آخری عشرہ میں اعتکاف کرنا بہتر ہے یا تبلیغ جماعت میں جانا بہتر ہے؟اگر دونوں کو الگ سے کرنے کے لیے میرے پاس وقت نہ ہو تو کیا میں ان میں سے صرف ایک پر عمل کرسکتا ہوں؟
جواب: رمضان کے اخیر عشرہ میں اعتکاف کرنا سنت ہے اور تبلیغی جماعت میں جانا سنت نہیں، ایک مباح اور جائز کام ہے، ظاہر ہے کہ سنت کو ترجیح دی جائے گی، جماعت میں جانے کے لیے پورا سال پڑا ہوا ہے جب چاہیں جاسکتے ہیں۔ ہاں اگر جماعت میں ہوتے ہوئے اعتكاف كی كوئی شكل بن جائے تو نورٌ علي نورٌ۔
(۲) سوال: کچی قبر پر (جو کہ تازہ بنی ہو ) اس کو بارش سے بچانے کے لیے اس پر پلاسٹک ڈالنا شریعت میں اس کی کیا حیثیت ہے؟
جواب: قبر تازہ بنی ہو اور بارش ہورہی ہو یا بارش کا امکان ہو تو وقتی طور پر قبر پرپلاسٹک ڈالنا؛ تاکہ بارش کی وجہ سے مٹی پانی میں بہہ نہ جائے، درست ہے، تاہم مستقل طورپر ایسا کرنا درست نہیں۔
اگر بارش کی وجہ سے مٹی کے پانی میں بہہ جانے کا اندیشہ ہوتو اصل قبر کو چھوڑ کر اطراف سے پختہ کرنا یا اطراف میں اینٹوں کی باڑ لگانا اس طرح کہ میت کے محاذ (برابری) میں نیچے سے اوپر تک قبر کچی رہے، جائز اور درست ہے، یعنی میت کا جسم چاروں جانب سے مٹی کے اندر رہے، تاہم اس صورت میں بہتر یہ ہے کہ آگ پر پکی ہوئی اینٹیں استعمال نہ کی جائیں۔ (کفایت المفتی ، 4/50) اور اگر قبر کچی ہو اور بارش میں بہہ جائے یا بیٹھ جائے تو بارش کے بعد اس پر مٹی ڈال کر کوہان نما کردیا جائے، البتہ بالشت سے زیادہ اسے اونچا نہ کیا جائے۔
(۳) سوال: لیلة القدر كی رات عبادت كرنے پر ایك ہزار مہینوں كی عبادت كا ثواب ملتا ہے ایسا میں نے سنا ہے تو كیا اگر كوئی گناہ كرتا ہے تو ایك ہزار مہینوں كا ہی ملے گا؟
جواب: آپ نے ٹھیك سنا ہے۔ قرآن كریم میں اللہ تعالی كا ارشاد ہے (لَیلَةُ القَدرِ خَیرٌ مِّن اَلفِ شَہرٍ) مقام کے تقدس اور وقت کی عظمت وبابرکت ہونے کے اعتبار سے برائی کا گناہ اور اس کی قباحت بھی بڑھ جاتی ہے، تاہم برائی کے بارے میں ستر کی صراحت نظر سے نہیں گذری۔
(۴) سوال:دانت میں درد کی وجہ سے دوا كی كلی كرنے سے روزے كا حكم كیا ہوگا؟
جواب: نہیں ٹوٹے گا ، البتہ اگر دوا کا کوئی جز حلق میں چلا گیا تو روزہ ٹوٹ جائے گا، اس لیے بغیر سخت مجبوری کے روزہ کی حالت میں دوا كی كلی وغیرہ بھی نہ كی جائے۔
(۵) سوال: روزہ کی حالت میں جب ہم مسواک کرتے ہیں تو لعاب دہن مسواک کے مزاہ کو اور بڑھا دیتاہے، اگر ہم اسے نگل جائیں یا یہ از خود گلے کے اندر چلاجائے تو کیا اس سے روزہ ٹوٹ جائے گا؟
جواب: صورت مسئولہ میں روزہ نہ ٹوٹے گا ، ہاں اگر لعاب کی مقدار اتنی ہو کہ جس کو عموماً زیادہ کہا جاتا ہے تو ٹوٹ جائے گا۔
فقط واللّہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال:مفتی صاحب میرے دانت میں بہت ہے تو کیا میں روزہ توڑ سکتا ہوں؟
جواب: اگر ایسا درد ہو کہ روزہ نہ توڑنے کی وجہ سے بیماری بڑھنے کا یا تندرست ہونے میں تاخیر کا یا دانت ضائع ہوجانے کا خطرہ ہو تو روزہ توڑنا جائز ہے۔ صرف قضا لازم ہوگی، کفارہ نہیں۔ البتہ معمولی درد یا وہم کی بنا پر روزہ توڑنا جائز نہیں ہے اور توڑنے کی صورت میں قضا کے ساتھ کفارہ بھی لازم ہے۔
(۲) سوال: اگر کسی بندے کے پاس گھر مکان وغیرہ سب کچھ ہو مگر اس وقت اس کے حالات خراب ہوں تو کیا اس کو زکوۃ کی رقم ہدیہ وغیرہ کہہ کر دے سکتے ہیں؟
جواب: زکاۃ دینے کے لیے بتلانا ضروری نہیں، ہدیہ کے نام سے بھی دے سکتے ہیں، مگر یہ ضروری ہے کہ وہ صاحب نصاب نہ ہوں، یعنی بقدر نصاب ان کے پاس نقد روپیہ سونا اور چاندی موجود نہ ہو، اگر 52.5تولہ چاندی کی قیمت کے بقدر ان کے پاس سونا چاندی نقد روپیہ موجود رہا تو انہیں زکاۃ دینا جائز نہیں ہوگا۔
(۳) سوال: ایک شخص نے بینک سے پچاس لاکھ کا لون لیا ہے ہر تین مہینے میں 50,000 کی قسط جمع کرنی ہے۔ پوچھنا یہ ہے کہ یہ شخص جب زکوۃ ادا کرے گا تو کیا یہ قرض اپنے سرمایہ سے منہا کرے گا یا نہیں؟
جواب: اس صورت میں اس کے مال سے قرض کی مقدار نکالنے کے بعد، اگر بقدر نصاب مالیت بچتی ہے، تو اس بچت پر زکوۃ واجب ہوگی، چاہے قرض ادا کرے یا نہ کرے، البتہ اگر قرض کی مقدار نکالنے کے بعد نصاب کے برابر مالیت نہیں بچتی، تو اس پر زکوۃ واجب نہیں ہے۔
(۴) سوال: ایک شخص کی تاریخِ زکوۃ یکم رمضان تھی لیکن کسی وجہ سے وہ حساب نہیں لگا سکا اور ۲۵؍ رمضان المبارک ہو گئی تو اب وہ زکوۃ کس طرح ادا کرے گا؟ یکم رمضان کے حساب سے یا ۲۵؍ رمضان کے حساب سے؟
جواب: زکات ادا کرنے میں بلاعذر تاخیر کرنا مکروہ ہے، تاہم تاخیر سے زکات ادا کرنے کی صورت میں واجب ہونے والی مقدار ہی ادا کی جائے گی، اس سے زائد ادا کرنا لازم نہیں۔
(۵) سوال: صدقہ فطر عید سے پہلے رمضان میں جس وقت چاہے ادا کرلیا جائے، البتہ رمضان سے پہلے ادا نہیں کرنا چاہیے۔
جواب: فرض غسل میں اگر کوئی شخص ناک میں پانی ڈالنا یا کلی کرنا بھول جائے تو یاد آنے پر جو فرض رہ گیا ہے اس کو کرلے، یعنی ناک میں پانی ڈال لے یا کلی کرلے،اس سے غسل ہوجائے گا، از سرِ نو پورے غسل کے اعادہ کی ضرورت نہیں ہے۔
(۶) سوال: غیر مسلم سے تحفہ میں ملی ہوئی رقم کا مصرف کیا ہے؟
جواب: غیر مسلم کا تحفہ قبول کرنا اور استعمال کرنا جائز ہے، الا یہ کہ ایسی کوئی بات معلوم ہو جائے جو مسلم کے لئے جائز نہ ہو۔
فقط واللّہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال: روزے کی حالت میں عورتوں کے لئے لپ اسٹک لگانا کیسا ہے؟ یا رمضان کے بعد میں بھی عورتوں کے لئے لپ اسٹک لگانا جائز ہے یا نہیں اس کی شرعی حقیقت کیا ہے؟
جواب: لپ اسٹک کے اجزاء کا منہ میں جانے کا خطرہ رہتا ہے؛ لہذا روزہ میں لپ اسٹک لگانے سے اجتناب کرنا چاہیے۔ لپ اسٹک لگانے کے بارے میں یہ ہے کہ اگر کوئی حرام یا ناپاک چیز کی آمیزش نہ ہو تو استعمال کرنا جائز ہے، اگر تحقیق سے ثابت ہو جائے کہ کسی لپ اسٹک میں حرام اجزاء شامل ہیں تو اس کا لگانا جائز نہیں ہوگا۔ واللہ اعلم
(۲) سوال: نماز میں سورتوں کی ترتیب آگے پیچھے ہو جائے تو سجدہ سہو لازم ہوجاتا ہے یا نہیں؟
جواب: نماز میں قرأت کے دوران سورتوں کی ترتیب کی رعایت رکھنا قرأت کے واجبات میں سے ہے، نماز کے واجبات میں سے نہیں ہے، فرض نمازوں میں قصداً قرآن مجید کی ترتیب کے خلاف قراء ت کرنا مکروہِ تحریمی ہے، مثلاً پہلی رکعت میں سورہ کافرون اور دوسری رکعت میں سورہ کوثر پڑھی گئی تو قصداً پڑھنے کی صورت میں کراہت کے ساتھ نماز ادا ہو جائے گی، اور اگر سہواً یا غلطی سے ترتیب کے خلاف پڑھا تو نماز بلا کراہت درست ہو جائے گی، لیکن دونوں صورتوں میں سے کسی میں بھی سجدہ سہو واجب نہیں ہوگا۔
(۳)سوال: امام جب رکوع سے واپس آتے ہیں تو وہ ربنا لک الحمد پڑھیں گے یا نہیں؟
جواب: امام کے لیے حکم یہ ہے کہ وہ صرف سمع اللّٰہ لِمن حمدہ پڑھے اور رَبَّنا لک الحمدمقتدی پڑھیں گے، البتہ اگر امام بھی ربنا لک الحمدپڑھ لے تو اس سے نماز میں کوئی خرابی نہیں آئے گی۔ واللہ اعلم
(۴) سوال: رکوع اور سجدہ میں مقتدی کی تسبیحات مکمل نہ ہو تو کیا مقتدی امام کی اتباع کرے گا؟
جواب: مقتدی اگر کسی سنت یا مستحب کی ادائیگی میں مصروف ہو اور امام دوسرے رکن میں منتقل ہو جائے، تو مقتدی اس سنت یا مستحب کو چھوڑ کر امام کی اتباع کرے گا، مثلاً: مقتدی رکوع، سجدے کی تسبیحات میں مصروف ہو اور امام رکوع اور سجدے سے کھڑا ہو جائے، تو ایسی صورت میں مقتدی کو تسبیحات چھوڑ کر امام کی اتباع کرنا لازم ہے۔ واللہ اعلم
(۵) سوال: مفتی صاحب سحری میں آنکھ نہ کھلے تو صبح روزے کی نیت کس وقت تک کر سکتے ہیں؟
جواب: نیت دِل کے ارادے کا نام ہے اور رمضان کے مہینے میں روزے کی نیت کرنا ضروری ہے، دل میں ارادہ کر لینا بھی کافی ہے، بہرحال اس نیت کے استحضار کے لیے اگر زبان سے بھی نیت کر لیں تو بہتر ہے، نیز فقہاء نے لکھا ہے کہ رمضان کے مہینے میں رات ہی سے نیت کر لینا مستحب ہے اور اگر رات کو نیت نہ کر سکا یا بھول گیا تو نصفِ نہار شرعی سے پہلے پہلے روزے کی نیت کر سکتے ہیں۔نصفِ نہار شرعی سے مراد یہ ہے کہ اگر صبح صادق کے طلوع اور سورج کے غروب کے وقت کو دو حصوں میں تقسیم کیا جائے تو اس کے درمیانی نقطے کو نصفِ نہارِ شرعی کہتے ہیں، اس وقت سے پہلے رمضان کے روزے کی نیت کرنا ضروری ہے۔
فقہاء نے لکھا ہے کہ رمضان المبارک میں روزے کے ارادے سے سحری کرنا بھی نیت کے قائم مقام ہے۔ واللہ اعلم
(۶) سوال: مفتی صاحب! روزہ کن کن چیزوں باتوں سے ٹوٹ جاتا ہے؟ موٹی موٹی چیزیں بتادیں۔
جواب: روزہ بہت ساری چیزوں سے ٹوٹ جاتا ہے،ان میں سے چند چیزیں مندرجہ ذیل ہیں:
(1) کان اور ناک میں دوا ڈالنا۔
(2) قصداً منہ بھر قے کرنا۔
(3) کلی کرتے ہوئے حلق میں پانی چلا جانا۔
(4) عورت کو چھونے سے انزال ہوجانا۔
(5) کوئی ایسی چیز نگل جانا، جو عادۃً کھائی نہیں جاتی، جیسے لکڑی، لوہا، کچا گیہوں کا دانہ وغیرہ۔
(6) لوبان یا عود وغیرہ کا دھواں قصداً ناک یا حلق میں پہنچانا۔
(7) بھول کر کھا پی لیا اور یہ خیال کیا کہ اس سے روزہ ٹوٹ گیا ہوگا، پھر قصداً کھا پی لیا۔
(8) رات سمجھ کر صبح صادق کے بعد سحری کھالی۔
(9) دن باقی تھا، مگر غلطی سے یہ سمجھ کر کہ آفتاب غروب ہوگیا ہے، روزہ افطار کرلیا۔
ان سب چیزوں سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے، مگر صرف قضا واجب ہوتی ہے، کفارہ لازم نہیں ہوتا۔
(10) جان بوجھ کر بیوی سے صحبت کرنے یا کھانے پینے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے، قضاء اور کفارہ دونوں لازم ھوتے ہیں۔
کفارہ یہ ہے کہ ایک غلام آزاد کرے، ورنہ ساٹھ روزے متواتر رکھے، بیچ میں ناغہ نہ ہو، ورنہ پھر شروع سے ساٹھ روزے پورے کرنے پڑیں گے اور اگر روزہ کی بھی طاقت نہ ہو تو ساٹھ مسکینوں کو دونوں وقت پیٹ بھرکر کھانا کھلاے۔ آج کل شرعی غلام یا باندی کہیں نہیں ملتے، اس لیے آخری دو صورتیں متعین ہیں۔
فقط واللّہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال: جماعت کے ساتھ وتر کی نماز میں مقتدی کی دعاء قنوت پوری نہیں ہوئی اور امام صاحب رکوع میں چلے گئے ، تو مقتدی اس صورت میں کیا کرے؟
جواب: اگر وتر کی نماز میں امام مقتدی کی دعائے قنوت مکمل ہونے سے پہلے رکوع میں چلا جائے تو مقتدی کے لیے امام کی اقتدا کرتے ہوئے فوراً رکوع میں جانا ضروری ہے، مقتدی جس قدر بھی دعائے قنوت پڑھ لے واجب ادا ہوجائے گا۔
(۲) سوال: رمضان میں اگر کوئی شخص تنہا تراویح پڑھے تو کیا وہ وتر جہراً پڑھ سکتا ہے؟
جواب: منفرد کے ذمے جہری نمازوں میں چوں کہ مقتدیوں کو قراء ت سنانا مطلوب نہیں ہوتا، لہذا امام کی طرح بلند قراء ت کرنے کی شرعًا ضرورت نہیں، البتہ قدرے جہر کرسکتا ہے، جس سے دوسرے کے آرام یا معمول میں خلل نہ ہو۔
(۳) سوال: مفتی صاحب میں حافظ قرآن ہوں اور میرے دوست وغیرہ مجھ سے مسائل معلوم کرتے ہیں، اور میں انہیں فتاویٰ محمودیہ کتاب المسائل اور مسائل رفعت قاسمی اور دارالعلوم دیوبند کی ویب سائٹ سے مسائل دیکھ کر بتا دیتا ہوں کیا میرا یہ کرنا صحیح ہے؟
جواب: فتاویٰ کی کتابوں میں بسااوقات ایک جگہ مسئلہ مطلق ذکر کیا جاتا ہے جب کہ دوسری جگہ اس کے قیود و شرائط ذکر کیے جاتے ہیں اس لئے غیر عالم کے لئے محض اردو فتاویٰ دیکھ کر مسئلہ بتانا خلاف احتیاط ہے، بلکہ وہ پوچھنے والے کو معتبر عالم کے پاس بھیج دے یا خود کسی معتبر عالم سے مسئلہ معلوم کرکے بتادے۔
(۴) سوال: لیٹ کر قرآن مجید سننا یا موبائل فون کی اسکرین پر سے لیٹ کر پڑھنا درست ہے یا نہیں؟
جواب: لیٹ کر قرآنِ کریم کی تلاوت سننے اسی طرح لیٹ کر قرآنِ کریم پڑھنے کی گنجائش ہے خواہ اصل قرآن (مصحف) سے دیکھ کر پڑھے، خواہ موبائل کی اسکرین سے؛ البتہ اس وقت ادباً اپنے دونوں پاؤں کو سمیٹ لینا چاہئے۔
(۵) سوال: عورت کا ایام مخصوصہ میں ذکر و اذکار اور تلاوت کا کیا حکم ہے ؟
جواب: عورت کے لئے ایام مخصوصہ میں قرآن پاک کی تلاوت اور بلاحائل (بغیر کسی موٹے کپڑے وغیرہ کے ) اسے چھونا بھی جائز نہیں ہے۔ ہاں اس حالت میں عورت کے لیے ذکر واذکار کرناجائزہے،مثلاً درود پاک،استغفار، کلمہ طیبہ،یا کوئی اور وظیفہ پڑھنا یا قرآن مجید میں جو دعائیں آئی ہیں ان کو دعاء کی نیت سے پڑھنا درست ہے۔
فقط واللّہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال: اگر بس میں یا ٹرین میں سفر کرتے ہوئے کھڑے ہونے کی جگہ نہ ہو تو بیٹھ کر نماز پڑھنا کیسا ہے؟
جواب: اگر آپ قیام پر قادر ہوتے ہوئے ٹرین میں کھڑے ہوکر نماز پڑھ سکتے ہیں تو بیٹھ کر پڑھنا جائز نہیں ہاں اگر بہت زیادہ بھیڑ بھاڑ کی وجہ سے کھڑے ہوکر نماز پڑھنا ممکن نہ ہو تو ایسی صورت میں جس طرح بھی ممکن ہو نماز پڑھ لیں تاکہ نماز چھوڑنے کا گناہ نہ ہو اور بعد میں اس نماز کا اعادہ کرلیں۔
’’بس‘‘ کے بارے میں ذرا تفصیل ہے کہ اگر شہر سے باہر لمبا سفر ہو اور بس ڈرائیور کہنے کے باوجود بس نہ روکے اور نماز کا وقت نکل رہا ہو، تو دیکھا جائے گا کہ اگر بس کے اندر قبلہ رُخ ہوکر قیام، رکوع اور سجدے کے ساتھ نماز ادا کی جاسکتی ہے تو اس طرح نماز ادا کرے۔ چنانچہ اگر بس قبلہ رخ چل رہی ہو یا مخالف سمت جارہی ہو اور سیٹوں کے درمیان فاصلہ ہو تو قیام، رکوع اور سجود کے ساتھ نماز ادا کی جاسکتی ہے، اس صورت میں اگرقیام(کھڑے ہونے) کے لیے سہارا لینا پڑے تو اس کی اجازت ہوگی، اگرپورے قیام کے دوران سہارا لینا پڑے اور ہاتھ نہ باندھ سکے تب بھی قیام نہ چھوڑے، سہارا لے کرقیام، رکوع اورسجدے کے ساتھ نماز ادا کرے۔ اگر بس کے زیادہ حرکت کرنے یاچکرآنے کی وجہ سے قیام نہ کرسکے تواسی راہ داری میں بیٹھ کربس کے فرش(زمین) پرسجدہ کرتے ہوئے نماز اداکرے۔
سوال: ظہر کی سنت موکدہ اگر ظہر سے پہلے نہ پڑھی ہو تو نماز کے بعد پڑھی جائینگی یا نہیں؟
جواب: اگر کسی شخص کی ظہر کی چار رکعت سنتِ مؤکدہ رہ گئی ہوں اور وہ امام کے ساتھ فرض نماز میں شامل ہو گیا ہو تو ایسے شخص کو چاہیے کہ وہ فرض نماز سے فارغ ہو کر پہلے دو رکعت سنتِ مؤکدہ ادا کرے، اس کے بعد چھوٹی ہوئی چار رکعت سنت ادا کرے۔
سوال: میرے والد صاحب کے انتقال کے وقت گھر میں میت پر کزن آ جا رہے تھے میں نے ابو کی میت کے پاس بیٹھ کر حجاب کیا ہوا تھا،میری بھابھیاں طعنے دیتی ہیں کہ اس نے حجاب کیوں کیا تھا،راہنمائی فرمائیں کہ ایسے حالات میں جہاں ابو کی میت پر غیر محرم بھی چکر لگا رہے تھے حجاب کرنا ضروری تھا یا غیر ضروری؟
جواب: سائلہ کا اپنے والد کے انتقال کے موقع پر غیر محرم لوگوں کے آنے جانے کی وجہ سے چہرہ کا پردہ کرناصحیح اور ضروری تھا،سائلہ کی بھابھیوں کا اس عمل پر طعنہ دینا غلط اورقابل مؤاخذہ عمل ہے،جس پر ان کو توبہ و استغفار کرنا چاہیے۔
سوال: کیا اللہ کے علاوہ کسی اپنی محبوب چیز کی قسم کھائی جا سکتی ہے؟ اگر کھائی جا سکتی ہے تو کس حدیث سے ثابت ہے؟
جواب: بلاضرورت قسم کھانا پسندیدہ عمل نہیں ہے، اگر کوئی ضرورت یا مجبوری ہو، تو صرف اللہ تبارک وتعالیٰ کے نام کی ہی قسم اٹھانا جائز ہے، اللہ تعالیٰ کے علاوہ کسی بھی چیز کی قسم کھانا جائز نہیں ہے، اگرچہ وہ کتنی ہی محبوب چیز ہی کیوں نہ ہو، احادیثِ مبارکہ میں اللہ تعالیٰ کے علاوہ کسی کی قسم اٹھانے سے منع کیا گیا ہے، اگر کوئی شخص اللہ تعالیٰ کے علاوہ کسی کی قسم اٹھا لے تو وہ قسم درست ہی نہیں ہوتی اور ایسی قسم توڑنے کی صورت میں کوئی کفارہ بھی لازم نہیں ہوتا، تاہم اللہ تعالیٰ کے علاوہ کسی چیز کی قسم کھانے پر توبہ و استغفار کرنا چاہیے۔
فقط واللّہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال: لڑكی اور لڑكا ایك جگہ رہ رہے تھے اور زنا كی وجہ سے حمل ٹھہر گیا ہے كیا اس لڑكی اور لڑكے كا نكاح آپس میں ہوسكتا ہے؟ اور اگر كسی نے انجانے میں پڑھا دیا تو كیا حكم ہے؟
جواب: یہ اچھا ہوا دونوں کا آپس میں نکاح ہوگیا، یہ دونوں نکاح کے بعد لڑکی کے حاملہ ہونے کے باوجود بھی آپس میں ہمبستری کرسکتے ہیں، کسی جانور کے ساتھ اپنی خواہش پوری کرنے کی لڑکے کو ضرورت نہیں یہ تو حرام کام ہے، نکاح ہوجانے کے بعد دونوں آپس میں مل سکتے ہیں، البتہ وہ حمل جو کہ زنا کا ہے لہٰذا جو بچہ (نکاح کے بعد ۶ماہ سے پہلے(ن))پیدا ہوگا وہ ناجائز بچہ کہلائے گا، اس کے بعد جو بچہ پیدا ہوگا وہ جائز ہوگا، زنا کا نہ ہوگا۔
’’بس‘‘ کے بارے میں ذرا تفصیل ہے کہ اگر شہر سے باہر لمبا سفر ہو اور بس ڈرائیور کہنے کے باوجود بس نہ روکے اور نماز کا وقت نکل رہا ہو، تو دیکھا جائے گا کہ اگر بس کے اندر قبلہ رُخ ہوکر قیام، رکوع اور سجدے کے ساتھ نماز ادا کی جاسکتی ہے تو اس طرح نماز ادا کرے۔ چنانچہ اگر بس قبلہ رخ چل رہی ہو یا مخالف سمت جارہی ہو اور سیٹوں کے درمیان فاصلہ ہو تو قیام، رکوع اور سجود کے ساتھ نماز ادا کی جاسکتی ہے، اس صورت میں اگرقیام(کھڑے ہونے) کے لیے سہارا لینا پڑے تو اس کی اجازت ہوگی، اگرپورے قیام کے دوران سہارا لینا پڑے اور ہاتھ نہ باندھ سکے تب بھی قیام نہ چھوڑے، سہارا لے کرقیام، رکوع اورسجدے کے ساتھ نماز ادا کرے۔ اگر بس کے زیادہ حرکت کرنے یاچکرآنے کی وجہ سے قیام نہ کرسکے تواسی راہ داری میں بیٹھ کربس کے فرش(زمین) پرسجدہ کرتے ہوئے نماز اداکرے۔
سوال: ظہر کی سنت موکدہ اگر ظہر سے پہلے نہ پڑھی ہو تو نماز کے بعد پڑھی جائینگی یا نہیں؟
جواب: اگر کسی شخص کی ظہر کی چار رکعت سنتِ مؤکدہ رہ گئی ہوں اور وہ امام کے ساتھ فرض نماز میں شامل ہو گیا ہو تو ایسے شخص کو چاہیے کہ وہ فرض نماز سے فارغ ہو کر پہلے دو رکعت سنتِ مؤکدہ ادا کرے، اس کے بعد چھوٹی ہوئی چار رکعت سنت ادا کرے۔
سوال: میرے والد صاحب کے انتقال کے وقت گھر میں میت پر کزن آ جا رہے تھے میں نے ابو کی میت کے پاس بیٹھ کر حجاب کیا ہوا تھا،میری بھابھیاں طعنے دیتی ہیں کہ اس نے حجاب کیوں کیا تھا،راہنمائی فرمائیں کہ ایسے حالات میں جہاں ابو کی میت پر غیر محرم بھی چکر لگا رہے تھے حجاب کرنا ضروری تھا یا غیر ضروری؟
جواب: سائلہ کا اپنے والد کے انتقال کے موقع پر غیر محرم لوگوں کے آنے جانے کی وجہ سے چہرہ کا پردہ کرناصحیح اور ضروری تھا،سائلہ کی بھابھیوں کا اس عمل پر طعنہ دینا غلط اورقابل مؤاخذہ عمل ہے،جس پر ان کو توبہ و استغفار کرنا چاہیے۔
سوال: کیا اللہ کے علاوہ کسی اپنی محبوب چیز کی قسم کھائی جا سکتی ہے؟ اگر کھائی جا سکتی ہے تو کس حدیث سے ثابت ہے؟
جواب: بلاضرورت قسم کھانا پسندیدہ عمل نہیں ہے، اگر کوئی ضرورت یا مجبوری ہو، تو صرف اللہ تبارک وتعالیٰ کے نام کی ہی قسم اٹھانا جائز ہے، اللہ تعالیٰ کے علاوہ کسی بھی چیز کی قسم کھانا جائز نہیں ہے، اگرچہ وہ کتنی ہی محبوب چیز ہی کیوں نہ ہو، احادیثِ مبارکہ میں اللہ تعالیٰ کے علاوہ کسی کی قسم اٹھانے سے منع کیا گیا ہے، اگر کوئی شخص اللہ تعالیٰ کے علاوہ کسی کی قسم اٹھا لے تو وہ قسم درست ہی نہیں ہوتی اور ایسی قسم توڑنے کی صورت میں کوئی کفارہ بھی لازم نہیں ہوتا، تاہم اللہ تعالیٰ کے علاوہ کسی چیز کی قسم کھانے پر توبہ و استغفار کرنا چاہیے۔
فقط واللّہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال: اگر ایک آدمی غریب ہے، کوئی اس کو حج ادا کرنے کے لئے بھیجے، بعد میں وہ شخص مالدار ہوجائے، تو کیا دوبارہ اس پر حج کا فریضہ ادا کرنا لازم ہوگا؟
جواب: صورت مسئولہ میں غریب کو حج کی ادائیگی کے لئے بھیجا گیا اور اس نے نفلی حج کی نیت نہیں کی تو اس کا حج ادا ہوگیا، اب اس کے بعد اس پر مالدار ہونے کی بناء پر دوبارہ حج لازم نہیں ہوگا۔ واللہ اعلم
سوال: پہلے میرے پاس اتنے روپئے تھے کہ حج ادا کرنا فرض ہوجاتا؛ لیکن لاعلمی کی بنا پر میں حج نہیں کرسکی، اب حالات ایسے ہیں کہ میرے پاس اتنے روپئے نہیں ہے لیکن میرے شوہر مجھے حج پر جانے کے لئے روپئے دے رہے ہیں تو کیا ان کے روپیوں سے حج کرنے سے حج ادا ہو جائے گا؟
جواب: صورت مسئولہ میں اگر آپ کے شوہر آپ کو حج ادا کرنے کی رقم دے رہے ہیں تو آپ اس رقم سے حج ادا کرسکتی ہیں، حج فرض ادا ہو جائے گا۔ شرعاً ایسے شخص کے لیے حکم یہ ہے کہ استطاعت کا انتظا رکرے، اگر موت تک اسے استطاعت حاصل ہوجائے تو حج کرلے، ورنہ موت کے وقت حجِ بدل کی وصیت کرجائے، پھر تہائی ترکہ سے جہاں سے حجِ بدل ہوسکتا ہو، وہاں سے اس کی جانب سے حجِ بدل کرادیا جائے۔ اگر اس کے لیے قرض لینا اور اس کی ادائیگی ممکن ہو تو قرض لے کر اپنا فرض ادا کرسکتا ہے۔ واللہ اعلم
سوال: مال میں نفع کس حد تک جائز ہے، کیا ایک روپئے کی چیز سو روپئے کی بیچ سکتے ہیں؟
جواب: شریعتِ مطہرہ نے منافع کی کوئی حد مقرر نہیں کی ہے بلکہ اس کو بازار کے اتار چڑھاؤ پر چھوڑدیا؛البتہ جھوٹ دھوکہ دہی سے بچنے کی ترغیب دی ہے؛لہذا عاقدین اگر جھوٹ ودھوکہ دہی سے بچتے ہوئے باہمی رضامندی سے کسی بھی قیمت پر معاملہ کرلیں تو اس کی گنجائش ہوگی خواہ اس میں کتنا ہی نفع ہو؛البتہ اس قدر نفع لینے کو فقہاء نے نامناسب اور خلافِ مروت کہا ہے جو غبنِ فاحش کے دائرے میں آتا ہو اور غبن فاحش یہ ہے کہ بازار میں جو زائد سے زائد قیمت چل رہی ہو اس سے زائد نفع لیا جائے، اسی کو فقہاء نے ’’مالایدخل تحت تقویم المقومین‘‘ سے تعبیر کیا ہے،یعنی ایک چیز کی قیمت کا اندازہ کئی ماہر لوگ لگائیں اور کسی کا تخمینہ اس حد تک نہ پہنچے۔
سوال: کیا سود سے حاصل شدہ رقم انکم ٹیکس اور جی ایس ٹی میں دیے سکتے ہیں؟
جواب: جی ہاں! اگر سود سرکاری بینک یا حکومتی ادارسے سے حاصل ہوا ہو تو سود کی رقم کو جی، ایس، ٹی GSTاور انکم ٹیکس میں دینے کی گنجائش ہے۔
فقط واللّہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال: ہدیہ دینے میں صدقہ کی نیت کرنا کیسا ہے؟
جواب: ’’ہدیہ‘‘ کے معنی تحفہ کے ہیں، تحفہ معمولی ہو یا قیمتی، کسی انسان کی محبت اور اس سے اظہارِ تعلق کے لیے اسے کچھ دینا ’’ہدیہ‘‘ کہلاتا ہے، اور ہدیہ امیر اور غریب دونوں کو دے سکتے ہیں۔
اور ’’صدقہ‘‘ کسی محتاج کو اللہ تعالیٰ سے تقرب کی نیت سے کوئی چیز دینے کو کہتے ہیں، صدقاتِ واجبہ (زکاۃ، صدقہ فطر وغیرہ) مستحق کو دینا ہی ضروری ہے، جب کہ نفلی صدقات غریب اور امیر دونوں کو دے سکتے ہیں۔ اور ہدیہ بھی کہہ سکتے ہیں۔ حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی صاحب کے ملفوظات میں ہے:’’صدقہ اور ہدیہ میں یہ فرق ہے کہ صدقہ میں محض ثواب اور ہدیہ میں ثواب اور تطییب القلب دونوں مقصود ہوتے ہیں‘‘۔
سوال: بینک سے ملی ہوئی سود کی رقم کو کسی غریب، مجبور کو جو کہ بہت زیادہ ضرورت مند ہو اس کو دنیا کیسا ہے؟
جواب: سودی رقم کا لین دین کرنا، یا اُس کا معاہدہ وغیرہ کرنا سب ناجائز ہے، اس لیے اولاً تو سودی رقم وصول ہی نہ کی جائے، اور اگر وصول کرلی گئی ہے تو جس سے وصول کی گئی ہے اسے واپس کردی جائے، اور اگر واپس کرنا مشکل یا ناممکن ہوتو اُس سودی رقم کو کسی غریب شخص کو ثواب کی نیت کے بغیر ہی دینا واجب ہے، اپنے استعمال میں لانا یا ثواب کی نیت سے کہیں صدقہ وغیرہ کرنا درست نہیں ہے۔
سوال: میرا سوال یہ ہے کہ کیا مولانا مودودی کی تفسیر کا پڑھنا درست ہے؟
جواب: مولانا مودودی کی تفسیر میں بہت سی چیزیں جمہور اہل سنت والجماعت کے مسلک کے خلاف ہیں، عامۃ المسلمین کا اس کو پڑھنا یا سننا، اعتقادی اور عملی گمراہی وغلطی کا موجب بن سکتا ہے، اس لیے اس سے پرہیز لازم ہے، ہاں جو حضرات اہل علم ہیں، کتاب وسنت کا علم باقاعدہ معتمد اساتذہ سے حاصل کرکے اس پر استحکام رکھتے ہیں، اور صحیح وغلط میں تمیز کرنے کا ان کو ملکۂ راسخہ حاصل ہے، ان کے لیے مضر نہیں۔
سوال: کیا شوہر اپنی بیوی کی میت کو غسل دے سکتا ہے؟
جواب: بیوی کے انتقال کے بعد شوہر بیوی کو صرف دیکھ سکتا ہے۔ ہاتھ لگانے اور غسل و کفن کی اجازت نہیں۔
سوال: حضرت تہجد کی نماز پڑھنے کے لئے کیا نیند لینا ضروری ہے؟
جواب: واضح رہے کہ تہجد کی نماز سے پہلے سونا ضروری نہیں، اس لئے اگر کوئی شخص رات میں نہیں سویا اور تہجد کا وقت ہوگیا تو وہ تہجد کی نماز ادا کرسکتا ہے بلکہ یہ بھی آسانی دی گئی اگر کوئی شخص عشاء کی نماز کے بعد بھی تہجد کی نیت سے کچھ رکعات پڑھ لے تو اس کو تہجد کا ثواب مل جائے گا۔
فقط واللّہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال:مسجد میں اذان سے پہلے کوئی شخص بیٹھا ہو اور اذان ہوجائے تو اس پر ضروری ہے کہ وہ نماز ادا کرکے جائے یا اس کے لئے اجازت ہے کہ نماز کسی اور مسجد میں جاکر پڑھ سکے؟
جواب: اگر کسی مسجد میں اذان ہو جائے یا نماز کا وقت داخل ہو جائے اور کوئی شخص مسجد سے نکلتا ہے تو فقہاء نے اس کو مکروہِ لکھا ہے، البتہ اس حکم سے چند صورتیں الگ ہیں، وہ یہ ہیں:
(۱) اذان کے بعد مسجد سے نکلنے والا کسی دوسری مسجدکا امام یامؤذن ہے۔
(۲) وہ محلہ کی مسجد کا مؤذن یا امام نہ ہو، لیکن اپنے محلہ کی مسجد میں نماز پڑھنے کے لیے جارہا ہے اور وہاں اب تک نماز بھی نہ ہوئی ہو۔
(۳) اپنے استاذ کی مسجد میں نمازاداکرنے اورشریکِ درس ہونے یا وعظ سننے کے لیے جارہاہو۔
(۴) اپنی کسی ضرورت سے نکلے، لیکن واپس آنے کا ارادہ بھی ہو۔
(۵) وقتی فرض نماز ادا کرچکا ہو تو اقامت شروع ہونے سے پہلے نکل سکتا ہے۔ ان صورتوں میں نکلنا مکروہِ تحریمی نہیں ہو گا۔
(۲) سوال:۔ السلام علیکم ورحمۃ اللہ و وبرکاتہ معلوم یہ کرنا ہے کہ استغفار صرف فرض نماز کے بعد پڑھنا ہے یا ہر نماز کے بعد چاہے سنت ہو یا نفل ہو یا واجب ہو؟
جواب: نماز سے فارغ ہونے کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے استغفار کا تین پرتبہ پڑھنا ثابت ہے۔ البتہ مذکورہ اذکار کے لیے سر پر ہاتھ نہیں رکھتے تھے۔ اور ہر نماز کے بعد پڑھ سکتا ہے کوئی حرج نہیں۔
(۳) سوال: جی ایک مسئلہ ہے ایک گاؤں میں 130گھر ہیں۔ اور دو چار آدمی نے ملکر باہر کے فنڈ سے مسجد بنوا دی، جبکہ اکثر لوگوں کا کہنا ہے کہ ہم اپنی رقم سے مسجد بنوائیں گے، تو اکثر لوگوں کا اس مسجد میں نماز پڑھنا کیسا ہے؟
جواب:واضح رہے کہ اپنے فنڈ سے یا باہر لوگوں کے فنڈ سے مسجد بنائی گئی ہو اس میں سارے لوگ نماز پڑھ سکتے ہیں۔ بشرطیکہ وہ صحیح فنڈ ہو یعنی مالِ حرام وغیرہ اس مسجد میں نہ لگایا گیا ہو۔
(۴) سوال: حضرت ایک مسئلہ درپیش ہے، مسئلہ یہ ہے کہ ایک آدمی روپئے ٹرانسفر کا کام کرتا ہے اور ہر ہزار(1000) روپے پر دس (10) روپے چارج لیتا ہے ۔مثلاً اگر میں نے دو ہزار روپئے اپنے اکاؤنٹ میں ڈلوائے تو اسے مجھے دو ہزار بیس روپے دینے ہونگے، کیا یہ صورت جائز ہے؟
جواب: پیسے ٹرانسفر کرنے والا اگر اس کام کے پیچھے محنت اور وقت صرف کرے اور وہ اجیر بن کر اپنے عمل کی طے شدہ اجرت وصول کرے تویہ معاملہ منی آرڈر کے حکم میں ہو کر مقررہ چارج لینے کی گنجائش ہوگی لیکن اگر قانوناً یہ کام ممنوع ہوتو اس سے بچنا چاہئے۔
فقط واللّہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال: بغیر اجازت کے کسی کاوائی فائی استعمال کرنا کیسا ہے ؟
جواب : کسی دوسرے شخص کا وائی فائی اس کی اجازت کے بغیر استعال کر ناشر عًاناجائز ہے۔ جتنا استعمال کر چكے ہیں اس پر صدق دل سے توبہ کرے اور آئندہ کے لئے اس طرح استعمال کرنے سے بچے تاہم اس کا زمان لازم نہیں ۔
سوال: كیاحائضہ بالوں میں کنگھی لگا سکتی ہے ؟ اور کنگھی لگاتے وقت بال گر جائیں تو ان گرے ہوئے بالوں کا کیا حکم ہے ؟
جواب : واضح رہے کہ حیض و نفاس نجاست حکمی ہیں۔ جس کی وجہ سے حائضہ وغیرہ کا ظاہری جسم ناپاک نہیں ہو تا۔ نیز حائضہ کے لئے حالت حیض میں صرف نماز روزے کی ادائیگی، قرآن مجید کی تلاوت ، مسجد میں داخلہ اور ازدواجی تعلقات قائم کرنے کی ممانعت ہے، اس کے علاوہ دنیا کے تمام امور سر انجام دے سکتی ہے اور صفائی ستھرائی وزیب و زینت بھی اختیار کر سکتی ہے۔
لہذا مسئولہ صورت میں حائضہ کے لئے سر کے بالوں میں کنگھی کرنا جائز ہے۔ اس میں کوئی مضائقہ نہیں نیز چوں کہ اجنبی مرد کیلئے عورت کے ٹوٹے ہوئے بالوں کو دیکھنا بھی جائز نہیں ہے۔ اس لئے سر میں کنگھی کرتے ہوئے عورتوں کے جو بال گر جائیں انہیں کسی جگہ دفنا دینا چاہئے، اگر دفنانا مشكل ہو تو کسی ایسی جگہ پر ڈالے جہاں اجنبی کی نظر نہ پڑے۔
سوال: آج کل گھروں میں سجاوٹ کیلئے چھوٹے چھوٹے جانوروں اور پرندوں کے مجسمے ملتے ہیں جن کی آنکھیں نہیں ہوتی ہیں لیکن ان کو دیکھ کر معلوم ہوتا ہے کہ یہ کسی جانور کا مجسمہ ہے۔ کیا ایسے مجسمے کو گھر میں رکھنا جائز ہے۔
جواب : صورت مسئولہ میں اگر مذکورہ مجسمہ کی آنکھیں نہیں ہیں اور اس کے باوجود اس سے جاندار کی حکایت ہوتی ہے یعنی دیکھنے سے پتہ چلتا ہے کہ یہ کوئی پر ندہ ہے یا کوئی جانور ہے تو یہ بھی تصویر کے حکم میں ہے اور اس کا گھر میں رکھنا نا جائز ہے۔
سوال : بعض عورتیں پر دہ ایسی چادروں سے کرتی ہیں جن پر ڈیزائن وغیرہ بنائے گئے ہوں کیا باہر ایسی چادروں یا ایسے عبایہ، برقعہ استعمال کرنے کی امانت ہے ؟ جس پر پھول اور دیگر قسم کے ڈیزائن اور نقش و نگار بنائے گئے ہوں۔
جواب : برقعہ سادہ ہوں اس میں نقش و نگار اور زیب وزینت نہ ہو، اور نہ ہی ایسا رنگ ہو جو جاذب نظر ہونے کی وجہ سے مردوں کی توجہ کا سبب بنے۔
برقعہ چست نہ ہو کہ اس سے جسم کی ہیئت اور نشیب و فراز ظاہر ہو بلکہ ڈھیلا ڈھالا ہو جس سے جسم ظاہر نہ ہو۔
بر قه باریک نہ ہو جس سے جسم یا جسمانی ساخت ظاہر ہو۔
برقعہ اس قدر بڑا ہو جس میں جسم اچھی طرح چھپ جانے۔
برقعہ مردوں کے لباس کے مشابہ نہ ہو اسی طرح کافروں یا بے دین بیزار عورتوں کے فیشنی برقعہ کے مشابہ نہ ہو کیوں کہ ان لوگوں کی مشابہت اختیار کرنے سے منع کیا گیا ہے۔
بر قعہ پر مہكنے والی خوشبو نہ لگائی جائے، جو مردوں کیلئے فتنے کا سبب بنے۔
لہذا مسئولہ صورت میں عورتوں کے باہر نکلنے کے وقت نقش و نگار اور مزین اور ایسا جاذب نظر برقعہ، عبایہ، چادر پہننا جو نامحرموں کواس کی طرف دیکھنے پرمجبور کرے جائز نہیں برقعہ سادہ اور ڈھیلا ڈھالا ہو نا چاہئے جس میں جسم یا اندر کا زنانہ لباس نظر نہ آئے اور اس سے اعضاء کی ساخت و ہیئت نظر نہ آئے۔ نیز رنگ بھی ایسا ہو جو دیکھنے والوں کو مائل نہ کرے۔
فقط واللّہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال: حضرت میرا مسئلہ یہ ہےکہ اگرکسی شخص نے قسم کھائی ہو کہ میں وہاں نہیں جاؤں گا اور بعد میں اسے مجبوراً جانا پڑے۔ اس کے لیے کیا حکم ہے اور اس کا کفار ہ کیا ہے؟
جواب: قسم میں حانث ہونے کے بعد قسم کا کفار ہ ادا کرنا ہوگا۔
قسم کا کفارہ یہ ہے کہ دس مسکینوں کو دو وقت کا کھانا کھلا دے یا دس مسکینوں میں سے ہر ایک کو صدقۃ الفطر کی مقدار کے بقدر گندم یا اس کی قیمت دے دے ( یعنی پونے دو کلو گندم یا اس کی رقم ) اور اگر جو دے تو اس کا دو گنا ( تقریبا ساڑھے تین کلو) دے، یا دس فقیروں کو ایک ایک جوڑا کپڑا پہنا دے اور اگر کوئی ایسا غریب ہے کہ نہ تو کھانا کھلا سکتا ہےاور نہ کپڑا دے سکتا ہے تو مسلسل تین روزے رکھے، اگر الگ الگ کر کے تین روزے پورے کر لیے تو کفارہ ادا نہیں ہوگا۔ اگر دو روزے رکھنے کے بعد درمیان میں کسی عذر کی وجہ سے ایک روزہ چھوٹ گیا تو اب دوبارہ تین روزے رکھے۔
سوال: اگر Phone pe وغیرہ پر زکوۃ کی رقم بھیج دی جائے تو کیا اس سے مستحق مالک بن جائے گایا نہیں؟ اور مالک بنانے کی جو شرط ہے یہ اس کے لئے کافی ہے؟
جواب: واضح رہے کہ زکوۃ کی ادائیگی کیلئے مستحق زکاۃ کو مالک بنا نا شرط ہے، اور مستحق شخص کے اکاؤنٹ میں پیسے آجانے سے وہ اس کا مالک بن جاتا ہے، لہذا مستحق شخص کے اکا ؤنٹ میں رقم ٹرانسفر کر دینے سے بھی زکاۃ ادا ہو جائے گی۔
سوال: اگر کوئی شخص اپنے بیوی کا مہر ادا نہیں کیا پر اسکی نیت تھی کہ ادا کر دوں گا لیکن بیوی کا انتقال ہو گیا اب وہ شخص مہر کی رقم انکی بیٹی کو دینا چاہتے ہیں تو کیا انکی بیٹی کو دینے سے مہر ادا ہو جائے گا یا پھر ادا کرنے کی کیا صورت ہو سکتی ہے شوہر کو زندگی میں مہر ادا نہیں کرنے پر کچھ گناہ بھی ہوگا ؟
جواب: اس مہر کی رقم بیوی کی مالیت میں شمار ہوگی اور وارثوں میں تقسیم ہوگی۔ عورت کے مرنے کے بعد وارثوں کی رضا مندی کے بغیر کسی ایک کو اس کا مالک بنانا صیح نہیں ہے، اگر مہر ادا کرنے میں کسی عذر کی وجہ سے تاخیر ہوئی ہے اور اس میں عورت کی رضا مندی بھی شامل تھی تو کوئی گناہ نہیں ہے۔
سوال: کیا بغیر وضوء کے اذان ہو جائے گی ؟
جواب: بغیر وضوء اذان درست ہو جائے گی ، البتہ خلاف سنت ومستحب ہے۔ لیکن اگر کوئی شخص عادت ہی بنائے کہ ہمیشہ بے وضوء ہی اذان دیتا ر ہے تو یہ کراہت سے خالی نہیں ہوگا۔
فقط واللّہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال: جب مسواک گھس کر چھوٹی پڑ جائے تو اُسے کیا کرنا چاہئے؟
جواب: غیر مستعمل مسواک کو گندگی کی جگہ پر نہ ڈالا جائے بلکہ کسی محفوظ جگہ پر رکھ دیں، یاز مین یا کیاری میں دفن کر دیں۔
سوال: بینک کا سودی رقم بائیک کا فائن ادا کرنے کے لئے کیا استعمال کر سکتے ہیں؟
جواب: سود کی رقم ٹریفک چالان یا جرمانہ کی ادائیگی میں خرچ نہیں کی جاسکتی ، اس رقم کو غرباء ومساکین مستحقین زکاۃ پر بلانیت ثواب صدقہ کرنا واجب ہے۔ ہیلمیٹ وغیرہ پہنے کا قانون کوئی ظالمانہ قانون نہیں ہے بلکہ یہ مفید اور خیر خواہی پر مبنی قانون ہے ، لہذا جہاں تک ہو سکے اس کی پاسداری کرنا چاہیے۔ اور اگر خلاف ورزی پر کبھی چالان اور جرمانہ لگ جائے تو جرمانہ کی رقم حلال مال سے ادا کرنا چاہیے، اس لیے کہ یہاں سودی رقم دینا گویا سودی رقم کا ذاتی فائدے میں استعمال کرنا ہے۔ لہذا چالان میں سودی رقم دینا جائز نہیں ہے۔ اور اگر کسی نے چالان میں سودی رقم ادا کر دی تو اس پر اتنی رقم مذکورہ بالا سودی رقم کے مصارف میں خرچ کرنا واجب ہوگا۔
سوال : پولیس تھانہ میں جو گاڑیوں کی نیلامی ہوتی ہے کیا ان کا خریدنے کی گنجائش ہے؟
جواب: واضح رہے کہ حکومت مختلف وجوہات اور قانونی خلاف ورزیوں کی بنا پر جوگا ڑیاں ضبط کرتی ہے اور اسے جرمانہ کے طور پر اپنی تحویل میں لیتی ہے، یہ شرعا جائز نہیں ہے؛ اس لیے کہ یہ مالی جرمانہ ہے، اور مالی جرمانہ لاگو کرنا شر عًا صحیح نہیں ہے، البتہ حکومت جائز قانون کی خلاف ورزی کرنے والے کو دیگر سزا دے سکتی ہے لہذا اگر حکومت ایسا مال فروخت یا نیلام کرے تو معلوم ہونے کی صورت میں ایسا مال خریدنا اور بولی میں حصہ لینا جائز نہیں ہے؛ اس لیے کہ ملک غیر ہونے کی وجہ سے اس کا خریدنا اور استعمال کرنا حرام ہے۔
سوال: کیا میت کو غسل دینے والے کے لئے بعد میں غسل کرنا ضروری ہے؟
جواب: میت کو غسل دینے والے کے لئے مستحب ہے کہ میت کو غسل دینے کے بعد خود بھی غسل کرلے البتہ اس کے لئے غسل کرنا واجب اور ضروری نہیں ہے۔
فقط واللّہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال: ایسے گدّوں پر نماز کا پڑھنا کیسا ہے جس میں پیشانی گدّے کے اندر دھنستی ہے، تفصیل سے وضاحت کریں۔
جواب: اگر گدّا اتنا موٹا ہو کہ حالت سجدہ میں اس پر پیشانی اور ناک ٹھہر جائے اور زمین کی سختی محسوس کرلے تو اس پر نماز پڑھ سکتے ہیں، لیکن اگر پیشانی اور ناک نہ ٹھہرے بلکہ گدّا د بتاہی رہے اور زمین کا حجم محسوس نہ ہو تو اس پر نماز جائز نہیں۔
سوال: حضرت میرا ایک سوال تھا کہ کوئی بندہ سرکاری نوکری کرتا ہے وہ بندہ اپنی تنخواہ سے والدین کو حج کر اسکتا ہے؟
جواب: نوکری کے اوپر ہے۔ اگر نوکری حلال ہے۔ تو اس کی آمدنی بھی حلال ہوگی۔ سو اس سے حج و زکوۃ وغیرہ مالی عبادات وغیرہ درست ہوگی۔ ہاں۔ بینک کی نوکری بالخصوص جبکہ لکھنے و کتابت کی ہونا جائز ہے۔
سوال: آج کل میکپ کی چیزوں میں بھی حلال پروڈکٹ کا استعمال ہوتا ہے اور لپسٹک وغیرہ میں رنگ بھی ہوتے ہیں تو کیا یہ جائز ہے؟
جواب: حلال چیز تو استعمال کر ہی سکتے ہیں۔ حرام اشیاء و آمیزش والی سے بچنا ہے۔ میک اپ صرف شوہر کے لئے جائز ہے۔ اس کے علاوہ کے لئے ناجائز و حرام ہے۔ لپسٹک جس میں پرت و تہ نہ جمتی ہو۔ صرف مہندی کی طرح سرخی آتی ہو۔ تو وہ درست ہے۔ باقی نا جائز ہیں۔
سوال: کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کوئی شخص کسی شخص کی دوکان میں اپنی رقم لگائے اور اس دوکان والے سے روزانہ سات سو روپے لے تو کیا ایسا کرنا ٹھیک ہے؟
جواب: مشارکت ہو یا مضاربت نفع متعین ہونے کی صورت میں معاملہ نا جائز ہوگا۔ کیونکہ یہ بالعموم مفضی الی النزاع اور حق تلفی کا باعث ہے۔ اس کے بجائے نفع فیصد کے اعتبار سے متعین کر سکتے ہیں۔
سوال: جیسے حج کرنے والے کو حاجی“ کہتے ہیں عمرہ کرنے والے کو کیا کہتے ہیں؟
جواب: عمرہ کرنے والے کو معتمر “ کہتے ہیں، اور چوں کہ عمرہ بھی ایک اعتبار سے حج اصغر ہے؛ اس لیے کبھی عمرہ کرنے والے کو بھی حاجی کہہ دیا جاتا ہے۔ فقط واللہ اعلم۔
فقط واللّہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال: سوال: درود شریف چلتے پھرتے پڑھ سکتے ہیں؟ اور کیا درود کے لئے وضو ضروری ہے؟
جواب: درود شریف اور تمام اذکار و اوراد چلتے پھرتے اور بے وضو پڑھے جا سکتے ہیں اسکے لئے وضو کرنالازم نہیں ہے۔
سوال: ہاف سلیوز ٹی شرٹ پہن کر نماز ہو جاتی ہے مکر وہ تو نہیں ہے۔ اگر مکروہ ہے تو حدیث کا حوالہ دیں یا کسی کتاب کا حوالہ دیں؟
جواب: آدھی آستین ( ہاف سلیوز ) والی قمیض یا شرٹ میں نماز پڑھنا مکروہ ہے، اس حالت میں نماز ادا کی تو کراہت کے ساتھ ادا ہو جائے گی۔
عن ابن عباس(رض) عن النبي صلی اللہ علیہ وسلم قال: أمرت أن أسجد علی سبعة أعظم ولا أکف ثوباً ولا شعراً (الصحیح لمسلم ۱: ۱۹۳، ط: المکتبة الأشرفیة دیوبند)،وکرہ کفہ أي: رفعہ ولو لتراب کمشمر کم أو ذیل (الدر المختار مع رد المحتار کتاب الصلاة، باب ما یفسد الصلاة وما یکرہ فیھا، ۲: ۴۰۶، ط: مکتبة زکریا دیوبند)، قولہ:”کمشمر کم أو ذیل“: أي: کما لو دخل فی الصلاة وھو مشمر کمہ أو ذیلہ ، وأشار بذلک إلی أن الکراھة لا تختص بالکف وھو فی الصلاة (رد المحتار)،ولو صلی رافعا کمیہ إلی المرفقین کرہ کذا في فتاوی قاضی خان(الفتاوی الہندیة ۱:۱۰۶۔ ط: مکتبة زکریا دیوبند)۔
سوال: کسی نعت خواں عورت کیلئے صرف عورتوں کے مجمع میں نعت پڑھنے کا کیا حکم ہے؟
جواب: صورت مسئولہ میں عورت کا عورتوں کے مجمع میں ( جس میں کوئی نا محرم مرد نہ ہو، اور نا محرم مرد تک عورت کی آواز نہ جائے ) حمد و نعت ، حکمت و دانائی پر مشتمل اور صحیح معنی و مفہوم والے اشعار پڑھنا جائز ہے۔
سوال: بال سنوار تے وقت بال ٹوٹتے ہوں تو ان کو سنبھالنا چاہئے یا کوڑا دان میں پھینک دینا چاہئے؟ اس طرح ناخن وغیرہ کا کیا حکم ہے؟ ان کو کوڑا دان میں پھینک سکتے ہیں؟
جواب: کٹے ہوئے بال اور ناخن جز انسانی ہونے کی وجہ سے قابل احترام ہیں۔ اسلئے بہتر ہے کہ انہیں دفن کر دیا جائے ، یا کسی پاک جگہ میں ڈال دیا جائے۔ کوڑا دان میں ڈالنے میں ان کی بے احترامی ہے۔
سوال: کسی بندہ کو شک ہوا کہ اس نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی ہے تو اس نے اپنے آپ سے سوال کیا کہ کیا میں نے یہ کہا تھا کہ میری بیوی کا طلاق ہے۔ کیا اس سے طلاق ہو جاتی ہے؟
جواب: محض شک سے طلاق واقع نہیں ہوتی ، اس طرح اپنے آپ سے مخاطب ہوکر یہ کہنا کہ میں نے یہ کہا تھا کہ میری بیوی کو طلاق ہے؟ ان الفاظ سے بھی طلاق واقع نہیں ہوتی ، باقی اس قسم کے شک و وہم کی طرف دھیان نہیں دینا چاہئے۔
فقط واللّہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال: اگر کسی نمازی کے دل میں مسجد کے امام صاحب کے لیے کینہ ہے یا امام صاحب کی برائی کرتا ہے تو کیا اس نمازی کی نماز اس امام صاحب کے پیچھے ہو جائے گی یا نہیں ؟
جواب: نماز تو ہو جاتی ہے لیکن بغیر کسی وجہ شرعی کے ایک دوسرے کی برائی کرنا کینہ رکھنا جائز نہیں بلكہ بیٹھ کر معاملات کو سلجھا کر حسن معاشرت سے گزر بسر کرنا چاہئے عفو درگز ر اور حسن اخلاق سے پیش آنا چاہئے۔
امام سے اگر بغض اور ناراضی کسی دینی وجہ سے ہو، یعنی امام فاسق فاجر یا لا پرواہ ہو، یا اس کا عقیدہ درست نہ ہو، یا وہ سنتوں کی رعایت نہ کرتا ہو اور مقتدی اس وجہ سے اس سے ناراض ہیں تو ایسی ناراضی کا اعتبار ہے اور ایسے امام کی امامت مکروہ ہو گی ، اور اگر ناراضی دنیاوی دشمنی یا مخالفت کی وجہ سے ہو یا اس میں نفس کو دخل ہو تو ایسی ناراضی کا اعتبار نہیں ہے اور اس امام کی امامت با لکل درست ہے، بلکہ اس صورت میں مقتدی امام سے بغیر کسی شرعی وجہ کے ناراض ہونے کی وجہ سے ملامت کے مستحق ہیں، تاہم بہر صورت ناراض ہونے کے باجود اس امام کے پیچھے نمازیں ادا کرنا درست ہے اور ان نمازوں کا اعادہ بھی لازم نہیں ہوگا۔ امام پر بلاوجہ طعن و تشنیع کرنا یا اس کو تنگ کرنا کسی طرح درست نہیں ہے۔
سوال: اگر نماز کی حالت میں سامنے رکھی ہوئی کتاب یا کاپی پربنی ہوئی تصویر پر نظر پڑ جائے تو کیا نماز ٹوٹ جائے گی ؟
جواب واضح رہے کہ کسی جاندار کی تصویر کی سامنے نماز پڑھنا مکروہ ہے، خواہ اس کی طرف توجہ جاتی ہو یا نہیں، دونوں صورتوں میں مکروہ ہے۔ لہذ ا صورت مسئولہ نماز کی حالت میں سامنے رکھی ہوئی کتاب یا کاپی پر بنی ہوئی تصویر پر نماز کے دوران نظر پڑ جانیکی صورت میں نماز کراہت تحریمی کے ساتھ ادا ہوئی ہے، لہذا وقت کے اندر اس نماز کا اعادہ واجب ہوگا، تاہم اگر وہ تصویر اتنی چھوٹی ہو کہ اس کو دیکھنے سے اس کی ساخت واضح نہ ہو، یا پھر وہ تصویر بڑی ہو لیکن اس کا سریا چہرہ مٹا دیا گیا ہو، یا اس تصویر کو کپڑے وغیرہ سے چھپا دیا گیا ہو تو ان تمام صورتوں میں ایسی تصویر کی موجودگی میں نماز بلا کراہت درست ہو جاتی ہے، اور نماز کا اعادہ لازم نہیں ہوتا۔
سوال: اگر نماز میں کسی غلطی کے سبب سجدہ سہو لازم ہو اور آخر میں سجدہ سہو کرنا بھی بھول جائے تو کیا نماز درست ہوگی ؟
جواب: اگر نماز میں سجدہ سہولازم ہو جائے ( مثلا کوئی واجب رہ جائے یا کسی واجب یا فرض میں تاخیر ہو جائے یا تقدیم و تاخیر ہو جائے) اور وہ سجدہ کرنا بھول جائے اور سلام پھیر لے تو اگر اس نے سلام کے بعد کسی سے بات نہیں کی اور سینہ قبلہ سے نہیں پھیرایا کچھ کھایا پیا نہیں تو یاد آتے ہی دو سجدہ کرے پھر بیٹھ کر التحیات، درود شریف اور دعا پڑھ کر سلام پھیر دے تو اس کی نماز ہو جائے گی۔ اور اگر اس نے کسی سے بات چیت کر لی یا قبلہ سے سینہ پھیر دیایا کھا پی لیا تو اب یہ نماز نقصان کے ساتھ ادا ہوئی ہے، اس کا وقت کے اندر اندر اعادہ کرنا واجب ہے، اور وقت کے بعد اعادہ واجب نہیں ہے، البتہ اعادہ کر لینا بہتر ہے۔
فقط واللّہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال: کیا مسجد کے لیے غیر مسلم کا پیسہ استعمال کرنا جائز ہے؟اور استعمال کرسکتے ہیں تو کن چیزوں میں استعمال کرسکتے ہیں؟
جواب: غیر مسلم اگر نیک کام سمجھ کر مسجد کو رقم دے اور اس سے رقم لینے میں کسی قسم کا ندیشہ بھی نہ تو اس کا پیسہ مسجد کے لیے استعمال کرنے کی گنجائش ہوگی، اور مسجد کے کسی بھی کام میں اس کی رقم لگانے کی اجازت ہوگی۔
(۲) سوال: سود خور کا پیسہ بھی مسجد کے لیے استعمال کرنا جائزہے کیا؟
جواب: سود خور اگر سود کی رقم مسجد کو دے تو اس کا لینا اور مسجد میں ا ستعمال کرنا جائز نہ ہوگا؛ البتہ اگر حلال رقم مسجد کو دے تو استعمال کرنا درست ہوگا۔ رقم مخلوط ہونے کی صورت میں بھی احتراز کرنا بہتر ہوگا۔
(۳) سوال: کیا قبرستان میں کسی قبر کی موبائل فون سے تصویر کھینچنا جائز ہے؟
جواب: شریعت میں جان دار کی تصویر کشی بغیر کسی ضرورت کے حرام ہے، غیر جان دار کی نہیں؛ اس لیے قبرستان میں موبائل فون کے کیمرہ سے یا کسی بھی کیمرہ سے کسی قبر کی تصویر لینا جائز ہے؛ لیکن بہ ظاہر یہ ایک بے فائدہ کام ہے۔ اور اگر کسی بزرگ کی قبر کی تصویر لی جائے تو اس میں آئندہ جاہلوں کی طرف سے غلو کا اندیشہ ہے؛ اس لیے یہ سب کام نہیں کرنا چاہیے۔
(۴) سوال: ہمارا بار بی کیو، فاسٹ فوڈ، چائنیز کھانوں کا ریسٹورنٹ ہے۔ کیا اجینوموتو نمک کا کھانوں میں استعمال کرسکتے ہیں؟
جواب: ’’اجینو موتو‘‘ کمپنی کا نام ہے جو مصنوعی ذائقہ بڑھانے کا نمک بناتی ہے، اس کا کیمیکل نام اور کوڈ Monosodium Glutamate (E621)) ہے۔اور یہ بازار میں اجینوموتو نمک کے نام سے معروف ہے۔ شرعی لحاظ سے اس میں ایسا کوئی جزء ترکیبی نہیں پایا جاتا جو حرام ہو، البتہ صحت کے اعتبار سے اگر کچھ نقصان ہو تو اس بارے میں ماہرین و ڈاکٹروں سے رجوع کیا جائے۔۔
فقط واللّہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال: اگر قرآن مجید ہاتھ سے گرجائے توکیا کفارہ ادا کرنا پڑے گا؟
جواب:۔ اگر غلطی سے بلاقصد و ارادے کے قرآن پاک ہاتھ سے گرجائے تو اس بے احتیاطی پر توبہ و استغفار کرنا چاہیے، تاہم اس سے کوئی مالی کفارہ لازم نہیں آتا، اپنے طور پر کچھ صدقہ کرنا چاہے تو کر سکتا ہے، لیکن اس کو لازمی نہ سمجھا جائے۔
(۲) سوال: ایک شخص سامنے موبائل رکھ کر نماز پڑھ رہا تھا،دوران نماز موبائل پر فون آنے کی وجہ سے گھنٹی بجنے لگی، گھنٹی پر گانا لگا ہوا تھا،گانے کی آواز سے مسجد بھی گونج اٹھی اب یہ شخص نماز توڑ کر گھنٹی بند کردے یا یونہی گانا بجنے دے؟ اورنمازپڑھتارہے؟
جواب: نماز شروع کرنے سے قبل بلکہ مسجد میں داخل ہوتے ہی موبائل بند کردینا چاہیے تاکہ گھنٹی بجنے کااندیشہ نہ رہے لیکن اگراتفاقاً بند کرنا یاد نہ رہے اور دورانِ نماز گھنٹی بجنے لگے اورعمل قلیل سے بند کردینا ممکن ہو تو بحالت نماز ہی بند کردینا چاہیے، اگر عمل کثیر کرکے گھنٹی بند کی گئی تو نماز فاسد ہوجائے گی۔ موبائل کی گھنٹی میں اگر میوزک یا گانا ہو اور بغیر عمل کثیر کے بند کرنا ممکن نہ ہو تو ایسی صورت میں نماز توڑکر موبائل بند کردینا چاہیے اور اگر گھنٹی سادی ہو کہ جس کی وجہ سے نمازیوں کو زیادہ پریشانی نہ ہو تو گھنٹی بجتی چھوڑکر نماز پوری کرلینے کی گنجائش ہے۔ موبائل میں ساز یعنی میوز یا گانے والی گھنٹی لگانا ناجائز ہے ۔
(۳) سوال: کیا میری حیات میں ہی اولاد حصہ لینے کی حقدار ہے؟ اور فرمانبرداری اور نافرمانی کی بنیاد پر کسی کو کم کسی کو زیادہ اور کسی کو بے دخل کر سکتے ہیں؟
جواب: حیات میں اولاد کا ان کی جائیداد میں کوئی مالکانہ حق اور حصہ نہیں ہوتا۔ تاہم جائیداد کا مالک خوشی و رضامندی سے اولاد کے درمیان تقسیم کرنا چاہے تو کرسکتا ہے۔ اور زندگی میں اولاد کو جو کچھ دیا جاتا ہے، وہ ہبہ ہوتا ہے میراث نہیں، اولاد کے درمیان ہبہ میں مساوات (برابری) سے کام لینا مستحب ہے؛ البتہ اگر کوئی اولاد زیادہ ضرورت مندہے یا والدین کی زیادہ خدمت کرتی ہے یا اور کوئی وجہ ترجیح موجود ہے تووہ اسے نسبۃً کچھ زیادہ بھی دے سکتے ہیں، شرعاً اس میں کوئی حرج نہیں ہے؛ لیکن اولاد کے درمیان تقسیم کے بعد ہر ایک اولاد کو اس کے حصے پر قبضہ و دخل بھی ضرور دے دینا چاہئے، ورنہ بچے اس کے شرعاً مالک نہ ہوں گے۔ اور وفات کے بعد میراث کے احکام جاری ہوں گے۔ اور ہبہ سے کسی ایک کو بے دخل کرکے محروم کردینا یہ عدل و مساوات کے خلاف ہے ایسا نہیں کرنا چاہئے۔
(۴) سوال: حضرت کیا ماموں اپنی بھانجی سے دوران عدت ملاقات کرسکتا ہے؟
جواب: جی ہاں۔ مامو بھانجی کے لئے محرم ہے۔
فقط واللّہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال: کیا قبرستان میں جوتے، چپل پہن کر جانا چاہیے یا نہیں؟
جواب: قبروں پر نہ چلیں بلکہ قبور سے بچ کر چلیں تو جوتا چپل پہن کر چلنے میں بھی کچھ حرج نہیں نہ ہی مکروہ ہے۔
(۲) سوال: اگر فجر کے بعد گشت میں ملاقات کے لئے چلے گئے، پھر واپس آنے کے بعد اشراق کی نماز پڑھ لی۔ تو کیا حدیث میں جو فضیلت اشراق کی نماز کی ثابت ہے وہ پانے والا کہلائے گا۔
جواب: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جو شخص فجر کی نماز جماعت کے ساتھ پڑھے اور پھر اپنی جگہ بیٹھا رہے؛ یہاں تک کہ اشراق کا وقت ہو جائے اور پھر اٹھ کر (کم از کم) دو رکعات اشراق کی نماز پڑھ لے تو اس کو ایک حج اور ایک عمرے کا ثواب ملتا ہے۔
اشراق کی نماز کی فضیلت حاصل کرنے کے لیے فجر کی نماز کے بعد اسی جگہ بیٹھے رہنے کا مطلب یہ ہے کہ وہ اسی جگہ ذکر واذکار اور نیک کاموں میں مشغول رہے، کسی دنیاوی کام میں مصروف نہ ہو، خواہ کھڑے ہوکر، یا بیٹھ کر یا لیٹ کر، البتہ بیٹھ کر ذکر کرتے رہنا زیادہ افضل ہے، الا یہ کہ وہ کسی اور دینی کام کے لیے وہاں سے چلا جائے پھر واپس آکر نماز پڑھے۔
(۳) سوال: کیا سجدے کی حالت میں پیر کی کسی انگلی کا پیٹ زمین سے لگانا فرض ہے؟ اگر انگلی کی پشت لگائی تو کیا حکم ہے؟
جواب: انگلیوں کو موڑ کر کہ رخ کعبہ کی طرف رہے یہ مسنون طریقہ ہے اس کے برعکس خلاف سنت ہے۔
(۴) سوال: عورتیں جوڑا باندھ کر نماز پڑھیں یا کھول کر دونوں کا حکم ظاہر فرمادیں مہربانی ہوگی؟
جواب: عورتیں جوڑا باندھ کر نماز پڑھیں گی تو بہتر ہے اس میں زیادہ پردہ ہے۔ بال کھلے ہونے کی صورت میں دوپٹے سے باہر نکلنے کا اندیشہ ہے۔
فقط واللّہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال: کیا اولاد کے نکاح کے فیصلے والدین کے علاوہ رشتہ داروں کو لینے کا بھی حق حاصل ہے شریعت میں؟
جواب: اولاد کے بارے میں والدین کوہی اختیار ہوتا ہے ، بلکہ والدین کے فرائض میں یہ بات داخل ہے۔ جیسا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’جس کے ہاں بچہ پیدا ہو تو اسے چاہیے کہ وہ اس کا اچھا نام رکھے، اسے ادب سکھائے اور جب وہ بالغ ہو جائے تو اس کی شادی کر دے، اگر وہ بالغ ہو جائے اور وہ (والد) اس کی شادی نہ کرے اور وہ کسی گناہ (زنا وغیرہ) کا ارتکاب کر لے تو اس کا گناہ اس کے والد پر ہے۔ (مشکوۃ)۔‘‘ ہاں اگر بڑے لوگ مشورے کے طور پر مصلحتاً کسی وجہ سے منع کریں اور اس میں خیر ہو تو الگ بات ہے۔
(۲) سوال: السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ مفتی صاحب حضرت حسین رضی اللہ عنہ کے قاتل کا نام کیا تھا؟
جواب: حضرت حسین رضی اللہ عنہ کے بدن مبارک پر نیزے اور تلوار کے متعدد زخم آئے تھے لیکن آخر میں جس شقی و بدبخت نے سرِمبارک کو تن سے جدا کیا اس کا نام ’’سنان بن انس‘‘ تھا۔
(۳) سوال:دفن کے بعد کب تک مٹی دے سکتے ہیں؟
جواب: دفن کے بعد کب تک مٹی ڈال سکتے ہیں، اس کی صراحت بسیار تلاش کے بعد بھی نہیں مل سکی، بس کتب فقہ میں یہ مذکور ہے کہ جس قدر مٹی قبر کھودتے وقت باہر نکالی گئی ہو،اسی قدر مٹی دفن کے بعد ڈال دی جائے، مزید مٹی ڈال کر قبر کو زیادہ اونچی کرنا شرعا مکروہ ہے۔
(۴) سوال: میرے ایک دوست نے میری گاڑی کسی کام کی وجہ سے ایک دو دن کے لیے لی تھی،اس نے گاڑی بازار میں نوپارکنگ میں کھڑی کی،حالانکہ وہاں پارکنگ کی جگہ موجود تھی،جب وہ واپس آیا تو گاڑی نہیں تھی،معلوم کرنے پر پتہ چلا کہ چوری ہو گئی ہے تو اب کون ذمہ دار ہوگا؟
جواب : آپ کے دوست نے گاڑی چونکہ استعمال کے لیے عاریۃًلی تھی،اس لیے وہ اس کے پاس امانت تھی اور امانت کی حفاظت میں کوتاہی کرنے کی صورت میں امانت دار نقصان کا ذمہ دار ہوتا ہے،چونکہ صورت مذکورہ میں پارکنگ میں جگہ ہوتے ہوئے نو پارکنگ میں گاڑی کھڑی کرنا آپ کے دوست کی لا پروائی اور غفلت ہے، اس لیے اس غفلت کی وجہ سے وہ گاڑی کی بازاری قیمت کاضامن(ذمہ دار) ہوگا۔
فقط واللّہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال: کیا میت کے پاس بیٹھ کر قرآن کریم پڑھنا جائز ہے جب کہ نعش گھر پہ ہی ہو ؟
میت کو غسل دینے سے پہلے اُس کے پاس تیز آواز سے قرآن کریم کا پڑھنا مکروہ ہے، ہاں آہستہ پڑھنے کی گنجائش ہے۔
تکرہ القرا ء ة عندہ حتی یغسل ۔ قال ابن عابدین:وکذا ینبغي تقیید الکراہة بما اذا قرأ جہراً۔ ( شامی: ۳/۸۴، ۸۵، کتاب الصلاة، باب صلاة الجنازة ، ط: زکریا )
سوال: ٹیچرس ڈے منانا كیسا ہے؟
جواب: اساتذہ کی حوصلہ افزائی کے لیے کوئی تقریب منعقد کرنا بذات خود جائز ہے، بشرطیکہ اس میں کسی غیر شرعی کام کا ارتکاب نہ کیا جائے لیکن اگر یہ تقریب غیر وں کی نقالی اور تقلید میں منعقد کی جائے تو اس سے بچنا چاہیے، کیونکہ اسلام میں جتنا استاذ کا ادب و احترام کرنے اور اس سے عزت و وقار سے پیش آنے کا حکم دیا گیا ہے، اتنا کسی اور مذہب میں نہیں دیا گیا۔
سوال: خواتین کا مسجد میں جانا کیسا ہے؟
جواب: خواتین اگر حیض ونفاس کی حالت میں ہوں تو مسجد میں داخل ہونا ممنوع ہے جس طرح مرد اگر جنبی ہو تو اس کو بھی داخل ہونا حرام ہے اور مسجد کی زیارت کرنے کی غرض سے داخل ہونا شرعی اعتبار سے بلا ضرورت ہے ان کے لیے مسجد کی فی نفسہ زیارت کرنا نہ فرض ہے نہ واجب ہے نہ سنت ہے نہ مستحب ہے، اور آج کل بہت سے مقامات پر مسجد میں خواتین کے داخل ہونے او رزیارت کرنے میں بہت سے مفاسد بھی پیدا ہوگئے ہیں اس لئے مسجد میں عورتوں كا داخلہ ممنوع ہے۔ بہرحال اگر مسجد كے آداب كی رعایت ملحوظ خاطر ہو تو جانے میں كوئی حرج نہیں ہے۔
سوال: اگر كسی كے كپڑوں پر الگ الگ جگہ نجاست لگی ہو اور وہ مل كر ایك درہم كے بقدر ہوجائے تو اس كا كیا حكم ہے؟
جواب: نجاست کے مجموعے کا اعتبار ہوگا۔ لہذا اب اگر وہ نجاست درہم کے مقدار سے زائد ہے تو اس کا پاک کرنا فرض ہے، بغیر پاک کیے نماز پڑھ لی تو نہیں ہو گی۔ اور اگر ایک درہم کے برابر ہے تو پاک کرنا واجب ہے بغیر پاك کیے نماز مکروہ تحریمی واجب الاعادہ یعنی ایسی نماز کا لوٹانا واجب ہے۔
سوال: دینی تعلیم حاصل كرنے کے لیے والدین کی اجازت لینا كیسا ہے؟
جواب: ضروریات دین کے سیکھنے کے لیے والدین سے اجازت ضروری نہیں ہے ۔
فقط واللّہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال: کیا قرآن کریم سنتے ہوئے کپڑے بدلنا کیسا ہے؟ ایک صورت تو یہ ہے کپڑے بدل رہے ہوں اور ستر کھلا ہوا ہو تو اس کا کیا حکم ہے۔ اور دوسری صورت ستر نہیں کھلا ہے تو اس کا کیا حکم ہے؟
جواب: تلاوت وغیرہ کے ادب کا تقاضہ یہ ہے کہ فارغ اوقات میں یکسوئی کے ساتھ تلاوت وغیرہ سنی جائے اگر چہ صرف دس، پندرہ منٹ سنی جائے ۔ قرآن مجید کی تلاوت کے دوران بھی ستر کا چھپانا ضروری ہے، لہذا ستر کھلے ہونے کی صورت میں قرآن مجید کی تلاوت سننا قرآن پاک کے ادب و احترام کے خلاف ہونے کی وجہ سے درست نہیں ہے۔
سوال: کیا زندہ لوگوں کے نام سے عمرہ کر سکتے ہیں؟
جواب: کسی ایسے شخص کے لیے جو حیات ہو عمرہ کرنا جائز ہے، اس کے دو طریقے ہیں:
(1) عمرہ اپنی طرف سے ادا کرے اور اس کا ثواب دوسرے کو ہدیہ کر دے، اس صورت میں احرام وتلبیہ میں نیت اپنی ہی کرے گا۔
(۲) دوسروں کی طرف سے عمرہ ادا کرے، احرام باندھتے وقت ان کی طرف سے احرام باندھنے کی نیت کرے، اور تلبیہ بھی ان کی طرف سے پڑھے۔
سوال: کمپیوٹر یا لیپ ٹاپ میں کچھ سافٹ ویر کی ضرورت ہوتی ہے جس کا لائیسنس ہزاروں رو پیہ میں آتا ہے ساتھ ہی اس کی پائریٹیڈ pirated کا پی انٹرنیٹ پرمل جاتی ہے جسے لوگ فری میں استعمال کرتے ہیں اس طرح pirated سافٹ ویر کا استعمال کرنا کیسا ہے؟
جواب: پائیریٹڈ ونڈوز یا سافٹ وئیر کی سی ڈیز خرید کر استعمال کرنا اگر چہ شرعاً حرام یا نا جائز تو نہیں لیکن احتیاط کے خلاف ہے۔ جو سافٹ وئیر باقاعدہ ٹرائل ایگریمنٹ پر ڈاؤن لوڈ یا خریدا گیا ہو، اس کے بعد اس کے لیے کریک استعمال کر کے اس کو خریدا ہوا ظاہر کرنا معاہدے کی خلاف ورزی اور دھوکہ دہی پر مبنی ہونے کی وجہ سے نا جائز ہے۔
سوال: یہ ہے کہ اگر گاؤں میں دو جگہوں پر جمعہ نماز ہوتی ہو ( گاؤں میں دو جامع مسجد یں ہے ) اور اب لوگ چاہتے ہیں کہ ایک ہی جگہ جمعہ نماز پڑھیں گے پھر کیا دو میں سے ایک جگہ جمعہ ہمیشہ کے لیے بند کرنا جائز ہے؟
جواب: اگر کسی گاؤں میں شرائط جواز جمعہ موجود ہوں تو وہاں ایک سے زائد مساجد میں بھی جمعہ جائز ہے، لیکن شرعا پسند ید یہ ہے کہ جمعہ کی نماز بڑی جماعت کے ساتھ پڑھی جائے؛ تاکہ اہل اسلام کی شوکت وان کا اتحاد و اتفاق ظاہر ہو؛ اس لئے اگر آپ کے گاؤں والے ایک ہی جگہ جمعہ ادا کریں اور دوسری جگہ نماز جمعہ بالکلیہ موقوف کر دیں تو شرعا اس میں کوئی حرج نہیں ہے؛ بلکہ پسندیدہ ہے۔
سوال: میں کرکٹ کھیلتا ہوں لیکن کچھ دوست ہیں جو میچ پہ پیسے لگاتے ہیں کہ جو جیتے گا اسے وہ پیسے ملیں گے یعنی انعام کے طور پر کیا یہ کرنا ٹھیک ہے یا نہیں؟ اگر پیسے نہ ہوں تو کھیلتے نہیں لیکن میرا دل کھیلنے کو بہت چاہتا ہے۔ بس آپ سے پوچھنا ہے کہ کیا کھیلنا چاہئے؟
جواب: میچ اس شرط پر کھیلنا کہ فریقین میں سے جوگیم ہار جائیگی وہ جیتنے والی ٹیم کو انعام دے گی صحیح نہیں ہے، یہ جوا ہے۔
فقط واللّہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال: فرض نماز کے بعد دعاء کرنا کیسا ہے؟
جواب: فرض نماز کے بعد دعا کرنا ثابت ہے اور فرض نمازوں کے بعد کے اوقات حدیث شریف کے مطابق قبولیت دعا کے اوقات ہیں، فرائض کے بعد دعا کرنا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم، صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین اور سلف صالحین سے ثابت ہے اور دعا کے آداب میں سے ہے کہ ہاتھ اٹھا کر دعا کی جائے اور آں حضرت ﷺ سے بھی دعا میں ہاتھ اٹھانا ثابت ہے۔
سوال: لوگ پیر میں تعویذ پہن لیتے ہیں وہ صیح ہے یا غلط؟
جواب: جاننا چاہئے کہ اگر تعویذ اسمائے حسنی، ادعیہ ماثورہ وغیرہ پر مشتمل ہو اور اس کو نافع بالذات نہ سمجھا جائے بلکہ اس کو دوا کی طرح علاج تصور کیا جائے اور نظر مسبب الاسباب اللہ کی طرف ہو تو اس کو باندھ سکتے ہیں؛ البتہ اگر تعویذ کلمات شرکیہ کفریہ پر مشتمل ہو یا اس کو موثر بالذات تصور کیا جائے تو پھر تعویذ کا لٹکانا قطعاً جائز نہیں۔
صورت مسئولہ میں تعویذ میں لکھے ہوئے کلمات جب چمڑے یا کسی چیز میں اچھی طرح بند ہوں یعنی موم جامہ کئے ہوئے ہوں یا اچھی طرح کسی چیز میں چھپی ہوئی ہوں تو شدید ضرورت کے وقت اسے پاؤں وغیرہ پر باندھنے کی اجازت ہوگی، تاہم ضرورت پوری ہوتے ہی فورا اتار دیا جائے ۔
سوال: آئمہ شہزادی نام رکھنا کیا ہیں؟
جواب: آئمہ نام رکھنا مناسب نہیں ہے، کیوں کہ اس کا معنی ہے " پیاسی " یا " دھونی دینے والی ۔ اور شہزادی“ اس نام کا معنی ہے بادشاہ کی بیٹی کی نام رکھنا جائز ہے، تاہم بہتر ہے کہ لڑکی کا نام کسی صحابیہ کے نام پر یا اچھے معنی والا نام رکھا جائے۔
سوال: اگر کوئی میرا نام بگاڑے تو کیا جواب میں اس کا نام بگاڑ سکتا ہوں؟
جواب: کسی کا نام بگاڑنا اور اسے برے القاب سے یاد کرنا جائز نہیں، اگر کوئی شخص آپ کا نام بگاڑتا ہے تو شرعاً وہ گناہ گار ہے لیکن اس کے جواب میں آپ کے لیے اس کا نام بگاڑنا جائز نہیں ہوگا، البتہ ایسے شخص کو حکمت و بصیرت کے ساتھ سمجھایا جائے کہ نام بگاڑنے کا عمل قرآن کریم کی رو سے نا جائز ہے: ولا تلمزوا أَنْفُسَكُمْ وَلَا تَنَابَزُوا بِالْأَلْقَابِ (الحجرات (11) اور نہ اپنے لوگوں پر عیب لگاؤ اور نہ ایک دوسرے كو برے ناموں کے ساتھ پکارو۔
سوال: کیا چہرے کے غیر ضروری بال نکال سکتے ہیں یا نہیں ؟
جواب: خواتین کے لیے چہرے کے بالوں سے متعلق حکم : خواتین کے لیے اپنے چہرے کے خلاف عادت آنے والے بال مثلا داڑھی مونچھ، پیشانی وغیرہ کے بال یا کلائیوں اور پنڈلیوں کے بال یا جسم کے دیگر بال ( سر کے علاوہ ) صاف کرنا جائز ہے، البتہ ان بالوں کو نوچ کر نکالنا مناسب نہیں، کیوں کہ اس میں بلاوجہ اپنے جسم کو اذیت دینا ہے، کسی پاؤڈر وغیرہ سے کے ذریعہ یا کسی ایسے طریقہ سے جس سے تکلیف نہ ہو، یہ بال صاف کر لیے جائیں تو زیادہ بہتر ہے۔
مردوں کے لیے چہرے کے زائد بالوں سے متعلق حکم: اسی طرح مردوں کے داڑھی کے بال ایک مشت سے زائد ہو جا ئیں تو ان کا کاٹنا جائز ہے۔ اور ڈاڑھی کے علاوہ مثلاً جبڑوں کی ہڈی سے اوپر گال پر آنے والے بال کا ٹنا بھی جائز ہے۔
فقط واللّہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال: یہ جو ہیر ڈائی آج کل بازار میں ملتے ہیں جیسے گارنیر، گودریج وغیرہ۔ سوال یہ تھا کہ کیا ان کے لگانے سے غسل ہو جاتا ہے؟ کیا کوئی طریقہ ہے جس سے انہیں چیک کر سکے کہ یہ صرف بالوں کو کلر کرتے ہیں یا کوئی پرت، کو ٹنگ بالوں پر چڑھا دیتے ہیں؟
جواب: اس چیز پر لکھا ہوتا ہے وہیں پڑھ لیا جائے کہ واٹر پروف کو ٹنگ ہے یا نہیں اگر واٹر پروف کوٹنگ ہوگی تو غسل نہیں ہوگا ۔
سوال : دکان والے کے یہاں گراہک آتے ہیں اور کچھ ایسے ہوتے ہیں جن کے بارے میں یہ پتہ ہو یا شبہ ہو کہ ان کی آمدنی حرام مال سے ہے تو کیا دکان والے کو پیسہ لے کر سامان دینا چاہئے؟
جواب: جن لوگوں کی آمدنی کابالکل حرام خالص ہونا معلوم ہو ان کوکوئی چیز فروخت کرنا اور اس مال حرام میں سے قیمت لینا جائز نہیں۔ البتہ جن لوگوں کی کمائی مشتبہ ہو یا حلال و حرام سے ملی ہوئی ہو اور حلال غالب ہوان کے ہاتھ کوئی چیز فروخت کرنا جائز ہے؟ کیونکہ مالی معاملات میں امام کرخی رحمہ اللہ کے قول پر گنجائش ہے: بہ شرطیکہ وہ حرام مال کی صراحت کے ساتھ اسے متعین کر کے نہ دے؛ لہذا کل یا اکثر آمدنی حرام والوں سے اپنے سامان کی قیمت لے سکتے ہیں، گنجائش ہے۔ اور اگر کوئی شخص ذاتی طور پر احتراز کرے تو اس کے افضل وبہتر ہونے میں کچھ شبہ نہیں۔
سوال: میں ایک جگہ پھنس گیا ہوں وہ شخص پیسے دینے میں بہت تاخیر کر رہا ہے، میرے پاس کا غذات موجود ہیں جس کے ذریعہ میں قانونی کاروائی کر سکتا ہوں، کیا ایسا کرنا شریعت کی روشنی میں صحیح ہوگا ؟
جواب: جس نے لوگوں کو قرض دے رکھا ہو اور لوگ خوشحال ہونے کے باوجود بھی اگر اس کا قرض واپس نہ کریں تو وہ دو صورتیں اپنائے۔ پہلے وہ با اثر افراد کے ذریعے ان سے بات چیت کرے تا کہ وہ اس کی رقم واپس کر دیں اگر پھر بھی مسئلہ حل نہ ہو تو ایسی صورت میں قرض دینے والا شرعی حدود میں رہتے ہوئے مدیون سے اپنے قرض کا مطالبہ کر سکتا ہے، متعلقہ قانونی اداروں سے معاونت حاصل کر سکتا ہے۔ عدالت سے رجوع کر سکتا ہے۔ اگر مطالبے اور کوشش کے باوجود قرض دینے والے کو اپنا حق نہ مل رہا ہو تو زبردستی یا مقروض کی امانت سے اپنا حق وصول کرنے کی بھی شرعاً اجازت ہے، لیکن اس بات کا خیال رہے کہ اپنے حق سے زیادہ وصول نہ کرلے، ور نہ سخت گناہ گار ہوگا۔
سوال: کسی ضروری کام کے لیے استخارہ کب تک کرنا چاہئے؟
جواب: - استخارہ کا مقصد رفع تردد ( شک کو دور کرنا ہے، اگر ایک دن میں کچھ معلوم نہ ہو اور دل کا خلجان دور نہ ہو تو دوسرے دن بھی ایسا ہی کرے، جب تک قلب کو اطمینان نہ ہو استخارہ کا سلسلہ جاری رکھنا چاہیے، ان شاء اللہ ضرور اس کام کی اچھائی یا برائی معلوم ہو جائے گی، استخارہ کے بعد ضروری نہیں کہ خواب کے ذریعہ ہی رہنمائی ہو، اصل یہ ہے کہ استخارہ کے بعد جس بات پر قلب مطمئن ہو جائے اسے اختیار کریں۔
فقط واللّہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال: مفتی صاحب ، زمزم کو کھڑے ہو کر پینے میں راجح قول کیا ہے؟ کیا یہ مستحب عمل ہے یا صرف جائز ؟
جواب: زمزم کنویں کے پاس کھڑے ہو کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے زمزم کا پینا ثابت ہے اسی بنا پر فقہاء نے اسے کھڑے ہو کر پینا مستحب لکھا ہے۔ اور یہ محض اس پانی کے احترام کی وجہ سے ہے۔
سوال: مفتی صاحب یہ معلومات کرتی ہے کہ سسر کے مرنے کے بعد دامادوں کا ساس سے پردہ ہے کہ نہیں؟
جواب: ساس کا دامادوں سے پردہ نہیں ہے۔ کیونکہ ساس محرمات ابدیہ (ایسی عورتیں جن سے كبھی نکاح نہیں ہو سکتا) میں سے ہے۔
سوال: فرض نماز کے بعد سنت و نوافل کے لیے جگہ بدلنا مستحب ہے یا واجب؟
جواب: فرض نماز کے بعد سنتوں کے لیے جگہ بدلنا لازم و ضروری نہیں ہے، صرف مستحب ہے؛ تا کہ نماز پڑھنے والے کے لیے دو مقام گواہ بن جائیں یا فرائض وسنن میں امتیاز ہو جائے۔
سوال: اگر غسل کرنے کے بعد دانتوں میں کچھ پھنسا رہ جائے تو کیا غسل ہو جائے گا؟
جواب: غسل سے پہلے دانتوں میں پھنسی ہوئی چیز یاد آجائے اور اسے بآسانی نکالنا ممکن ہو تو نکال لینا چاہئے اور اگر نکالے بغیر ہی غسل کر لیا تو بھی غسل درست ہو جاتا ہے کیوں کہ دانتوں میں پھنسی ہوئی کھانے کی چیز نرم اور قلیل مقدار میں ہونے کی وجہ سے پانی پہونچنے سے مانع نہیں ہوتی ۔
سوال: مفتی صاحب نماز میں ثناء پڑھنا کیسا ہے اسکے ترک سے نماز ہو جائے گی؟
جواب: نماز میں تکبیر تحریمہ کے بعد قراء ت سے پہلے امام ، مقتدی اور منفر د سب کے لئے ثناء پڑھنا سنت ہے۔ جان بوجھ کر اسے چھوڑ نا خلاف ادب ہے۔ لیکن نماز ہو جائے گی۔
سوال: ایک حاجی پر نصاب والی قربانی واجب تھی، وہ قربانی نہیں کی صرف حج والی کی تو حج ہوا کی نہیں رہنمائی کریں؟
جواب: اس صورت میں حج تو ادا ہو جائے گا لیکن نصاب والی قربانی نہ کرنے کا گناہ ہوگا۔
فقط واللّہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال: ایک شخص نے قربانی کی نیت سے جانور پالا لیکن اب وہ یہ چاہتا ہے کہ اس کو فروخت کرکے ایک حصہ بڑے جانور میں لے لے تو کیا اس کا اس طرح کرنا درست ہے یا نہیں؟ جواب دیکرشکریہ کا موقع عنایت فرمائیں۔
جواب: قربانی کا جانور متعین کرنے کے بعد اسے تبدیل کرنا مناسب نہیں ہے، تاہم اگر صاحب نصاب شخص قربانی کا متعین شدہ جانور تبدیل کرکے دوسرے جانور کی قربانی کرے تو قربانی درست ہوجائے گی، البتہ اگر جانور تبدیل کرنے کے لیے پہلے جانور بیچ دے تو دوسرا جانور پہلے سے کم قیمت والا نہ ہو، یا اگر حصہ لے رہا ہے تو اس سے کم قیمت کا نہ ہو۔ اور اگر دوسرا جانور یا حصہ اس سے کم قیمت والا ہو تو بقیہ اضافی رقم بھی صدقہ کردے۔
اور فقیر کے لئے قربانی کا جانور بیچ کر کسی بڑے جانور میں ایک حصہ لینا جائز نہیں ہے، بلکہ اس جانور کی قربانی لازم ہے لیکن اگر بیچ دیا تو مکروہ ہوگا، اور جو زائد قیمت ہے اس کو اپنے استعمال میں نہیں لاسکتا ہے، اس کا صدقہ کرنا واجب ہے۔
(۲) سوال: معلوم یہ کرنا ہے کہ ایک شخص نے بیوی کا مہر ادا نہیں کیا تھا اور اس کا انتقال ہوگیا تو اب ادا کرنے کی صورت کیا ہوگی؟
جواب : بیوی کا مہر شوہر کے ذمہ قرض ہے جس کا اداکرنا واجب ہے۔ اگر ادا نہیں کیا اور مرگیا تو شوہر نے جو کچھ ترکہ چھوڑا ہے اس میں سے پہلے بیوی کا پورا مہر ادا کرنا واجب ہے۔ اس کے بعد ترکہ میں چوتھائی یا آٹھواں حصہ جو کچھ بھی حصہ بیوی کا بنتا ہو وہ حصہ بھی دینا واجب ہے۔
(۳) سوال : ایک بندہ میقات سے بغیر احرام کے مکۃ المکرمہ پہنچا، حج وعمرہ کا ارادہ نہیں تھا؛ بلکہ کام کرنے کا ارادہ تھا۔ اسکو اب میقات واپس جانا اگر مشکل ہو تو مکہ مکرمہ میں نفلی طواف کرسکتے ہیں یا نہیں؟
جواب: مکۃ المکرمہ میں نفلی طواف کرنا ہر حال میں جائز ہے لیکن وہ میقات سے بغیر احرام کے جو مکۃ المکرمہ پہنچا ہے اس کو دو کاموں میں سے ایک کام کرنا لازم ہے یا تو وہ کسی بھی میقات سے جاکر عمرہ کا احرام باندہ کر ارکان عمرہ ادا کرے یا نہ کرسکے تو ایک دم دے دے۔
(۴) سوال: حرام مال جیب میں رکھ کر نماز پڑھنے سے نماز ہوگی یا نہیں؟
جواب: نماز درست ہوجائے گی؛ البتہ حرام ذریعہ سے ملنے والی رقم متعین اور ممتاز ہے تو نماز کے وقت اپنے سے جدا کردیں تو بہتر ہے۔
(۵) سوال: دانت کو کور (Tooth Cap) لگانے سے غسل یا وضو ہو جاتا ہے یا نہیں؟
جواب: دانتوں پر کور وغیرہ اس طرح چڑھایا گیا ہو کہ وہ بالکل فکس ہوگیا ہوتو وہ دانت کے حکم میں ہوجائے گا اور اس حالت میں کلی کرنے سے غسل صحیح ہوجائے گااور وضو میں کلی کرنے کی سنت بھی ادا ہوجائے گی۔
اور اگر کور کو دانت سے اتارکر دوبارہ چڑھایا جاسکتا ہو یعنی فکس نہ ہو، تو اس صورت میں واجب غسل کے لیے کور کو نکال کر کلی کرنا لازم ہوگا اور وضو میں بھی سنت پر عمل کرنے کے لیے کور اتارنا ضروری ہوگا۔
فقط واللّہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال: نماز میں ثنا پڑھنے کا کیا حکم ہے؟
جواب: نماز میں تکبیر تحریمہ کے بعد قراء ت سے پہلے امام، مقتدی اور منفرد سب کے لیے ثناء پڑھنا سنت ہے۔ اگر کوئی شخص امام کے نماز شروع کرنے کے بعد آکر نماز میں شامل ہو تو اس کے لیے یہ حکم ہے کہ اگر امام نے بلند آواز سے قراء ت شروع کردی ہو تو وہ ثناء نہ پڑھے، اگر امام نے بلند آواز سے قراء ت شروع نہیں کی، یا امام نے قراء ت شروع کردی، لیکن سری نماز ہونے کی وجہ سے بلند آواز سے نہیں، جیسا کہ ظہر اور عصر کی نماز میں تو بعد میں شامل ہونے والا ثناء پڑھ کر شامل ہوجائے۔
سوال: لبیبہ نام کا مطلب کیا ہے؟ کیا یہ نام رکھا جا سکتا ہے؟
جواب: واضح رہے کہ’’ لَبِیْبَہ ‘‘ لُبٌّ (لام کے ضمہ اور باء کی تشدید کے ساتھ) سے ہے، جس کا معنی ہر چیز کا خالص، لَبِیْبَہ کا معنی عقلمنداور ہوشیار ہے اور اس کا ایک معنی تلبیہ پڑھنے والی بھی ہے اور ان سب سے بڑھ کر ایک صحابیہ رضی اللہ عنہا کا نام بھی ہے، لہذا یہ نام رکھنا درست ہے۔
سوال: مردوں کیلیے ریشمی لباس استعمال کرنا کیسا ہے؟
جواب: حدیث شریف میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک دن اس حال میں باہر تشریف لائے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک دستِ مبارک میں ریشم اور دوسرے میں سونا تھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ دونوں چیزیں میری امت کے مردوں پر حرام ہیں اور میری امت کی عورتوں کے لیے حلال ہیں۔ لہذا صورت مسئولہ میں خالص ریشمی لباس کا استعمال مردوں کے لیے جائز نہیں اور عورتوں کے لیے جائز ہے۔
سوال: اگر عورت رات میں بغیر دوپٹہ کے سوئے اور اسی حالت میں فجر کی اذان تک سوتی رہے تو کیا اس کے سر پر شیطان پیشاب کردیتا ہے، اور ایسی عورت کو کل فرشتے جنت میں بھی جانے سے روک دیں گے، کہ اس کے سر سے بدبو آرہی ہوگی۔ کیا یہ صحیح ہے؟
جواب: کافی تلاش کے باوجود یہ روایت ہمیں کتبِ احادیث میں نہیں مل سکی، لہذا جب تک کسی معتبر سند کے ساتھ یہ الفاظ بطورِ حدیث کے نہ مل جائیں، انہیں بیان کرنے سے احتراز کیا جائے۔
سوال: کیا قربانی کے لئے نصاب پر زکوۃ کی طرح سال کا گزرنا شرط ہے؟
جواب: قربانی واجب ہونے کے لیے نصاب کے مال، رقم یا ضرورت سے زائد سامان پر سال گزرنا شرط نہیں ہے، اور تجارتی ہونا بھی شرط نہیں ہے، ذی الحجہ کی دس تاریخ سے بارہویں تاریخ کے سورج غروب ہونے سے پہلے اگر نصاب کا مالک ہوجائے تو ایسے شخص پر قربانی واجب ہے۔
فقط واللّہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال: ایک صاحب کویت میں سروس کرتے ہیں انہوں نے وہاں ایک دوست سے قرض لیا، اور جس دوست سے قرضہ لیا وہ بھی دوسرے ملک کا تھا۔ جب قرض دینے والا دوست ملک واپس جارہا تھا تو اس نے پیسے مانگے لیکن قرض لینے والے کے پاس پیسے نہ ہونے کی وجہ سے بعد میں دینے کو کہہ دیا۔ لیکن قرض دینے والے کا اپنے ملک میں جاکر انتقال ہوگیا۔ تو اس قرض کا کیا ہوگا؟
جواب:۔ اگر کسی نے قرض خواہ قرض ادا نہیں کیا اور اس کا انتقال ہوگیا تو اس کے ورثاء کو تلاش کرکے انہیں وہ رقم ادا کردینے سے آپ بری الذمہ ہوجائیں گے اور اگر ورثہ بھی نہ ملیں تو اس رقم کا حکم یہ ہے ثواب کی نیت کے بغیر کسی مستحق زکوۃ شخص کو دے دیں۔ ایسا کرنے سے آپ حق سے بری الذمہ ہوجائیں گے۔
سوال:۔ اگر کسی نے کسی کا بچہ گود لیا اور اس کی پرورش کی تو شادی کے ولدیت میں کس کا نام لکھا جائے گا؟
جواب:۔ ایک بات تو یہ کہ لے پالک بچوں کی نسبت ان کے حقیقی والدین ہی کی طرف کی جائے، جن کی پشت سے وہ پیدا ہوئے ہیں، اس لیے کہ کسی کو منہ بولا بیٹا بنانے سے شرعًا وہ حقیقی بیٹا نہیں بن جاتا اور نہ ہی اس پر حقیقی اولاد والے احکام جاری ہوتے ہیں، البتہ گود لینے والے کو پرورش، تعلیم وتربیت اور ادب واخلاق سکھانے کا ثواب ملے گا، جاہلیت کے زمانہ میں یہ دستور تھا کہ لوگ لے پالک اور منہ بولی اولاد کو حقیقی اولاد کا درجہ دیتے تھے، لیکن اسلام نے اس تصور ورواج کو ختم کرکے یہ اعلان کردیا کہ منہ بولی اولاد حقیقی اولاد نہیں ہوسکتی، اور لے پالک اور منہ بولی اولاد کو ان کے اصل والد کی طرف منسوب کرنا ضروری ہے۔
سوال:۔ مفتی صاحب ایسا ولیمہ جس میں منکرات نہ ہوں کی دعوت قبول کرنا ضروری ہے یا نہیں؟
جواب:۔ دعوت قبول کرنے میں کوئی شرعی مانع (رکاوٹ) نہ ہو تو دعوت قبول کرنی چاہیے، بصورتِ دیگر جس درجے کا مانع ہو، اس کے مطابق دعوت میں شرکت سے رکنے کا حکم ہوگا۔
سوال:۔ عدت میں اندر اپنے گھر کے کام کاج کر سکتی ہے یا نہیں؟
جواب:۔ جی ہاں عدت کی حالت میں عورت اپنے گھر کے اندر کے تمام کام کر سکتی ہے۔
سوال:۔ کیا ایسے جانور جس کی ایک آنکھ سفید ہو اور ایک کالی ایسے جانور کی قربانی کرنا جائز ہے؟
جواب:۔ اگر دونوں آنکھوں سے صاف نظر آتا ہے تو ایسے جانور کی قربانی درست ہے۔
فقط واللّہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال: مسافر مسبوق آخری رکعت کے قعدہ میں شریک ہوا تو اسے اب کتنی رکعت پڑھنی چاہیے؟ اور اگر ۲؍ پڑھنی پڑیں گی اور ۴؍ پڑھ لیا تو اسکا کیا حکم ہے؟
جواب: مذکورہ صورت میں اگر مسافر امام کو قعدہ ٔاخیرہ میں پالے تو اس پر امام کی اقتداء کی وجہ سے چار رکعت لازم ہوگئیں، اب اگر دو رکعت پڑھے گا تو اس کی نماز فاسد ہوجائے گی اور اگر چار پڑھ لی ہیں تو نماز صحیح ہوگئی۔
سوال: مسئلہ یہ معلوم کرنا ہے کہ جس زیور کی زکوٰۃ نہ نکلی ہو اس کو بیچ کر کاروبار میں لگانا کیسا ہے؟جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی۔
جواب: صورت مسئولہ میں اس زیور کی قیمت کاروبار میں لگانے کے بعد آمدنی حلال ہے البتہ زکوۃ نہ نکالنے کا گناہ ہوگا۔
سوال: شکرانہ کی نماز پڑھنا سنت ہے یا نہیں؟ بعض لوگ بدعت کہہ رہے ہیں کیا یہ کہنا درست ہے؟
جواب: بطور شکرانہ کے دورکعت نفل پڑھنے میں کوئی حرج نہیں ہے، لیکن ان دورکعتوں کے پڑھنے کو ضروری سمجھنا اور نہ پڑھنے والے کو لعن وطعن کرنا، بے اصل ہے۔
سوال: جمعہ کی جو چار رکعت سنت پہلے رہتی ہے اگر وہ چھوٹ جائے وقت کی قلت کی وجہ سے تو کیا بعد میں پڑھنا پڑیگا؟
جواب: جمعہ سے پہلے کی چار رکعت سنت اگر کسی وجہ سے جمعہ سے پہلے پڑھ نہ سکے تو نمازِ جمعہ اور اس کے بعد کی سنتیں پڑھ لینے کے بعد پڑھ لے۔
سوال: جمعہ کی دوسری اذان کا جواب دینا چاہیئے یانہیں؟
جواب: اذانِ ثانی کا جواب دے سکتے ہیں لیکن خطیب کے علاوہ حضرات دل ہی دل میں جواب دیں۔
سوال: ماڈرن برقعہ کے بارے میں شریعت میں کیا حکم ہے؟
جواب: برقعہ کا مقصد ستر اور پردہ پوشی ہے۔ چنانچہ نقش ونگار سے مزین اور ایسا جاذب نظر برقع پہننا جو نامحرموں کو اس کی طرف دیکھنے پر راغب کرے؛ درست نہیں ہے، برقعہ انتہائی سادہ اور ڈھیلا ڈھالا ہونا چاہیے جس میں جسم یا اندر کا زنانہ لباس نظر نہ آئے اور اس سے بدن کے نشیب وفراز اور اعضاء کی ساخت و ہیئت بھی ظاہر نہ ہو، حضرت مفتی محمد شفیعؒ صاحب فرماتے ہیں: امام جصاصؒ نے فرمایا: جب زیور کی آواز تک کو قرآن نے اظہار زینت میں داخل قرار دے کر ممنوع کیا ہے، تو مزین رنگوں کے برقعے پہن کر نکلنا بدرجہ اولیٰ ممنوع ہوگا۔
فقط واللّہ اعلم