بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال : ایک شخص عمرہ کر کے آیا اب اسی احرام سے کیا دوسرا آدمی عمرہ کرنے کے لئے لے جا سکتا ہے، اس احرام کو ایک احرام سے ایک سے زائد لوگ عمرہ کر سکتے ہیں؟
جواب: احرام سے مراد اگر آپ وہ سفید دو چادر جو کپڑا ہے وہ مراد لے رہے ہیں تو جاننا چاہیے وہ کپڑا پہن کر دوبارہ کوئی دوسرا شخص بھی حج وعمر پر جا سکتا ہے اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔ بس وہ کپڑا پاک ہونا چاہیے۔
(۲) سوال :مسلہ یہ ہے کہ سگے داماد سے پردہ ہے یا نہیں؟
جواب: واضح رہے داماد و ساس کے درمیان محرم کا رشتہ ہے اور شادی کے بعد ساس مثل ماں اور داماد مثل بیٹا کے ہوتا ہے اسی وجہ سے ان دونوں کے درمیان کوئی پردہ نہیں ہے۔
(۳) سوال :کیا مساجد کو صدقے کے روپے دے سکتے ہے؟ بتائیں عین نوازش ہوگی؟
جواب: جی مساجد میں نفل صدقہ دے سکتے ہیں ۔
(۴) سوال :کیا فرماتے ہیں علماء کرام جس کپڑے پر نماز جنازہ پڑھی جاتی ہے اس کپڑے کا کیا کریں بہت سی جگہوں پر یہ رواج ہے کہ اس کو گھر نہ لا کر قبرستان میں ہی چھوڑ دیتے ہیں؟
جواب: کسی ضرورت مند کو دیدینا چاہیے قبرستان میں چھوڑ کر آنا، مال کا ضیاع ہے جو شریعت میں جائز نہیں ہے ۔
(۵) سوال :کیا نواسے اور نواسی کی اولاد کو زکوۃ دینا درست ہے ؟
جواب: درست نہیں ہے اگر دی گئی تو زکوٰۃ ادا نہیں ہوگی کیونکہ یہ فروع ہے اور فروع کو زکوٰۃ نہیں دی جاسکتی ہے ۔
(۵) سوال :آجکل بھارت کے اندر مسلمانوں میں بائیکاٹ کی مہم چل رہی ہے اس میں یہ بولا جا رہا ہے کہ اسرائیل کے پروڈکٹ اب ہمارے لئے ویسے ہی حرام ہیں جیسے سور کا گوشت کھانا اور سود، بیاز کھانا. کیا یہ بات صحیح ہے؟
جواب:صورتِ مسئولہ میں مصنوعات کے بائیکاٹ کا مقصد یہ ہے کہ مسلمانوں کے ازلی دشمنوں کو ہماری وجہ سے کوئی فائدہ نہ پہنچے، لہذا ان کی مصنوعات کو خریدنا درحقیقت انہیں قوت پہنچانا ہے جو کہ نہ صرف مکروہ ہے بلکہ ایمانی غیرت کے خلاف ہے؛ اس نوعیت کا بائیکاٹ کرنا اسلامی غیرت، اہلِ اسلام سے یک جہتی اور دینی حمیت کا مظہر ہوگا۔
فقط واللہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال : فرض نمازوں میں جو سنن و نوافل ہے کیا ان میں جہرا قرآت کرسکتے ہیں ؟
جواب: نوافل وسنن سرًّا ہی پڑھنی چاہیے، ہاں رات کے نوافل کو جہراً پڑھنے کی بھی گنجائش ہے۔
(۲) سوال :مفتی صاحب، میرا سوال یہ ہے کہ ایک چھوٹے بچہ کی گرم ٹوپی جس کے اوپر ماشاءاللہ لکھاہوا ہے کیا اس کا فروخت کرنا اور فیکٹری میں بنانا جائز ہے یا نہیں اوربےآدبی کا اندیشہ تو نہیں؟
جواب: ایسی ٹوپی پہننے سے خود بھی احتیاط كرنی چاہئے، اور بچوں كو بھی نہ پہنائی جائے جب اس پر ماشاء اللہ لكھا ہوا ہے تو پاك ناپاك ہر طرح ہاتھ اس پرلگیں گے، اسی طرح ركھنے میں بھی ہر جگہ ركھی اور پھینكی جاسكتی ہے تو ماشاء اللہ كلمہ كی توہین ہے۔ فیكٹری والوں سے درخواست كرنی چاہئے وہ اس لفظ كے ٹوپی پر لكھنے سے احتیاط كریں ۔
(۳) سوال :کھجور کو دوائی کے ذریعے پکا کرنے کی شرعی حثیت کیا ہے؟
نوٹ:یہ دوائی آم یا کیلا وغیرہ جیسی نہیں ہے، یہ ایک تیزاب کی طرح ہوتی ہے۔ دوسرے دن کھجور کھانے کی قابل نہیں ہوتا یعنی خراب ہوجاتاہے۔
جواب: اگر کیمیکل مضر صحت نہیں ہے تو شرعا کوئی قباحت نہیں ہے،باقی اگر مذكوه كيميكل سے کھجور جلد خراب ہوجاتی ہےتو بلاضرورت کیمیکل استعمال نہ کیا جائے اور اگر مضر صحت ہو توایسے کیمیکل کے استعمال سے اجتناب لازم ہے ۔
فقط واللہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال : حضرت مسئلہ یہ ہے کے ایک شخص نے یہ بولا تھا کہ آئندہ سال اپنی بچی کی طرف سے ایک بکرے کی قربانی کرونگا، اب اگر وہ شخص اپنی بچی کی طرف سے بکری کی قربانی کرے تو کیا وہ ادا ہو جائے گی یا بکرے ہی کی قربانی کرنا ضروری ہوگا ؟ جواب مطلوب ہے۔
جواب: دونوں میں سے جس کی چاہے کر سکتا ہے لڑکی کی طرف سے بکری یا لڑکے کی طرف سے بکرا ہونا کوئی ضروری نہیں ہے۔
(۲) سوال :جو شخص روزہ نہ رکھے کیا اس پر بھی صدقہ فطر واجب ہے؟
جواب: صدقہ فطر واجب ہونے کے لئے روزہ رکھنا شرط نہیں ۔ اگر کسی عذر مثلاً : سفر، مرض، بڑھاپے کی وجہ سے یا معاذ اللہ بلا عذر بھی روزہ نہ رکھا تب بھی صدقہ فطر واجب ہے ۔
(۳) سوال :رمضان المبارک میں اگر کوئی روزے نہ رکھے تو کیا فدیہ ہے قیمت بتا دیں؟
جواب: شریعت میں روزے کے بدلے فدیہ کی ادائیگی کی اجازت صرف اس شخص کو ہے جو اتنا بوڑھا ہو چکا ہو یا ایسا بیمار ہو کہ وہ روزہ نہ رکھ سکتا ہو اور مستقبل میں اس کے صحت یاب ہونے کی کوئی امید نہ ہو، ایسا شخص ہر روزہ کے بدلے پونے دو کلو گندم ( گیہوں ) یا اس کی قیمت کسی مستحق زکات شخص کو دے دے۔ تاہم ایسا شخص جو تندرست ہو اور روزہ رکھنے پر قادر ہو یا جس نے وقتی بیماری کی وجہ سے روزہ ترک کیا ہو، اور زندگی میں دوبارہ صحت مند ہونے کی امید ہو، اس کے لیے روزے کا فدیہ ادا کرنا جائز نہیں ، تندرست آدمی کے لیے روزے رکھنا فرض ہے، اور بیمار آدمی کے لیے صحت مل جانے کے بعد روزے کی قضا کرنا لازم ہے ۔
فدیہ ادا کرنے کے بعد اگر وہ شخص دوبارہ روزہ رکھنے پر قادر ہو گیا تو وہ فدیہ معتبر نہیں ، وہ صدقہ ہو گیا اور اب ان روزوں کی (جن کا پہلے فدیہ ادا کیا تھا ) قضاء کرنی لازم ہے۔
(۴) سوال : اگر حالت سفر کی کچھ نمازیں جو قضا ہو گئی ہیں جو کہ مجھے قصر ادا کرنی تھیں اب میں اپنے گھر واپس آچکا ہوں تو کیا مجھے قضا نمازیں دو رکعت قصر پڑھنی ہوں گی یا مکمل چار رکعت ادا کرنی ہوگی ؟
جواب: جو نماز یں سفر کی حالت میں فوت ہو گئیں، ان کی قضاء میں قصر لازم ہے، یعنی چار رکعت والی فرض نماز ، دو رکعت ادا کی جائے گی، چاہے اپنے گھر پر قضاء کریں یا سفر ہی میں کریں۔
فقط واللہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال : روزے میں ویکس انہیلر کے استعمال کا حکم کیا ہے؟
جواب: ویکس انہیلر جس کو محض سونگھنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، اس سے روزہ نہیں ٹوٹتا ہے، اس لیے کہ اس میں محض خوشبو سونگھنا پایاجاتا ہےاور خوشبو سونگھنے سے روزہ فاسد نہیں ہوتا ۔
(۲) سوال :كيا روزہ کی حالت میں زخمی ہونے سے اگر خون نکلے تو اس سے روزہ ٹوٹ جاے گا؟
جواب: روزہ کے دوران جسم کے کسی بھی حصہ سے خون نکلے گا تو روزہ فاسد نہیں ہوگا البتہ وضو فاسد ہو جائے گا۔ لہذا آپ کا روزہ نہیں ٹوٹا ۔
(۳) سوال :حضرت اگر ماں اپنی بیٹی کے لیے سونا الگ کر کے رکھے لیکن وہ سونا نصاب کے برابر نہیں ہے تو کیا اس سونے پر زکات دینا پڑےگا؟
جواب : اگر ماں بیٹی اس سونے جتنا جن کے پاس ہے خود مالک ہیں اور اتنا سونا نصاب تک نہیں پہنچ رہا ہے یا ان کے پاس کچھ اور نہیں ہے جو نصاب میں مل سکے تو اس پر زکوٰۃ نہیں ہوگی۔
فقط واللہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال : اگر منہ بھر الٹی خود بخود ہو جائے تو کیا روزہ ٹوٹ جاتا ہے؟
جواب: خود بخود قے آنے سے چاہے منہ بھر کر ہو یا منہ بھر سے کم ہو روزہ علی حالہ برقرار رہے گا فاسد نہیں ہوگا۔
(۲) سوال :اگر ہم تراویح میں بھولے سے ہم نے ایک رکعت پڑھی ہے اور دوسری رکعت کے لئے کھڑے نہیں ہوئے تو سلام پھیرنے کے بعد رکعت دوبارہ پڑھے یا کیا کرے؟
جواب واضح رہے کہ امام اگر تراویح میں ایک رکعت پڑھا کر سلام پھیر دے تو اس رکعت میں کی گئی قراءت دوبارہ پڑھے گا۔ اور وہ رکعت بھی باطل ہو جائے گی۔
(۳) سوال :کیا چچا زاد بھانجی سے شادی کی جاسکتی ہے؟
جواب: جی ہو سکتی ہے کیونکہ نکاح کے باب میں عدم جواز کی شکل صرف ان رشتوں میں ہے جو حقیقی ہوتے ہیں حقیقی کے علاوہ باقی تمام میں اگر رضاعت کا رشتہ نہیں ہے تو نکاح جائز ہوتا ہے۔
(۴) سوال :صدقہ فطر ادا کرنے میں کھجور کشمش ۔ جو ۔ وغیرہ کاذکر آتا ہے قیمت الگ الگ ہوتی ہے تو کونسی چیز کی قیمت لگا کر صدقہ فطر ادا کرے؟ تھوڑی وضاحت فرمادیں۔
جواب: واضح رہے صدقۃ الفطر کے سلسلے میں جو چیز متعین طور پر شریعت میں بیان کی گئی ہے، تو اگر کوئی شخص صدقۃ الفطر میں فی نفسہ وہی چیز نکالتا ہے تو اس کو اختیار ہے اس میں سے کوئی ایک سے صدقۃ الفطر نکال سکتا ہے۔ اور اگر اس کی قیمت دینا چاہے تو یہاں پر بھی اسے اختیار حاصل ہے اس میں سے کسی ایک کی قیمت ادا کر سکتا ہے۔ لہذا صاحب حیثیت شخص کو چاہیے کہ اپنی حیثیت کے اعتبار سے صدقہ الفطر ادا کرے۔ تا کہ غریبوں کا زیادہ بھلا ہو۔
(۵) سوال : ایک شخص نے مکان خرید اینچنے کی نیت سے لیکن خریدار نہیں ملا تو کرایہ پر دے دیا لیکن نیست بیچنے کی برقرار ہے تو اس مکان پر زکوۃ نکالنی ہوگی یا نہیں ؟
جواب: جو مکان فروخت کرنے کی نیت سے لیا جائے ، یعنی مکان خریدتے وقت یہ نیت ہو کہ مناسب دام ملنے پر اسے فروخت کر کے نفع کماؤں گا، تو اس صورت میں ایسا مکان مال تجارت شمار ہوگا ، اور مال تجارت اگر نصاب (ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت ) کے برابر یا اس سے زیادہ ہو تو سال گزرنے پر اس کی زکاۃ واجب ہوتی ہے۔ اور ابھی اگر کرایہ پر دے رکھا ہے لیکن بیچنے کی نیت برقرار ہے تو کرایہ کو بھی اسی نصاب میں جوڑا جائے گا۔
فقط واللہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال : حضرت شوہر اور بیوی کو مہر کی رقم کی مقدار یاد نہیں ہے تو اب مہر کیسے ادا کرے؟
جواب: اگر مہر کی رقم بھول جائے تو بیوی سے پوچھ لے کہ کیا طے ہوا تھا، یا نکاح نامے پر دیکھ لے، اگر کہیں بھی نہ ملے تو جو یاد ہو اور بیوی کا مطالبہ بھی اس سے زیادہ کا نہ ہو اتنا ادا کردے، اور باقی کے بارے میں بیوی سے معاف کروالے۔
(۲) سوال :ہم نے اپنے بھائی کی منگنی (Engagement) پر ایک انگوٹی بھیجی تھی، ایک سال ہوگیا منگنی کو، اس انگوٹھی کا مالک کون ہوا؟ اور زکوۃ کون دیگا؟
جواب: اگر زیورات دیتے وقت سسرال والوں نے اس بات کی صراحت کی تھی کہ یہ بطورِ عاریت یعنی صرف استعمال کرنے کے لیے ہیں تو پھر یہ زیورات لڑکے والوں کی ملکیت ہوں گے، اور اگرسسرال والوں نے ہبہ، گفٹ اور مالک بناکر دینے کی صراحت کردی تھی تو پھر ان زیورات کی مالک لڑکی ہوگی، اور اگر زیورات دیتے وقت کسی قسم کی صراحت نہیں کی تھی تو پھر لڑکے کے خاندان کے عرف کا اعتبار ہوگا، اگر ان کا عرف و رواج بطورِ ملک دینے کا ہے یا ان کا کوئی رواج نہیں ہے تو ان دونوں صورتوں میں زیورات کی مالک لڑکی ہوگی، اور اگر بطورِ عاریت دینے کا رواج ہے تو پھر سسرال والے ہی مالک ہوں گے۔لڑکی کے مالک بن جانے کی صورت میں بھی اگر آپ واپس لینا چاہیں تو یہ بری بات ہے کہ ہدیہ کسی کو دے کر واپس لیا جائے، لیکن اگر آپ نے لے لیا یا انہوں نے ازخود واپس کردیا تو وہ آپ کی ملکیت میں واپس آجائے گی۔ اسی اعتبار سے زکوۃ کو سمجھ لیجئے کہ جو مالک ہوگا اسی پر زکوۃ واجب ہوگی۔
(۳) سوال :کیا عشاء کی قضاء عمری نماز میں وتر بھی پڑھنا ہیں قضاء؟
جواب: جی ہاں عشاء کی قضا نماز میں چار فرضوں کے ساتھ تین وتر کی بھی قضا پڑھے گا۔
(۴) سوال :کیا روزے میں سر میں تیل لگا سکتے ہیں؟
جواب: روزے کی حالت میں سر پر تیل لگانا جائز ہے، اس سے روزے پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔
(۵) سوال : مفتی صاحب پنچ سورہ بغیر وضوء کے پڑھ سکتے ہیں؟
جواب: بغیر وضوء پڑھ تو سکتے ہیں، لیکن قرآن کے کسی حصہ یا پارے یا پنج سورہ وغیرہ کو بغیر وضوء اور طہارت کے چھونا جائز نہیں ہے۔
(۶) سوال : کیا عورتوں کو بھی جنازہ کی نماز پڑھنی ہوتی ہے حرم میں؟
جواب: عورت طواف یا عمرہ کی ادائیگی کے واسطے حرم میں پہلے سے موجود ہو اور جنازہ کی نماز کھڑی ہوجائے تو وہ عورتوں والے مخصوص حصے میں رہ کر پردہ کے ساتھ نمازِ جنازہ کی جماعت میں شرکت کرسکتی ہے، کیوں کہ نفسِ نمازِ جنازہ پڑھنا عورت کے لیے ممنوع نہیں ہے۔
(۷) سوال : کتنے سال کی عمر میں بچے کو روزہ رکھنا چاہئے؟
جواب: لڑکے اور لڑکی پر بالغ ہونے کے بعد روزہ رکھنا فرض ہوتا ہے، اگر بلوغت کی کوئی علامت نہ پائی جائے تو پندرہ سال کی عمر ہونے پر انہیں بالغ تسلیم کیا جائے گا اور روزہ رکھنا فرض ہوگا۔ تاہم بالغ ہونے سے پہلے بھی اگر بچے میں روزہ رکھنے کی طاقت ہو اور روزہ سے اس کو کوئی ضرر لاحق نہ ہوتا ہو تو اس کو روزہ رکھنے کا حکم دیا جائے، اور دس سال عمر ہونے پر تحمل وبرداشت کے موافق روزہ رکھنے کی تاکید کرنی چاہیے، تاکہ اس کی عادت بن جائے اور بالغ ہونے کے بعد اس کے لیے روزہ رکھنے میں دشواری نہ ہو، اور اگر نابالغ بچہ روزہ رکھ کر توڑ دے تو اس کی قضا رکھوانا لازم نہیں ہے۔
فقط واللہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال : کیا شب برأت کے دن نئے کپڑے پہننا درست ہے؟
جواب: نئے کپڑے پہننے کی کوئی روایت نظر سے نہیں گزری۔ البتہ بغیر کسی اہتمام کے فرض یا وجب وغیرہ سمجھے بغیر پہن لے تو کوئی حرج نہیں ہے، لیکن اہتمام کرنا صحیح نہیں ہے۔
(۲) سوال :کیا میں سورہ یٰس، واقعہ اور سورہئ ملک دکان پر موبائل میں تلاوت کر سکتا ہوں؟
جواب: موبائل میں قرآنِ کریم کی تلاوت کرنا جائز ہے، البتہ موبائل کی اسکرین پر قرآنِ کریم کھلا ہوا ہو تو اس (اسکرین) کو وضو کے بغیر چھونا جائز نہیں ہے، اس کے علاوہ موبائل کے دیگر حصوں کو مختلف اطراف سے وضو کے بغیر چھونے میں کوئی مضائقہ نہیں ہے۔ باقی قرآنِ مجید مصحف میں دیکھ کر پڑھنا افضل ہے، اس لیے مصحف کو دیکھنا، اس کو چھونا اور اس کو اٹھانا یہ اس کا احترام ہے۔
(۳) سوال :بحالت روزہ تھوڑی سی قے منہ میں آئی اور قصداً اسے نگل لیا توکیا روزہ فاسد ہوجائے گا؟
جواب: اگر روزے کی حالت میں تھوڑی سی قے (vomit) خودبخود منہ میں آگئی اور آپ نے جان بوجھ کر اسے نگل لیا تو اس سے روزہ فاسد ہو جائے گا، کیونکہ قے کو عمداً نگلنا ایسی چیز کو دوبارہ اندر لے جانے کے مترادف ہے جو باہر نکل چکی تھی، اور یہ روزے کو توڑنے کا سبب بنتا ہے۔ البتہ اگر قے خودبخود آئی اور غیر ارادی طور پر حلق سے نیچے چلی گئی، تو اس سے روزہ نہیں ٹوٹے گا۔ اگر روزہ فاسد ہو جائے تو اس دن کا روزہ قضا کرنا ضروری ہوگا، لیکن کفارہ لازم نہیں آئے گا۔
(۴) سوال :نفلی روزہ بغیر شرعی عذر کے توڑنے کا کفارہ کیا ہے؟
جواب: نفلی روزہ بغیر کسی عذر کے توڑنا ظاہرِ روایت کے مطابق درست نہیں ہے، اس لیے اس میں ایک عمل کو باطل کرنا ہے، ہاں کوئی عذر ہو تو توڑ دینے کی گنجائش ہے، بہر صورت عذر ہو یا نہ ہو نفلی روزہ توڑنے سے ایک روزہ کی قضا کرنا لازم ہوتا ہے، اس کے علاوہ نفلی روزہ توڑنے والے پر کفارہ لازم نہیں ہوتا۔
(۵) سوال : ایک ہال میں مرد اور حافظ اور دوسرے ہال میں خواتین ہو تو تراویح پڑھنا کیسا ہے؟
جواب: اگر ان دونوں ہالوں میں فاصلہ نہیں ہے، متصل ہیں نیز امام کی آواز دوسرے کمرے میں خواتین تک پہنچ جاتی ہے یا امام کے ایک رکن سے دوسرے رکن کی طرف منتقل ہونے کا علم ہوجاتاہے تو ایسی صورت میں اقتدا درست ہے، اور اگر دونوں کمروں کے درمیان دو صف کے بقدر فاصلہ ہے یا امام کی آواز دوسرے کمرے تک نہیں پہنچ پاتی اور نہ ہی امام کے حال کا علم ہوتاہے تو ایسی صورت میں اقتدا درست نہ ہو گی۔
فقط واللہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال :معلوم یہ کرنا ہے کہ قسم کے کفارہ یا نذر کے پیسے سید کو دے سکتے ہیں یا نہیں؟
جواب: واضح رہے کہ زکوۃ اور دیگر صدقاتِ واجبہ کی طرح قسم کے کفارہ کی رقم بھی سید کو دینا جائز نہیں ہے۔
(۲) سوال : جب میت کو غسل دے دیا جاتا ہے تو اس کے بعد لوگ کہتے ہیں کہ آپ کلمہ پڑھ لیں، کبھی آواز ملا کر اُونچا بھی پڑھا جاتا ہے اور کبھی آہستہ بھی بہرحال کلمہ کی تلقین کی جاتی ہے،پھر دعا کرائی جاتی ہے،تاکہ سب لوگ دعا میں شریک ہو جائیں،مستقل تو اسے اختیار نہیں کیا جاتا،لیکن اکثر ایسی صورت پیش آجاتی ہے تو اس صورت میں کیا کرنا چاہے؟
جواب: صورتِ مسؤلہ میں مردے کو غسل دینے کے بعداکٹھے ہوکرکلمہ طیبہ آواز ملاکراُونچا پڑھنااور اس کے بعد اجتماعی دعا کرناشرعا ًجائز نہیں ہے،البتہ غسل دینے کے بعد ایصال ِثواب کے لیے آہستہ آوازسے تلاوت کرنایاذکرکرنااور کلمہ طیبہ کا وردکرنا جائزہے،لیکن اس کو ایک اجتماعی شکل دینااور لوگوں سے کلمہ پڑھوانا، لوگوں کو دعامیں شریک ہونے کاکہنااور اس عمل کولازم سمجھناشرعا ًناجائز ہے، اس سے اجتناب کریں۔
(۳) سوال : کیا جمعہ کی نماز کے بعد چار رکعت احتیاطاً ظہر پڑھنی چاہیے؟
جواب: جن علاقوں میں جمعہ کی شرائط پائی جاتی ہیں وہاں جمعہ کی نماز ادا کی جائے گی اور جن علاقوں میں جمعہ کی شرائط نہیں پائی جاتیں، وہاں ظہر کی نماز ادا کی جائے گی، جمعہ کی نماز کے بعد احتیاط ظہر پڑھنا درست نہیں، جمعہ یا ظہر میں سے کوئی ایک نماز پڑھی جائے گی، دونوں نمازیں ادا کرنا درست نہیں ہے۔
(۴) سوال : اگر کسی نے اپنی زندگی میں اپنی اولاد کو وصیت کی ہو کہ ہمارے فلاں رشتہ دار سے رشتہ داری نہیں رکھنی، کیوں کہ ان سے ہمارا کسی دنیاوی معاملات پر لڑائی جھگڑا ہوا تھا، بس مجبوری کے تعلقات رکھنے ہیں جیسے خوشی غمی وغیرہ جو کہ نہ ہونے کے برابر ہیں تو پوچھنا یہ تھا کہ کیا اس وصیت پر عمل کرنا جائز ہے؟ اور کیا ایسا کرنا صلہ رحمی کے خلاف نہیں؟
جواب: صورتِ مسؤلہ میں مذکورہ وصیت چوں کہ بغیر شرعی وجہ کے قطع تعلقی پر مبنی ہے لہذا یہ شرعاً ناجائز ہے، لہذا اس پر عمل کرنا جائز نہیں ہے، ایسی وصیت کرنے والا بھی گناہ گار تھا، اس کے ورثاء کو اس کی ناجائز وصیت کی تلافی صلہ رحمی کر کے کرنی چاہیے اور اس کے لیے توبہ و استغفار کرنا چاہیے۔
(۵) سوال : ایک پٹرول پمپ والا اعلان کیا کہ میرے پاس ۰۰۳/ کا پٹرول جتنے افراد خریدینگے ان کے ناموں کو قرع میں ڈالکر جسکا نام نکلے اسکو بڑا گفٹ دیا جاے گا تو اب اس گفٹ کے اندر آنے والی چیز استعمال کرنا کیسا ہے؟
جواب: اگر پٹرول پمپ والا اس کی وجہ سے قیمت میں اضافہ نہیں کرتا ہے اور نہ ہی اس کی کوالٹی میں کمی کرتا ہے تو اس کا قرعہ اندازی کے ذریعہ گاہک کو انعام دینا اس کی طرف سے تبرع اور احسان شمار ہوگا اور گاہک (کسٹمر) کے لیے اس انعام کا لینا اور اس کا استعمال کرنا جائز ہوگا۔ ورنہ نہیں۔
فقط واللہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال :بچوں کو پورا سلام اس طرح کرنا ’’السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ کیسا ہے؟ بعض لوگوں کہتے ہیں کہ بچوں کو پورا سلام نہیں کرنا چاہئے؟
جواب: واضح رہے کہ کسی بھی مسلمان کو سلام کرنے کے مسنون (یعنی سنت سے ثابت) صیغے دو ہیں:
(1) السَّلَامُ عَلَیکُم و رحمۃ اللّٰہ و برکاتہ (شروع میں الف لام اور میم پر پیش) اور جواب ان الفاظ سے ہو وَعَلَیکُمُ السَّلَام و رحمۃ اللّٰہ و برکاتہ اگر سلام میں السَّلَامُ عَلَیکُم اور جواب میں وَعَلَیکُمُ السَّلَام پر اکتفا کیا جائے تب بھی درست ہے۔
(2) سَلَامٌ عَلَیْکُم (شروع میں ا لف لام کا حذف اور میم پر تنوین) ۔
(۲) سوال : اگر ہم نے نفل روزہ رکھا اور وہ کسی وجہ سے ٹوٹ گیا تو کیا اس کی قضاء ہے؟ کیا وہ روزہ ہمیں بعد میں رکھنا پڑے گا؟
جواب: واضح رہے کہ نفل روزہ شروع کرنے سے لازم ہوجاتا ہے،لہذا بغیر کسی عذر کے توڑنا گناہ ہے ، البتہ اگر عذرہو توروزہ توڑنے کی گنجائش ہے۔نيز دونوں صورتوں میں یعنی عذر کی وجہ سے توڑا ہو یا بغیر عذر کے ، بہر صورت اس ایک روزہ کی قضاء لازم ہوگی کفارہ نہیں آئے گا۔
(۳) سوال : بڑے لوگ کہتے ہیں کہ حاملہ عورت کو جمعرات کی رات کہیں جانا پڑے تو دیر رات بارہ بجے کے بعد گھر مت واپس ہو، اسی طرح چوراہا کراس کرنے کو منع کرتے ہیں؟ اس کا کیا حکم ہے؟
جواب: سوال میں مذکور طرزِ عمل محض توہم پرستی اور رسمِ بد کو شامل ہے جس سے مسلمانوں کو بہرحال احتراز لازم ہے، جبکہ حاملہ عورت بھی بوقتِ ضرورت کسی بھی دن اور وقت اپنے محرم کی معیت میں اور شرعی پردہ ملحوظ رکھتے ہوئے باہر نکل سکتی ہے اس میں شرعاً کوئی قباحت نہیں۔
(۴) سوال : لڑکی کی رخصتی کے اگلے روز دولہے کے گھر دلہن کے گھر کے چند افراد دلہن کو لینے جاتے ہیں جسی عرف میں چوتھی کہتے ہیں کیا یہ بھی رسم میں شامل اور واجب الترک ہے ؟اس سلسلے میں لڑکی کو گھر لانے کا شرعی طریقہ کیا ہے برائے مہربانی رہنمائی فرمائیں ۔
جواب: شادی سادی ہونی چاہئے مسجد میں نکاح ہو جائے اور لڑکا ایک دو آدمی کے ساتھ جاکر لڑکی کو رخصت کرا لائے شب عروسی کے بعد اگلے دن ولیمہ کر دیا جائے جوکہ سنت ہے جس میں لڑکے کے دوست احباب اور اعزا کو حسب حیثیت و گنجائش مدعو کرلیا جائے۔
باقی وہ بیجا قسم کی پابندیاں اور رسوم جو شادی سے آگے پیچھے لڑکے سے متعلق لڑکی سے متعلق کہیں بارات و منگی سے جوڑ کر کہیں رخصتی چوتھی وغیرہ سے جوڑ کر شادی کا جز بنادی گئی ہیں اس میں بہت ساری رسمیں تو ہندووٴں کے یہاں سے منتقل ہوئی ہیں جیسے سہرا مکنا ، منڈھا ، بارات وغیرہ اور بہت ساری رسموں میں منکرات اور گناہ کے کام پائے جاتے ہیں جیسے منہ دکھائی ، جوتا چرائی وغیرہ کی رسمیں کہ نامحرم لڑکے لڑکیوں کا بالمشافہہ آمنے سامنے ہوکر ہنسی مذاق کرنا وغیرہ اور بہت سی رسمیں ریا نمود تفاخر پر مبنی ہوتی ہیں جو کہ نا جائز اور حرام ہیں اور ان کے علاوہ بیشمار رسمیں اسراف و فضول خرچی کو متضمن ہوتی ہیں یہ سب رسوم قبیحہ ہیں۔
فقط واللہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال : اگر بیوی نے ایک روپیہ چھوڑ کر پورا مہر معاف کر دیا ہے تو اس کا کیا حکم ہوگا؟
جواب: مہر عورت کا حق ہے، عورت اپنی خوش دلی سے اپنا پورا مہر یا مہر کا کچھ حصہ معاف کر دے تو معاف ہو جاتا ہے، طلب کرنا،مؤخر کرنا یا معاف کرنا اس کے دائرہ اختیار میں ہے، لہٰذا اگر عورت کسی جبر و اکراہ کے بغیر خود معاف کردے تو مہر معاف ہوجائے گا اورشوہر پر مہر ادا کرنا لازم نہیں ہوگا۔ البتہ مہر معاف کرنے کیلئے شوہر کی طرف سے بیوی پر کسی بھی قسم کی زبردستی یا جبر و اکراہ کرنا جائز نہیں،بلکہ یہ سراسر ظلم ہوگا ۔
(۲) سوال : قضاء عمری زیادہ ہونے کی وجہ سے اداء کے وقت رکوع اور سجدے کی تسبیح میں تخفیف کی جاسکتی ہے؟ کیا ایک مرتبہ تسبیح سے نماز ادا ہو جائے گی؟ جن میں ایک مرتبہ تسبیح پڑھی ہے ان کو لوٹانا تو نہیں پڑے گا؟
جواب: راجح قول کے مطابق حنفیہ کے یہاں رکوع اور سجدہ کی تسبیح سنت ہے۔ اور تین مرتبہ پڑھنا بھی سنت ہے، حنفیہ کا راجح قول یہی ہے، دوسرا قول حنفیہ کے یہاں ایک مرتبہ کہنے کے وجوب کا بھی ہے، کہ ایک مرتبہ کہنا واجب ہے۔ لہٰذا جتنی آپ نے پڑھ لی ہیں ان کا لوٹانا تو ضروری نہیں لیکن آئندہ خیال رکھیں کہ کم سے کم تین مرتبہ تسبیح پڑھ لیں۔
(۳) سوال : ایک مسلمان ہے جنکا ختنہ نہیں ہوا ہے جبکہ وہ عمر دراز ہیں۔ تو کیا ایسے شخص کا ختنہ ضروری ہے؟ کیا ایسے مسلمان سے نکاح کیا جاسکتا ہے یا نہیں؟
جواب: ختنہ بالغ ہونے سے پہلے پہلے کرالینا چاہئے، اب اگر سہولت سے ختنہ کرانا ممکن ہو تو ختنہ چھوڑنا درست نہیں، بلکہ اس کے لیے اگر ستر کھولنا پڑے تو بھی جائز ہے۔ البتہ اگر ناقابل برداشت تکلیف کا اندیشہ ہو، اور ماہر، دین دار ڈاکٹر اس کی تصدیق کرے تو نہ کروایا جائے۔ تاہم ختنہ نہ ہونے کے باوجود اس شخص سے نکاح کیا جاسکتا ہے۔ کوئی حرج نہیں ہے۔
(۴) سوال : جمعہ کے خطبہ میں مقتدیوں کو کس طرح بیٹھنا چاہئے؟
جواب: خطبہ جمعہ کے درمیان دو زانوں بیٹھنا افضل ہے جیسا کہ قاعدے میں بیٹھتے ہیں اور ہاتھوں کو بھی اسی حالت پر رکھا جائے گا۔
(۵) سوال : حضرت مردہ کو سفید رنگ کا کفن ہی کیوں پہنایا جاتا ہے اس کی کیا وجہ ہے کیا مردہ کو کسی اور کلر کے کپڑوں میں بھی دفنایا جا سکتا ہے؟
جواب: سفید کپڑے میں کفن دینا مستحب ہے اگر سفید کپڑا دستیاب نہ ہو تو دوسرے کپڑوں میں بھی کفن دیا جاسکتا ہے بس یہ خیال رکھا جائے کہ کپڑا پاک وصاف ہو۔
فقط واللہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال : حضرت مفتی صاحب فوم کے گدے سائز میں بارہ ایم ایم موٹے ہیں ان پر نماز کے لیے بعضوں کا کہنا ہے کہ سجدہ میں سر ٹکتا ہے اور سختی محسوس ہوتی بعض اس کے بر عکس کہتے ہیں کیا ان پر نماز ادا ہوگی یا نہیں؟
جواب: ایسے فوم وغیرہ پر نماز پڑھنا جائز ہے، جس پر سجدہ کرنے کی صورت میں سر زمین پر ٹک جائے خواہ تھوڑا دباؤ کے ذریعے ٹکے اور زمین کی سختی محسوس ہو، البتہ اگرفوم اتنا دبیز ہو کہ سجدہ کرنے کی صورت میں دھنستا ہی چلاجائے اور ایک جگہ پر ٹکے نہیں تو ایسے فوم پر سجدہ ادا نہیں ہوگا۔
(۲) سوال : کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ آج کل سوشل میڈیا اور ریلس (Reels) میں یہ بات بہت مشہور ہو رہی ہے کہ حدیث میں آیا ہے کہ اگر بیوی شوہر کے پاؤں دبائے تو اسے ۷۰؍ تولہ سونا صدقہ کرنے کا ثواب ملتا ہے۔ کیا یہ بات درست ہے؟
جواب: مذکورہ بات جو سوشل میڈیا کے حوالہ سے آپ نے ذکر کی ہے اس طرح کی کوئی بات کافی تلاش کے بعد بھی نہیں مل پائی ہے۔ یہ بات غلط ہے۔ ہاں اخلاقاً و دیانتاً بیوی پر شوہر کی خدمت ضروری ہے، لیکن شوہر کو چاہئے کہ وہ بیوی کو ایک رفیق حیات کی حیثیت دے۔ اس کے ساتھ خادمہ اور نوکرانی جیسا سلوک نہ کرے۔
(۳) سوال : نماز میں آنکھیں بند رکھنے سے کیا جنت میں حوریں اندھی ہو جائیں گی؟
جواب: یہ بات من گھڑت ہے،جسکی کوئی حقیقت نہیں ہے، البتہ نماز میں بلا وجہ آنکھیں بند رکھنا مکروہ ہے۔
(۴) سوال : کیا غیر شادی شدہ لڑکی پردے میں رہ کر نامحرم لڑکے کو دیکھ سکتی ہے؟ کیونکہ لڑکی کا کہنا ہے کہ بغیر دیکھے نکاح کر لیا جائے تو بعد میں ناپسندیدہ کی وجہ سے تنازعات ہوتے ہیں۔
جواب: پہلے رشتہ کی بات کریں۔پھر بعد میں دیکھیں ورنہ تو ہر کوئی ہر کسی کو اسی طرح سے دیکھنے کی شکل نکال لیگا۔پردہ کا حکم مرد اور عورت دونوں کو ہے نا کہ صرف ایک کو۔
فقط واللہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال : طلوع آفتاب کے بعد نوافل یا قضاء نماز ادا کر سکتے ہیں؟
جواب: صورتِ مسئولہ میں طلوع آفتاب کے بعد یعنی آفتاب کا ذرا سا کنارہ بھی نکل آ ئے تو فجر کا وقت ختم ہوجاتا ہے اور یہ وقت مکروہ ہوتا ہے جس میں کسی بھی طرح کی نماز (یعنی نفل اور قضاء نماز) پڑھنا مکروہ ہے،اور جب سورج طلوع ہوجائے اور اس کی زردی زائل ہوجائے۔ یعنی سورج کم از کم ایک نیزہ کی مقدار بلند ہوجائے، جس کااندازہ دس منٹ سے لگایاجاسکتا ہے، اور اتنی روشنی اس میں آجائے کہ نظر ٹھہر نہ سکے،تو مکروہ وقت ختم ہوجاتا ہے،اور پھرنفل نماز پڑھنا یا قضاء نماز پڑھنا جائز ہو جاتا ہے۔
(۲) سوال :میرے کارخانے میں لوگ کام کرنے کے لئے آتے ہیں اور میں انہیں فی گھنٹے کے حساب سے پیسے دیتا ہوں اور نماز کے اوقات میں انہیں نماز کے لئے بھیجتا ہوں تو کیا میں نماز کے اوقات کا پیسہ کاٹ سکتا ہوں؟
جواب: نماز کو اس کے وقت سے قضاء کردینا کبیرہ گناہوں میں سے ہے، اور اگر آپ اپنے ملازمین کو نماز ادا کرنے کا ٹائم دے کر روپئے کاٹ لیں تو ٹائم دینا کہاں ہوا؟ یا تو آپ ان کو کام کے لئے بات کرتے وقت ہی بتادیں کہ میں نماز کے اوقات کے پیسے کاٹ لوں گا، تو آپ کاٹ سکتے ہیں۔ اب ان کی مرضی ہوگی تو کام کریں گے ورنہ نہیں۔ لیکن کمائی کے ساتھ ساتھ آدمی کو دین کے فکر کی بھی ضرورت ہے، ہمیشہ لالچ میں دین کا نقصان کرنا کسی طرح عقلمندی کی بات نہیں ہے، اللہ تعالیٰ نے جس مقصد کے لیے انسان کو پیدا کیا ہے انسان کو اس کا ہروقت استحضار رکھنا چاہیے۔
(۳) سوال : دودھ پھاڑ کر جو پنیر بنایا جاتا ہے اس کا کیا حکم ہے؟
جواب: صورت مسئولہ میں ددودھ پھاڑ کر اس سے پنیر وغیرہ بنانا یا اس طور پر استعمال کرنا جو مضرِ صحت نہ ہو، جائز ہے۔
(۴) سوال : جھوٹی قسم کھانے کا کفارہ کیا ہے؟
جواب: واضح رہے کہ جھوٹی قسم کھانا گناہِ کبیرہ ہے،احادیث مبارکہ میں اس پر سخت وعیدیں آئی ہیں، ایک حدیث میں آتا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے تین مرتبہ ارشاد فرمایاکہ جھوٹی قسم شرک کے برابر ہے،یہ اس قدر سنگین گناہ ہے کہ شریعت نے اس کے لیے کفارہ مقرر نہیں کیا، اس کی تلافی صرف اور صرف سچے دل سے توبہ واستغفار ہے۔
(۵) سوال : کھانستے ہوئے میرے بلغم ریشے میں خون آ رہا ہے، کیا اس سے میرا وضو قائم رہے گا یا ٹوٹ جائے گا؟
جواب: صورتِ مسئولہ میں اگر بلغم کے ریشے میں خون آرہا ہے، تو اگر خون بہت کم ہے اور تھوک کا رنگ سفید یا زردی مائل ہے تو وضو نہیں ٹوٹے گا، اور اگر خون زیادہ ہے یا برابر ہے اور رنگ سرخی مائل ہے تو وضو ٹوٹ جائے گا، یعنی جو چیز غالب ہوگی اس کا حکم لگے گا، اگر خون غالب ہوگا تو وضو ٹوٹ جائے گا اور اگر تھوک غالب ہوگا تو وضو نہیں ٹوٹے گا۔
فقط واللہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال: مسجد کے اندر فون پر بات کرنا کیسا ہے؟
جواب: واضح رہے کہ مسجد اللہ کا گھر ہے، عبادت کی جگہ ہے، اس کا احترام کرنا ہر مسلمان پر لازم ہے۔ لہٰذا صورتِ مسئولہ میں اگر مسجد میں کوئی ضروری فون آجائے تو فون پر بات کرناجائز ہے، لیکن بقدرِ ضرورت بات بالکل آہستہ آواز سے کی جائے تاکہ عبادت میں مشغول لوگوں کو تکلیف نہ ہو اور بہتر یہ ہے کہ مسجد میں دنیاوی گفتگو نہ کی جائے۔
(۲) سوال: مسجد کے اندر آپس میں بات چیت کرنا کیسا ہے؟ احادیث سے حوالہ دے دیں۔
جواب: جہاں تک مسجد میں دنیاوی معاملات پہ بات چیت یا بحث و مباحثہ کی بات ہے، تو مسجد ایک پاکیزہ و مقدس مقام ہے، اور مسجد عبادت کے لیے بنائی جاتی ہے، مسجد میں دنیاوی باتیں کرنا یا فضول قسم کے بحث و مباحثے کرنا اس کی حرمت و تقدس کے منافی ہے، اس لیے یہ جائز نہیں، تاہم اگر کوئی مسجد میں نماز وغیرہ عبادت کے لیے آئے اور پھر کسی سے مباح گفتگو کی ضرورت پیش آجائے تو ایسے طریقے پر بات کرلینے میں حرج نہیں کہ جس سے دوسروں کی عبادت میں خلل نہ ہو، لیکن بالقصد دنیاوی گفتگو کے لیے مسجد میں بیٹھنا جائز نہیں، اور فحش اور منکر بات تو مسجد میں کسی حال میں جائز نہیں۔
قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: یَأْتِیْ عَلَی النَّاسِ زَمَانٌ یَکُوْنُ حَدِیْثُہُمْ فِیْ مَسَاجِدِہِمْ فِیْ أَمْرِ دُنْیَاہُمْ، فَلاَ تُجَالِسُوْہُمْ، فَلَیْسَ لِلّٰہِ فِیْہِمْ حَاجَۃٌ۔ (شعب الایمان)
لوگوں پر ایسا زمانہ آئے گا کہ وہ مساجد میں دنیا کی باتیں کریں گے، تم ان کے ساتھ مت بیٹھنا اللہ تعالی کو ان کی کچھ پرواہ نہیں۔
(۳) سوال:کسی کی وجہ سے جماعت میں تاخیر کرنا کیسا ہے؟
جواب: نماز اپنے مقررہ وقت پر ہونی چاہئے، کسی خاص انسان کے انتظار میں نماز کو مؤخر کرنا مکروہ ہے جو لوگوں کی گرانی کا باعث ہو۔ لیکن اگر وہ شریر اور فتنہ پرور ہو تو دفع فتنہ کے واسطے انتظار کرنے میں کوئی مضائقہ نہیں، بشرطیکہ وقت میں گنجائش ہو، نیز اگر وقت میں تنگی نہ ہو اور قوم پر گراں نہ گزرے، تو انتظار جائز ہے۔ لیکن انتظار کو عادت بنالینا یہ صحیح نہیں ہے۔
(۴) سوال: جمعہ کے خطبہ کے دوران اگر کوئی سو جائے تو کیا حکم ہے؟
جواب: جب خطبہ شروع ہوجائے تو تمام حاضرین کا خطبہ کو سننا واجب ہے، خواہ امام کے نزدیک بیٹھے ہوں یا دورہوں، اگر دور ہونے کی وجہ سے آواز نہ آرہی ہو تب بھی خاموش بیٹھنا ضروری ہے اوراس دوران کوئی بھی ایسا کام کرنا جو خطبہ سننے میں مخل ہو مکروہِ تحریمی ہے۔ جہاں تک سونے والے کی بات ہے تو اگر کوشش کے باوجود بھی اپنی نیند پر قابو نہیں کر پا رہا ہے تو اللہ تعالی اس کو اس کی نیت کے حساب سے بدلہ دے گا۔ نیت خطبہ سننے کی تھی اور کوشش کے باوجود نہیں سن سکا۔ ان شاء اللہ
فقط واللہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال: ایک شخص کی کمائی پوری کی پوری حرام ہے، اور وہ شخص اپنا پیسہ قبرستان میں دینا چاہتا ہے جو کہ فی الحال قبرستان کی حفاظت کیلئے چہار دیواری کا کام چل رہا ہے، تو کیا اس شخص کا پیسہ لینا جائز ہوگا؟
جواب: اگر وہ شخص اپنے حرام کمائی کے پیسے قبرستان کی چہار دیواری اور حفاظت کے لیے دے رہا ہے، تو اس کے پیسے قبول کرنا جائز نہیں ہوگا۔ اسلام میں حرام کمائی سے حاصل کردہ مال کو استعمال کرنا یا اس کے ذریعے کسی مذہبی یا خیراتی کام میں مدد کرنا درست نہیں ہے۔ حرام کمائی کا پیسہ پاک نہیں ہوتا، چاہے اسے کسی اچھے کام میں لگایا جائے۔ قبرستان کی چہار دیواری اور حفاظت ایک اچھا اور ضروری کام ہے، لیکن اس کو حرام کمائی سے نہیں کیا جانا چاہیے۔ اس شخص کو چاہیے کہ وہ اپنی کمائی کو حلال طریقے سے کمائے اور پھر اس مقصد کے لیے مدد کرے۔ واللہ اعلم۔
(۲) سوال: مسواک کے 70 فائدے ہیں کیا یہ حدیث ہے کیا اسے حدیث کہہ کر بیان کیا جا سکتا ہے یا نہیں۔
جواب: مسواک کرنا سنت ہے۔ اس سے دانتوں کی صفائی ہوتی ہے اور خدا تعالی کی رضامندی کا باعث ہے۔ احادیث میں اس کی بیشمار فضیلتیں بیان کی گئی ہیں۔ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا کہتی ہیں کہ جو نماز مسواک کرکے پڑھی گئی وہ بغیر مسواک والی نماز سے ستر گنا (ثواب میں) بڑھی ہوتی ہے۔
البتہ جو ستر فائدے بیان کئے جاتے ہیں اس طریقے سے احادیث میں موجود نہیں ہے۔ اس لئے حدیث کہہ کر بیان کرنا درست نہ ہوگا۔ ہاں مسواک کے جو جسمانی، دنیوی یادینی فائدے ہیں وہ اپنی جگہ پر درست ہیں۔
(۳) سوال: کار یا بائیک کا انسورینش کرانا کیسا ہے؟
جواب: اگر کسی ملک میں گاڑی سڑک پر لانے کے لیے گاڑی کا انشورنس کرانا قانونی طور پر لازم وضروری ہوتو گاڑی کا انشورنس کراناجائز ہوگا۔
(۴) سوال: کیا پہنے ہوئے اپنے یا بچوں کے کپڑے پرانے ہو جائیں تو کاٹ کر صفائی یا پوچھا کے لئے استعمال کرسکتے ہیں؟
جواب: پہننے کے کپڑے جب پرانے ہوجائیں اور قابلِ استعمال ہوں تو کسی غریب کو استعمال کے لیے دیئے جاسکتے ہیں، اگر وہ قابلِ استعمال نہ ہوں تو انہیں صفائی کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔
(۵) سوال: اگر نماز کے بیچ میں وضو ٹوٹ جائے تو وضو کرنے کے لیے کیا نمازی کے آگے سے گزرا جا سکتا ہے اور کیا اسکی کوئی گنجائش ہے؟ کیونکہ میںنے مفتی سعید خان صاحب جو کی علی میاں صاحب کے خلیفہ ہے اُنہوںنے اسے درست قرار دیا ہے۔
جواب: اگر صفوں سے بآسانی نکلنا ممکن نہ ہو تو نمازیوں کے آگے سے بھی گزرنا جائز ہے؛کیونکہ یہ نماز کی اصلاح کیلئے ہے اور نماز کی اصلاح کیلئے نمازیوں کے سامنے سے گزرنا جائز ہے؛لہذا وضو کیلئے جاتے وقت سامنے سے گزرکر جائے،اور واپسی تک اگر وہ جگہ خالی ہے توسامنے سے گزرکراس جگہ کو پُر کرے، اوراگرسامنے سے جانے کی جگہ نہ ہو تو صف کو چیر کر بھی جاسکتا ہے۔
فقط واللہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال: لڑکی کا ولیمہ سنت ہے یا نہیں؟
جواب: نکاح کے موقع پر لڑکی والوں کی طرف سے کھانے کا انتظام کرنا ولیمہ کی طرح سنت نہیں ہے، بلکہ شب عروسی کے بعد ولیمہ کرنا لڑکے کے لئے سنت ہے۔ ہاں اگر لڑکی والے نمود ونمائش سے بچتے ہوئے، کسی قسم کے زبردستی اور خاندانی دباؤ کے بغیر اپنی خوشی ورضا سے اپنے اعزاء اور مہمانوں کوکھانا کھلائے تو یہ مہمانوں کا اکرام ہے، اور اس طرح کی دعوت کا کھانا- کھانا بارات والوں کے لیے جائز ہے، اور اگر لڑکی والے خوشی سے نہ کھلائیں تو زبردستی کرکے کھانا کھانا جائز نہیں ہوگا۔
(۲) سوال: ہمارے یہاں لوگ اپنے میت کے لئے ایصال ثواب یا خیر و برکت کے لئے قرآن خوانی کے لئے مدرسہ کے بچوں کو بلاتے ہیں جس سے ان کے اسباق کا نقصان ہوتا ہے، تو کیا ایسا کرنا ٹھیک ہے؟
جواب: بچوں کو رسم قرآن خوانی میں بھیجنا بند کردیں لوگوں کو حکمت، بصیرت، نرمی سے اِس رسم کے مفاسد اور خرابیوں کو سمجھائیں۔ خاص طور پر یہ کہ اِس رسمی قرآن خوانی سے نہ تو آپ کا کوئی فائدہ ہے اور نہ ہی یہ کوئی خیرو برکت کا ذریعہ ہے۔ نہ اس سے مرحومین کو ثواب پہنچتا ہے۔ اور طلبہ مدارس میں قوم کی امانت ہیں ان کا بھی نقصان و خسارہ ہے۔
(۳) سوال: آج کل اکثر گھروں میں بیت الخلا اور وضو خانہ ایک ساتھ بنے ہوتے ہیں۔ ایسے میں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ:
(1) جب بیت الخلا سے فارغ ہو کر وہیں وضو کیا جائے، تو کیا بیت الخلا سے فارغ ہونے کی دعا اسی جگہ پر پڑھی جا سکتی ہے؟
(2) اگر دعا وہیں نہ پڑھی جائے اور وضو کے بعد باہر آ کر دعا پڑھنی ہو تو پہلے کون سی دعا پڑھنی چاہیے:
جواب: بیت الخلا کی دعا متصل استنجا اور غسل خانے (اٹیج باتھ روم) کی چار دیواری میں داخل ہونے سے پہلے پڑھنی چاہیے، اور اگر وضو کی جگہ مکمل طور پر صاف ستھری ہو اور قضائے حاجت کی جگہ سے اتنے فاصلے پر ہو کہ بدبو نہ آرہی ہو تو ایسی صورت میں قضائے حاجت سے فارغ ہونے کے بعد وہاں پہنچ کر بیت الخلا سے نکلنے کی دعاء اور وضو کی دعائیں پڑھنے کی گنجائش ہے، لیکن اگر بدبو آرہی ہو یا جگہ صاف نہ ہو تو زبان سے نہ پڑھیں بلکہ دل میں پڑھیں۔ ورنہ باہر نکل اسی ترتیب سے دعائیں پڑھ لیں۔
(۴) سوال: قصر کی نماز کتنی رکعت ہوتی ہے؟
جواب: سفر شرعی میں صرف چار رکعت والی کو دو رکعت کے ساتھ پڑھی جاتی ہے۔
فقط واللہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال: سر پر جو سفید بال ہوتے ہیں ان کو اکھیڑنا جائز ہے یا نہیں؟
جواب: مومن کے لیے سفید بال زینت کا باعث ہیں، اور احادیث سے معلوم ہوتا ہے کہ جو شخص دین اسلام پر قائم ہو اور اس حال میں وہ بڑھاپے میں داخل ہوجائے تو یہ سفید بال قیامت کے دن اس شخص کے لیے روشنی کا باعث ہوں گے، اس لیے داڑھی یا سر میں سے سفید بال اکھیڑنے سے اجتناب کرنا چاہیے۔ سفید بالوں کا رنگ متغیر کرنے کے لیے خالص سیاہ خضاب کے علاوہ کوئی اور خضاب لگانا جائز ہے۔البتہ اگر کسی شخص کے بال قبل از وقت سفید ہوگئے ہوں تو ضرورت کی بنا پر جب کہ محض زیب و زینت مقصود نہ ہو توسفید بال چننے کی بھی گنجائش ہے۔
(۲) سوال: جو پلاٹ اس نیت سے خریدا ہو کہ اس میں رہ بھی سکتے ہیں اور کرایہ پر بھی دے سکتے ہیں پھر اسکو کرایہ پر دیدیا اب اس پلاٹ کی اصل قیمت میں زکوٰۃ ہوگی یا اس ملنے والے کرایہ پر زکوٰۃ واجب ہوگی؟
جواب: پلاٹ پر زکاۃ صرف اس صورت میں واجب ہوتی ہے کہ جب یہ پلاٹ تجارت کی نیت سے خریدے جائیں، یعنی اسی پلاٹ کو بیچنے کی نیت ہو یا اس پر مکان یا فلیٹ بناکر بیچنے کی نیت ہو۔ اگر اس پر مکان بنا کر اسے کرایہ پر دینے کا ارادہ ہو تو ایسے پلاٹ پر زکاۃ لازم نہیں ہے۔ لہذا اس صورت میں کرایہ کی رقم نصاب میں ملنے کے بعد اگر صاحب نصاب ہوجاتا ہے تو اس پر زکوۃ واجب ہوگی۔
(۳) سوال: کیا نکاح میں ایک مرتبہ ’’قبول ہے‘‘ بولنے سے نکاح مکمل ہو جاتا ہے یا تین مرتبہ ہی قبول ہے بولنا لازم ہے؟
جواب: ملحوظ رہے کہ گواہوں کی موجودگی میں ایک بار ایجاب و قبول کرنا انعقادِ نکاح کے لیے کافی ہے تین بار ایجاب و قبول کرنا ضروری نہیں۔
(۴) سوال: اگر ہم فجر کی نماز میں جماعت میں قائدہ اخیرہ شامل ہوں اور سنت چھوڑ دی تو بعد میں قضا کس وقت کریں؟
جواب: ایسی صورت میں آپ آفتاب طلوع ہونے کے کم سے کم 20 یا 25 منٹ بعد سنت پڑھ لیں۔
(۵)سوال: مفتی صاحب ’’رائزہ‘‘ کے معنی کیا ہے اور یہ نام رکھنا کیسا ہے؟
جواب: یہ لفظ مجھے نہیں مل سکا۔ اگر آپ چاہیں تو ’’عائذہ‘‘ (ذال سے۔ پناہ چاہنے والی) نام رکھ سکتے ہیں۔
فقط واللہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال: میں نكاح میں ایك مرتبہ قبول كہوں یا تین مرتبہ؟ جیسا كہ بعض جگہ قاضی صاحب تین مرتبہ قبول كرواتے ہیں؟
جواب: شرعاً فقط دو گواہوں کے سامنے ایک مرتبہ ایجاب وقبول کرنے کا نام،نکاح ہے۔ تین مرتبہ ایجاب وقبول کرانے کی ضرورت نہیں، لہٰذا نکاح خواں کو چاہیئے کہ شرعی طریقہ کار کو مقدم رکھتے ہوئے ایک مرتبہ ایجاب وقبول کرانے پر اکتفاء کرے اور نکاح کے وقت مروج ان زائد رسومات سے اجتناب کرے۔
(۲) سوال: كیا والد كے انتقال كے بعد والدہ والد كے مكان كی مالك بن جاتی ہیں؟
جواب: اگر والد صاحب نے اپنی ملکیتی مکان کو حالت حیات میں ہی والدہ كو قبضہ دیكر مالك بنا دیا تھا تو وہ مكان والدہ كی ملكیت شمار ہوگا اور والد كی طرف سے وہ ہبہ (گفٹ) سمجھا جائے گا۔ اور اگر والد نے یہ كہا تھا كہ میرے مرنے کے بعد یہ مکان والدہ کا ہوگا تو شرعاً یہ ”وصیت“ ہے، اور کسی وارث کے لیے وصیت کے معتبر ہونے کے لیے یہ ضروری ہے کہ وصیت کرنے والے کے انتقال کے بعد تمام عاقل ، بالغ ورثاء اس وصیت کو نافذ کرنے پر خوش دلی سے راضی ہوں، تمام عاقل بالغ ورثاء کی اجازت کے بغیر وارث کے لیے وصیت نافذ نہیں ہوتی بلکہ کالعدم ہوجاتی ہے۔
اور اگر سائل کے والد کے انتقال کے بعد تمام عاقل بالغ ورثاء نے والد کی وصیت کو نافذ کرنے کی اجازت نہیں دی تو ایسی صورت میں مذکورہ مکان والد کا ترکہ ہے جو ان کے تمام شرعی ورثاء میں شرعی حصص کے مطابق تقسیم ہوگا۔
فقط واللہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال:كیا جسم کے اعضاء (مثلاً آنكھ.كان وغیرہ) ڈونیٹ کرنا درست ہے؟
جواب : کسی انسانی عضو کا (خواہ زندہ کا ہو یا مردہ کا) دوسرے انسان کے جسم میں استعمال (معاوضہ کے ساتھ ہو یابغیرمعاوضہ کے) مندرجہ ذیل وجوہات کی بنیاد پر جائز نہیں ہے:
(1) اس مقصد کے لیے انسانی جسم کی چیر پھاڑ کی جاتی ہے جو کہ مثلہ ہے، اور مثلہ شریعت میں جائز نہیں ہے۔ حدیث شریف میں ہے:
(2) کسی زندہ حیوان (جس میں انسان بھی شامل ہے) کے جسم سے اگر کوئی جز الگ کردیا جائے وہ مردار اور ناپاک کے حکم میں ہوجاتا ہے۔
عضو کی پیوند کاری کی وجہ سے پوری عمر ایک ناپاک چیز سے جسمِ انسانی ملوث رہے گا۔
(3) کسی چیز کو ہبہ کرنے یا عطیہ کے طور پر کسی کو دینے کے لیے یہ شرط ہے وہ شے مال ہو، اور دینے والے کی ملک ہو، اور یہی شرط وصیت کے لیے بھی ہے۔ والے کی ملک ہو، اور یہی شرط وصیت کے لیے بھی ہے۔
(۲) سوال: اگر كسی شخص كا مثلاً نكاح منگل میں ہوا اور اس كے بعد اس كا ولیمہ جمعہ میں كیا گیا یا جمعہ كی رات میں كیا گیا تو كیا اسے سنت كا ثواب مل جائے گا ؟
جواب: ''ولیمہ'' اس کھانے کو کہا جاتا ہے جو میاں بیوی کے اکٹھا ہونے یعنی شبِ زفاف کے بعد کھلایا جاتا ہے، شبِ زفاف کے تیسرے دن تک حدیث شریف سے ولیمہ کا ثبوت ہے، اگر شبِ زفاف کے بعد پہلے دن انتظام ہوسکتا ہو تو سب سے بہتر پہلا دن ہے، تیسرے دن کے بعد ولیمہ کرنا فقط ضیافت شمار ہوگی۔
فقط واللہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال:سوال: کیا اسلام میں جعلی بال (وگ) بیچ کر کمایا جا سکتا ہے؟
جواب: اگر بنائی جانے والی وگ انسانی بالوں پر مشتمل ہو، یعنی: وہ مصنوعی بال نہ ہوں، بلکہ کسی انسان کے بالوں کو کاٹ کر وگ بنائی گئی ہو تو اس کی خرید و فروخت ناجائز اور حرام ہے اور انسانی بالوں کی خرید و فروخت سے جو کمائی حاصل ہوگی وہ بھی ناجائز اور حرام ہوگی، یہی حکم خنزیر کے بالوں سے بنائی گئی وگ کا ہے۔ اور اگر وہ بال انسان یا خنزیر کے نہ ہوں بلکہ مصنوعی طور پر وگ بنائی گئی ہو تو ایسی وگ کو فروخت کرنے کی شرعاً اجازت ہے۔
(۲) سوال: ساس سسر کو کیا کہہ کر مخاطب کرنا چاہیے؟ کیا ان کو امی ابو کہنا درست ہے یا اسلام میں ان کے بارے میں کچھ اور حکم ہے؟
جواب: ساس اور سسر ماں، باپ کے درجے میں ہوتے ہیں، ان کے حقوق وہی ہیں جو ماں باپ کے ہیں اس لیے ان کے ادب و احترام میں انھیں ساس اور سسر کے بجائے امی اور ابو وغیرہ کہہ سکتے ہیں، جائز ہے۔
(۳) سوال: اگر کوئی شخص بیٹھ کر نماز پڑھے اور وہ زمین پر سجدہ کرسکتا ہے۔ تو کیا وہ شخص اشارہ سے سجدہ کرے یا زمین پر سجدہ کریں۔ ایک مولوی صاحب نے کہا اس کو اشارہ سے نماز پڑھنا پڑے گا ورنہ نماز نہیں ہو گی۔ صحیح بات کیا ہے؟
جواب: اگر کوئی شخص قیام پر قادر نہیں ہے تو زمین پر بیٹھ کر رکوع اور سجدے کے ساتھ نماز پڑھے۔ اور اگر رکوع وسجدہ بیٹھ کر نہ کرسکتا ہو تو پھر رکوع وسجدے کا اشارہ کرکے پڑھے گا۔
(۴) سوال : بہت سے مسلموں کا ہندؤں سے رابطہ ہوتا ہے اور وہ اپنے تہوار پر مٹھائی، تحفہ دیتے ہیں ، تو کیا اُن کی مٹھائی کھانا جائز ہے، اور تحفہ استعمال کرنا جائز ہے؟
جواب: غیر مسلم شخص کی طرف سے دیوالی کے موقع پر جو تحفہ دیا جائے، اگر وہ کسی حرام اور ناجائز چیز پر مشتمل نہ ہو، مثلا: تحفے میں اگر مٹھائی ہو، تو وہ دیوی دیوتاوں پر چڑھاوے کی نہ ہو، تو ایسا تحفہ قبول کرنے کی گنجائش ہے؛ لیکن احتیاط اولیٰ ہے۔
(۵) سوال: کیا ماموں اپنی لڑکی کی شادی اپنی بھانجی کے لڑکے سے کر سکتا ہے؟
جواب: اگر حرمت نکاح کی کوئی وجہ مثلاً رضاعت وغیرہ موجود نہیں تو بھانجی کے بیٹے سے شادی کرسکتے ہیں : لقولہ تعالیٰ: وَاُحِلَّ لَکُمْ مَّا وَرَآئَ ذٰلِکُمْ (الآیۃ)
فقط واللہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال: ظہر سے پہلے کی چار رکعات سنت مؤکدہ ایک سلام کے ساتھ ہیں یا دو سلام کے ساتھ بھی پڑھ سکتے ہیں؟
جواب: ظہر کی فرض نماز سے پہلے چار رکعات سنت ایک سلام سے پڑھنا سنت مؤ کدہ ہے۔اس لیے اگر کوئی شخص ظہر کی فرض نماز میں شامل ہونے کے لیے دورکعت سنت پرسلام پھیردے تو فرض کی ادائیگی کے بعد وہ چارر کعات سنت ظہر اداکرے گا۔
(۲) سوال: کیا نماز میں سلام پھیرنے سے پہلے کوئی ایسی دعاء مانگ سکتے ہیں جیسے یا اللہ ہماری جائز مرادوں کو پوری فرما؟
جواب: قعدہ اخیرہ میں درود شریف کے بعد تمام نمازوں (فرض، سنت غیرہ) میں قرآن و حدیث میں منقول دعائیں عربی میں ہی پڑھنا جائز ہے ۔ اور نماز کے سجدے میں یا التحیات ودرود شریف کے بعد اگر کوئی شخص کوئی دعا مانگنا چاہتا ہو تو اس کے جائز ہونے کی شرط یہ ہے کہ ایک تو وہ دعاء عربی زبان میں مانگی جائے اور دوسری شرط یہ ہے کہ دعا میں ایسی چیز مانگی جائے جو چیز مخلوق سے نہ مانگی جاسکتی ہو، یعنی لوگوں کے کلام سے مشابہ نہ ہو۔
(۳) سوال: حالت حیض میں عورت کے لئے قرآنی وظائف پڑھنا کیسا ہے؟
جواب: واضح رہے کہ قرآنِ کریم کی جن آیات میں دعا کے معنی ہیں،ان کواوراد و ظائف کی نیت سے حیض کی حالت میں پڑھنا درست ہے،البتہ جن آیات میں دعاء کے معنی نہیں ان کو حیض کی حالت میں پڑھنا درست نہیں۔
(۴) سوال: کسی کی زمین بیچنے میں کمیشن لینا کیسا ہے؟
جواب: اگر مذکورہ شخص بائع اور مشتری میں سے کسی کاوکیل نہیں ہے، اور اس نے بائع اور مشتری کو آپس میں ملایا اور ان کے درمیان واسطے کا کردار ادا کیا، باقی معاملہ (عقد) بائع اور مشتری نے آپس میں خود کیا تو ایجنٹ کے لیے بائع اور مشتری دونوں سے (یعنی جانبین سے) رابطہ کرانے کا متعینہ کمیشن لینا جائز ہے، تاہم اگر ایجنٹ ان دونوں میں سے کسی ایک کی طرف سے وکیل بن کر معاملہ کرتا ہے تو پھر جس کے جانب سے وکیل ہے صرف اسی سے کمیشن لینا جائز ہے، دوسرے سے کمیشن لینا جائز نہیں ہے، کیوں کہ اگر سامان بائع خود نہ بیچے، بلکہ کمیشن ایجنٹ اس کی طرف سے وکیل بن کر سامان فروخت کرے تو ایسی صورت میں کمیشن ایجنٹ ’’عاقد‘‘ بن جائے گا، اور عاقد اس شخص سے کمیشن نہیں لے سکتا جس سے وہ عقد کررہا ہو؛ کیوں کہ وہ اس کو کوئی اضافی خدمت فراہم نہیں کررہا، صرف سامان بیچ رہا ہے، لہٰذا اس صورت میں وہ مشتری سے صرف سامان کی قیمت وصول کرنے کا حق دار ہے، کمیشن کا حق دار نہیں۔
فقط واللہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال: Oyster (سیپ )یہ میڈسن میں استعمال ہوتا ہے کیلشیم کے لئے ایسی دواء کا استعمال کرنا کیسا ہے؟
جواب: Oyster (سیپ) سمندر کے اندر پائے جانے والی سیپی کے اندر ایک جانور ہوتا ہے جو کہ نرم ہوتا ہے اور اس میں ہڈی بھی ہوتی ہے، جو کہ مختلف امراض کے علاج کے لیے مفید ہے اور اس سے کئی دوائیاں بنائی جاتی ہیں۔ یہ کیڑا مچھلی نہیں ہے۔ لہذا احناف کے ہاں اس کا کھانا حلال نہیں، البتہ کوئی ایسی بیماری جس کا علاج نہ کرنے کی صورت میں جان یا عضو جانے کا خطرہ ہو یا مرض بہت زیادہ بڑھنے کا اندیشہ ہو اور کوئی متبادل دوا نہ ہو، اور اس پر مشتمل دوا کسی ماہر دین دار طبیب نے تجویز کی ہو تو اس کا استعمال درست ہوگا۔
(۲) سوال: میں یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا نکاح میں ایک مرد گواہ سے کام ہو جائے گا یا نہیں؟
جواب: دو مسلمان عاقل بالغ مردگواہوں یا ایک مسلمان مرد اور دو مسلمان عورتوں کی موجودگی کے بغیر مسلمان کا نکاح قطعاً درست نہیں ہوگا؛ لہٰذا گواہوں کے بغیر نکاح کیا گیا تو نکاح منعقد نہیں ہوتا۔
(۳) سوال: حضرت میرا ایک سوال ہے کہ ہم نیٹ کی تیاری کر رہے ہیں اور جس ہاسٹل میں رہتے ہیں اس کے ٹوائلٹ کا رخ قبلہ کی جانب ہے تو اس ٹوائلٹ کا استعمال کرنا کیسا ہے؟
جواب: آپ دیگر مسلمان طلبہ کے ساتھ مل کر انتظامیہ سے گفتگو کرکے ’’بیت الخلاء‘‘ کا رخ درست کرانے کی کوشش کریں، جب تک کوشش کامیاب نہ ہو تب تک اگر کوئی دوسری جگہ استنجاء کے لیے میسر نہ آئے تو اسی ’’بیت الخلاء‘‘ میں قضائے حاجت کریں، البتہ بیٹھتے وقت تھورا مڑکر بیٹھنے کی کوشش کریں، اگر ۴۵/ درجہ دائیں یا بائیں مڑجائیں گے تو بالاتفاق کراہت ختم ہوجائے گی، اگر اتنا نہ مڑسکیں تو جتنا مڑسکیں اتنا ہی کافی ہے، بعض فقہاء نے تصریح کی ہے کہ استنجا کے وقت اگر معمولی انحراف ہو تب بھی کراہت ختم ہوجاتی ہے۔ ورنہ اگر ہاسٹل چینج کرنے میں سہولت ہو چینج کر لیں۔
(۴) سوال: مفتی صاحب معلوم یہ کرنا، ہے کہ اگر قرآن کو کوئی سننے والا نہ ہو تو قرآن کو زور سے پڑھنا کیا مکروہ ہے ؟
جواب: قرآن کریم کو زور سے بھی پڑھ سکتے ہیں اور آہستہ بھی پڑھ سکتے ہیں، چاہیں کوئی سننے والا ہو یا نہ ہو۔
فقط واللہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال: نمازِ جنازہ میں کتنی صفیں ہونی چاہئیں؟
جواب: نماز جنازہ میں قطار (صفیں) طاق ہونا بہتر ہے، لہٰذا اگر لوگ کم ہوں تو کم از کم تین صفیں بنالی جائیں، اور اگر اس سے زائد صفیں بنانے کی ضرورت پڑ جائے، تو پانچ یا سات اسی طرح آگے صفیں بنالی جائیں۔
(۲) سوال: دوسرا سوال یہ ہے کہ جب میت کو دفن کرے تو مٹی بیٹھ کر دے یا کھڑا ہو کر دے؟
جواب: میت کو دفن کرتے وقت مٹی جس طرح سہولت ہو دے سکتے ہیں، بیٹھ کردے یا کھڑے ہوکر بہر صورت ٹھیک ہے۔
(۳) سوال: میت کو دفن کرنے کے بعد قبر کے اوپر کھجور کے لکڑی گاڑ دیتے ہیں اس طرح کھجور کی لکڑی گاڑ جائز ہے یا نہیں؟ دلیل کے ساتھ ضرور بتائیے۔
جواب: قبر کے اوپر کھجور کی لکڑی گاڑنے کا شریعت میں حکم نہیں ہے اس لئے نہ گاڑنا چاہئے۔
(۴) سوال: ایک مسلمان بچہ ایسے اسکول میں رہتاہے جہاں بارہ ربیع الاول تک الگ الگ قسم کے اچھے کھانے پکاکر کھلائے جاتے ہیں تو کیا یہ کھانا مسلمان کے لئے کھانا درست ہے؟
جواب: اگر غیر اللہ کے نام پر نہ کھلایا جاتا ہو۔ تو مذکورہ بالا صورت میں اس بچہ کا کھانا کھانا جائز ہے
(۵) سوال: بلی کا پالنا اور خریدنا ، بیچنا جائز ہے یا ناجائز؟
جواب: بلی پالنا جائزہے،نیزبلی فروخت کرنا بھی جائز ہے، شرط یہ ہے کہ اسے تکلیف نہ دی جائے ،اور اس کے کھاناپانی کاخیال رکھاجائے۔
(۶) سوال: کیا عورت کا دودھ آنکھوں میں ڈال سکتے ہیں علاج کے طور پر بتائیں ؟
جواب: صورت ِ مسئولہ میں شوہر کے لیے اپنی بیوی کا دودھ دوا کے طور پر آنکھ میں ڈالنا جائز نہیں ہے؛ کیوں کہ بیوی کا دودھ اس کے بدن کا جزء ہے، اور انسان کے تمام اعضاء مکرم ہیں، لہٰذا انسانی اعضاء و اجزاء کی عظمت اور اکرام کی وجہ سے شرعاً بلاضرورت ان کا استعمال اور ان سے انتفاع ناجائز اور حرام ہے، لہٰذا جب کہ آنکھ کا علاج دیگر دوائیوں سے ممکن ہے ،اچھے ڈاکٹر سے رجوع کر کے اپنا علاج کرایا جائے ۔ ہاں کوئی ماہر دیندار ڈاکٹر کہہ دے کہ اس کے علاوہ کوئی اور علاج نہیں ہے تو جائز ہوگا۔
فقط واللہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال: کیا مرنے کے بعد اپنی آنکھ یا کوئی اور عضو ڈونیٹ کرسکتے ہیں؟
جواب: انسان کے اعضاء اس کے پاس اللہ تعالیٰ کی امانت ہیں، جنہیں خود جائز حدود میں استعمال کرنے اور ان سے نفع اٹھانے کا انسان کو حق حاصل ہے، لیکن انسان اپنے اعضاء کا مالک نہیں ہوتا، نہ ہی انسانی اعضاء مال ہیں؛ اس لیے نہ ہی انسان اپنے اعضاء میں سے کسی عضوکوہبہ کرسکتاہے اورنہ عطیہ کرنے کی وصیت کرسکتاہے۔ اعضائِ انسانی کا زندگی میں یابعد از مرگ کسی شخص کوعطیہ کرنا یا میڈیکل تجربات کے لیے اپنا جسم یا کوئی عضو وقف کرنا ناجائز و حرام ہے۔ نیز انسانی جسم کا احترام جس طرح زندہ ہونے کی حالت میں لازمی ہے اسی طرح فوت ہونے کے بعد انسانی لاش زندہ جسم کی طرح قابل احترام ہے۔
(۲) سوال: اگر پیٹ میں گیس کی پروبلم ہے اور ریاح زیادہ خارج ہو رہی ہے تو نماز کیسے پڑھے؟
جواب: اگر خروج ریاح کا عذر اتنی کثرت سے پیش آئے کہ ایک نماز کے پورے وقت میں اتنا بھی وقفہ نہ ملے کہ اس میں وضو کرکے صرف فرض نماز ادا کرسکے تو ایسا شخص شرعاً معذور ہے۔ اور اس کے لیے حکم یہ ہے کہ ہرنماز کا وقت داخل ہونے پر وضو کرلے اور اس وضو سے جتنی چاہے نوافل و دیگر عبادات کرے، جب تک اس نماز کا وقت رہے گا، خروجِ ریح کی وجہ سے اس کا وضو نہ ٹوٹے گا، اور وقت ختم ہونے پر دوسرے وقت کی نماز کے لیے نیا وضو کرے۔ اور اگر عذر محیط نہ ہو بلکہ کبھی کبھی وہ عارضہ پیش آجاتا ہو تو اس کا حکم غیرمعذورین کی طرح ہے۔ یعنی جب بھی خروجِ ریح ہوگا تو وضو ٹوٹ جائے گا۔
(۳) سوال: بیوی سے حالت حیض میں ہمبستری کر لی تو کیا حکم ہے؟
جواب: حالتِ حیض میں بیوی سے جماع کرنا شرعاً ناجائز و حرام ہے،جس پر سچے دل سے توبہ و استغفار ضروری ہے،نیز یہ طبی اعتبار سے بھی انتہائی نقصان دہ ہے ،لہذا اس سے اجتناب لازم ہے۔ نیز مذکورہ گناہ کے ازالے کے لیے بہتر یہ ہے کہ اپنی استطاعت کے مطابق کچھ صدقہ بھی کردے، تاکہ نیکی سے گناہ دُھل جائے۔ اور آئندہ ایسی غلطی نہ ہو۔
(۴) سوال: کیا گھر میں نماز پڑھنے سے مسجد میں باجماعت نماز پڑھنا ۲۷؍ درجہ بڑھا ہوا ہوتا ہے؟
جواب: جی ہاں مذکورہ فضیلت روایت حدیث سے ثابت ہے۔ البتہ محلہ کی مسجد کا ثواب بعض روایت میں پچیس آیا ہے، بعض میں ستائیس۔ اخلاص کے فرق سے بھی ثواب کا فرق ہوسکتا ہے۔
فقط واللہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال: مغرب کی نماز میں اگر تیسری رکعت ملتی ہے تو تینوں رکعت کیسے پوری کریں؟
جواب: اگر مغرب کی دو رکعت چھوٹ جائے تو اس کی ادائیگی کا طریقہ یہ ہے کہ ایک رکعت پڑھ کر قعدہ کیا جائے کیونکہ یہ مسبوق کے حق میں دوسری رکعت ہے اور پھرتیسری رکعت میں قعدہ اخیرہ میں تشہد وغیرہ پڑھ کر سلام پھیر دیا جائے۔ واللہ اعلم
(۲) سوال: جماعت کے ساتھ نماز میں اگر ہم رکوع میں شامل ہوتے ہیں تو نماز کیسے پوری کریں؟
جواب: بصورتِ مسئولہ اگر کوئی شخص تکبیرِ تحریمہ کہہ کر امام کے رکوع سے اٹھنے سے پہلے رکوع میں شامل ہوجائے، اگرچہ ایک لمحے کے لیے بھی امام کے ساتھ رکوع میں شریک ہوجائے تو اسے رکعت پانے والا شمار کیا جائے گا، (خواہ رکوع میں ایک مرتبہ بھی تسبیح نہ کہہ سکے، خواہ تکبیر تحریمہ کے بعد رکوع کی مستقل تسبیح نہ کہی ہو)۔
اور اگر ایسا ہو کہ رکوع میں پہنچنے سے پہلے امام رکوع سے اٹھ گیا تو اقتداصحیح ہو جائے گی، لیکن یہ رکعت پانے والا شمار نہیں ہوگا،امام کے سلام کے بعداس مقتدی کو کھڑے ہو کر ایک رکعت پڑ ھنی ہو گی۔
(۳) سوال: نماز میں اگر دوسری رکعت میں التحیات پڑھنا بھول جائے تو نماز کیسے پوری کریں؟
جواب: اگر کوئی شخص امام کے پیچھے تشہد نہ پڑھے یا بھول جائے تو اس کی نماز ہو جائے گی، البتہ امام کے پیچھے جان بوجھ کر تشہد چھوڑ دینا مکروہ تحریمی ہے؛ لہٰذا اگر کسی نے ایسا کیا تو اس نماز کے وقت کے اندر نماز لوٹانا واجب ہوگا، اور وقت گزرنے کے بعد اعادہ مستحب ہوگا۔واللہ اعلم
(۴) سوال: میرے ایک رشتہ دار کو خون کی ضرورت تھی، میں نے اسے اپنے خون کی ایک بوتل دے دی، میں اس وقت وضو کی حالت میں تھا، سرنج سے خون نکالا گیا اور خون میرے جسم پر بالکل نہیں لگا، سوال یہ ہے کہ کیا اس صورت میں خون دینے سے میرا وضو ٹوٹ گیا؟
جواب: جی ہاں! خون دینے سے آپ کا وضو ٹوٹ گیا، کیونکہ بدن کے کسی حصہ سے خون نکل کر بہہ جانے کی صورت میں وضو ٹوٹ جاتا ہے، اگرچہ آپ کے جسم پر خون نہ لگے۔
(۵) سوال: داڑھی کا خط بناتے وقت حلق کے اوپر جو بال ہیں انکو کاٹ سکتے ہیں؟
جواب: رخسار اور حلق کے بال داڑھی میں داخل نہیں؛ لہٰذا رخسار اورحلق کے بالوں کو منڈانے کی گنجائش ہے، لیکن نہ منڈانا بہتر ہے۔
فقط واللہ اعلم
بسم اللّه الرحمن الرحيم
(۱) سوال: حضرت ایام عید الاضحی میں میرے پاس پچاس ہزار روپئے تھے تو کیا مجھ پر قربانی واجب ہوئی اگر ہوئی تو اب مجھے کیا کرنا پڑیگا؟
جواب: اگر عید الاضحی میں ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت پچاس ہزار یا اس سے کم تھی تو آپ صاحب نصاب ہوں گے اور ہر صاحبِ نصاب مرد و عورت پر قربانی کرنا واجب ہے اور صاحب نصاب ہونے کے باوجود قربانی نہ کرنا گناہ کبیرہ ہے۔
اگرقربانی کے ایام گزرجائیں اورصاحبِ نصاب شخص نے قربانی ہی نہ کی تواب قربانی کی قضا یا کفارہ تو واجب نہیں ہوگا، البتہ اس صورت میں ایک متوسط بکرا یا بکری یا اس کی قیمت صدقہ کرنا ضروری ہے۔
(۲) سوال: نماز قصر کرنے کے لئے سفر شرعی کی کم سے کم مقدار 77 کیلو میٹر ہے یا 83.5 کیلو میٹر ہے؟
جواب: آدمی جس آبادی میں ہو اس آبادی کے باہر سے مطلوبہ جگہ (جہاں جانا ہے) کی آبادی شروع ہونے تک اگر 77.25 کلومیٹر کی مسافت ہے تو آپ شرعاً مسافر ہوں گے اور قصر کریں گے۔
(۳) سوال: خواتین کیلئے بیلٹ کی شلوار پہننا کیسا ہے؟
جواب: بیلٹ والی شلوار جو خواتین پہنتی ہیں وہ عام شلوار کے مقابلہ میں کچھ زیادہ چوڑی ہونے کی وجہ سے زیادہ آرام دہ ہوتی ہے، اس تفصیل کے مطابق خواتین کے لیے بیلٹ والی شلوار پہننے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
(۴) سوال: گھر کے سب افراد ماں باپ دادی وغیرہ اور اسی طریقے سے بہن بھائی اور اہلیہ چاچو وغیرہ کیا سب لوگ ایک ہی دسترخوان پر مل کر کھانا کھا سکتے ہیں؟
جواب: نامحرم گھر کے افراد کے ساتھ بغیر شرعی پردے کی رعایت کے بیٹھ کر کھانا کھانا جائز نہیں ہے۔
(۵) سوال: مفتی صاحب مسجد میں نماز کا وقت بدلنے کا حق کس کا ہے، کیا مقتدیوں کی اجازت لینا ضروری ہے؟
جواب: امام کو مکمل طور پر اختیار ہے مقتدیوں سے اجازت لینا ضروری نہیں ہے مگر مقتدیوں کا بھی خیال رکھیں۔
فقط واللہ اعلم